وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن اسلامی نظریاتی کونسل علامہ امین شہیدی نے شکار پو رمیں شہداء کی نماز جنازہ کے موقع پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ شکار پور سندھ کی تاریخ کااندہوناک ترین سانحہ ہے، سندھ حکومت دہشت گردوں کو پروٹول فراہم کرتی ہے، سندھ بھر میں کالعدم جماعتیں آزادانہ طور پر اپنی فعالیت جاری رکھے ہوئے ہیں ، ہمیں پیسے نہیں اپنے عزیزوں کے قاتل اور ان کر سرپرست پھانسی کے پھندے پر چاہیئے ہیں ،  نواز شریف نے اپنی پریس کانفرنس میں شہدائے شکار پور کو فراموش کرکے دہشت گردوں کو خوش کیا، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے سب سے زیادہ شکار ملت جعفریہ کو ہی گرفتار کرکے دہشت گردوں کے خلاف آواز اُٹھانے کی سزا دی جا رہی ہے، کالعدم جماعتوں کو تو وزیراعلٰی ہاوُس بلا کر ان کے خلاف کارروائی نہ کرنے کی یقین دہانی کروا رہے ہیں جبکہ ہمارے رہنماوُں سے سکیورٹی واپس لی جا رہی ہے، تاکہ باآسانی دہشت گردوں کا تر نوالہ بن سکیں، حکومت دہشت گردی کے روک تھام میں مکمل ناکام ہوچکی ہے۔کالعدم فرقہ پرست تنظیمیں ڈھٹائی کیساتھ ذمہ داریاں قبول کرتی ہیں، انہیں کوئی روکنے والا نہیں،آپریشن ضرب عضب کا دائرہ پورے ملک تک پھیلایا جائے، سندھ حکومت نے بھی انتہائی بزدلی، نااہلیت اور عوام دشمنی کا ثبوت دیا ہے،اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مختار امامی ، بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود ڈومکی اور سندھ کے سیکریٹری امور سیاسیات عبد اللہ مطہری نے بھی خطاب کیا۔ علاوہ ازیں علامہ امین شہیدی نے شکارپور کی دہشتگردی سے متاثرہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلٰی کا دورہ کیا، اور شہداء کے لواحقین سے بھی ملاقات کی۔ بعدازاں انہوں نے سانحہ کے شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ میں شرکت اور خطاب کیا۔
 


علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت نے دہشت گردوں کی پھانسیاں کیوں روک دی ہیں؟علامہ امین شہیدی نے کہا کہ سیاسی جماعتیں خصوصاً پی پی پی کھل کر بتائے کہ وہ دہشت گردوں کے ساتھ ہیں یا محب وطن عوام کے ساتھ، ہم شکار پور کے اس دل خراش واقعے کا ذمہ دار سندھ حکومت کو ٹھہراتے ہیں، سندھ میں آئے دن ملت جعفریہ کا قتل عام ہو رہا ہے لیکن پیپلز پارٹی کی حکومت ہمارے قتل عام پر تماشہ دیکھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب کو شدت پسندی اور دہشتگردی کے خلاف مل کر ایک آواز بننا ہوگا، حکومت سندھ اور مرکزی حکومت دہشت گردوں اور عوام کو ایک ہی ڈنڈے سے ہانکنا چاہتی ہے۔ علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت قاتل اور مقتول کے ساتھ ایک ہی جیسا سلوک کر رہی ہے، یہ سراسر ظلم اور ناانصافی ہے اور اس ظلم اور ناانصافی کے خلاف ہم احتجاج کریں گے، ہم اس مٹی اور ملک سے محبت کرتے ہیں اور اسی ملک میں رہیں گے اور یہاں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو بے نقاب کرتے رہیں گے۔

 
علامہ امین شہیدی نے کہا کہ حکومت ان مدارس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے جو دہشت گردی کو فروغ دے رہے ہیں، وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان عوام کو بے وقوف نہ بنائیں اور ان دس فیصد مدارس کو منظر عام پر لائیں جن کی نشان دہی انہوں نے پریس کانفرنس میں کی تھی۔ علامہ امین شہیدی نے مطالبہ کیا کہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف ملک بھر میں بے رحمانہ آپریشن کیا جائے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کو سیاسی مصلحتوں کے نظر نہ ہونے دیا جائے، افواج پاکستان اور رینجرز مل کر سندھ میں دہشت گردوں کے خلاف اپنا فرض ادا کریں، سندھ پولیس دہشت گردوں کی مخبر بن چکی ہے، ہم حکمرانوں سے ناامید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملت تشیع کو ہی پاکستان میں دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جبکہ حکمرانون نے دوہرا معیار اپنا رکھا ہے، ایک طرف فوج کے ساتھ ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں تو دوسری جانب دہشت گردوں کی بھی پشت پناہی کر رہے ہیں۔ حکومت اگر ملک سے مخلص ہے تو دہشت گردوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، اور ملک دوست قوتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

 

علامہ مختار امامی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت قیام امن اور عوام کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، بہتر ہوگا کہ غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سندھ حکومت مستعفی ہوجائے، ایسی جمہوریت سے گورنر راج بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ سندھ جیسی پر امن دھرتی کو سفاک تکفیری دہشت گرد آگ و خون میں غلطاں کر رہے ہیں اور ہمارے حکمران خواب غفلت میں مبتلا ہیں ، ساٹھ سے زائد قیمتی انسانی جانوں کے باوجود کسی اعلیٰ حکومتی شخصیت کا شکار پور نہ آناان حکمرانوں کا تعصب ظاہر کرتا ہے۔

 

علامہ مقصود علی ڈومکی نے شکارپور میں معصوم انسانوں کی شہادت کو المناک سانحہ قرار دیتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے سانحے کے خلاف منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم انسانوں کے قاتل دہشت گرد آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ اب دہشت گردوں نے اولیاء کی سر زمین سندھ کا رخ کیا ہے۔ ملک بھر میں اب بھی دہشتگردوں کے تربیتی مراکز اور محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، جن کے خلاف آپریشن ازحد ضروری ہے۔ سینکڑوں معصوم شہداء کے وارث ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں۔ انہوں نے شکارپور میں ہونے والے دہشت گردی کے سانحے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپریشن کے باوجود معصوم انسانوں کا بہتا لہو ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ دہشت گرد چاہے کسی مدرسے میں ہوں یا کسی سیاسی، مذہبی جماعت میں ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

 

عبد اللہ مطہری نے سانحہ شکار کے بعد اظہار ہمدردی اورر ایم ڈبلیوایم کی ہڑتال اور یوم سوگ کی حمایت کرنے پر سندھ بھر کی قوم پرست ، مذہبی اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور کسی ایک خاص مسلک پر حملہ نہیں بلکہ پوری قوم پر حملہ ہے، جس طرح سانحہ پشارو کو کسی خاص  مسلک سے منسلک نہیں کیا جاسکتا اسی طرح سانحہ شکارپور کو بھی کسی خاص مسلک سے وابسطہ کیا جانا نا انصافی ہوگا، پاکستان کو دہشت گردی سے نجات دلاوانے کیلئے تمام طبقات کو منظم جدوجہد کا آغاز کرنا ہوگا۔

وحدت نیوز (کراچی)  شکار پور61شہداء کا خون ناحق رائیگاہ نہیں جانے دیں گے ، صوبائی حکومت اور ریاستی ادارے صوبے بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کر رہی ہیں ،فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں قیام امن کیلئے پاک افواج صوبے میں ٹیک اؤر کرے، صوبائی حکومت دہشتگردی کی روک تھام میں ناکام ہوگئی وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستحفی ہو جائیں،دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہت گرد گروہوں کا قلع قمع کئے جانے سے ہی ممکن ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مر کزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی،مولانا عقیل موسیٰ ،مولانا ناقر زیدی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علامہ حسن ہاشمی،علی حسین نقوی،اصغر عباس زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین ،ناصر حسینی،آصف صفوی سمیت دیگر رہنماؤں کا کراچی نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے سے خطاب میں کیااحتجاجی دھرنے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی میں خواتین ،بچوں ،بزرگ افراد اور آئی ایس او، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کے علاوہ اہلیان شہر کی تعداد نمایاں تھی مظاہرین نے شکار پور سانحہ دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کی بر طرفی کا مطالبہ کیا ۔

 

مظاہرین سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صوبے سندھ میں ہولناک دہشت گردی کی کاروائی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں62نمازیوں کی شہادتیں ہوئی اور 100سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 70سے زائد افراد شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں موجود ہیں،وفاقی حکومت وصوبائی حکومت اورریاستی اداروں میں شامل کالی بھڑیں ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے ان کو تحفظ فراہم کر رہی ہیں جبکہ بعض مذہبی جماعتیں کالعدم جماعتوں کو کی کھل کر حمایت کر رہی ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ سفاک اور انسانیت کے دشمن دہشت گرد ملک بھر میں ہولناک تباہی مچا کر معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں جو در اصل اپنے صہیونی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے معصوم جانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہیں ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے چاہتے ہیں کہ صرف پاکستان کے ایک صوبے میں امن قائم رہے جس کے نتیجے میں آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے امریکی و سعودی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔شکار پور میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی میں صوبائی حکومت براہ راست ملوث ہیں۔شکار پور بے گناہ نمازی طبی امداد کیلئے تڑپتے رہے ،جبکہ دوسری جانب سربرہان مملکت کراچی اسٹاک ایکچینج میں اپنے خاطر داری ٹھک نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے تو دوسری جانب صوبائی حکومت کے وزیر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے جھوٹے دعوے کرتے رہے اور واقعہ کے 15گھٹنے گزرنے کے بعد زخمیوں کو کراچی سمیت دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا اور مقامی اسپتال میں دو زخمی شہید ہو گئے یہ کیسا اسلامی جمہوریہ کیسے حکمران ہیں اور کہاں کی انسانیت مردہ ضمیر حکومت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

 

دریں اثناء احتجاجی مظاہرے میں نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد علامہ حسن ظفر نقوی ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے صوبہ سندھ کو ہنگامی بنیادوں پر آئین کے آرٹیکل 245کے تحت جوف کے حوالے کیا جائے و فاقی اور صوبائی حکومت میں شامل ایسے وزراء کے خلاف کاروائی کی جائے جو کالعدم جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے بیک ڈور ملا قاتیں کرتے ہیں اور ان دہشتگرد عناصر کے سہولت کارجماعتوں کے خلاف بھی کاروائی جائے جن کے ہاتھ براہ راست پاکستان کے 71ہزار شہیدوں خون سے رنگے ہیں اور یہ ان شہداء کے خانوادوں کے مجرم ہیں۔سانحہ شکار پور امام بارگاہ کر بلا معلیٰ میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کاروائی میں کالعدم جماعتیں ملوث ہیں جن کو سندھ حکومت کی جانب سے فری ہینڈ دے دیا گیا ہے جن کی کاروائیوں میں روزانہ کی بنیادوں پر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا ہے اور یہ نیٹورک پورے صوبہ میں پھیل گیا ہے جس کی مثال صوبہ بھر میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک مخصوص مکتب فکر کے افراد کو دینی مدارس کے نام پر 1ہزار سے زائد مدارس کو جگہیں فراہم کرنا ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی نے وفاقی حکومت وآرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب عضب کی طر ح سندھ بھر میں موجود کھلے کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور ایسے دینی مدارس جو ان دہشتگردوں کے پروڈیکشن ہاؤس بن رہے ہیں ان کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے ،شکار پور سانحہ میں شہید نمازیوں کے ورثہ حکومت سے سندھ کی جانب سے دیئے جانے والی سہولیات کو صرف میڈیا کے ٹاک کے بجائے عملی بنایا جائے،جس طرح خود وفاقی و صوبائی حکومتوں میں شامل وزراء اعلیٰ اپنے اہل خانہ کے علاج کیلئے سر کاری اخراجات پر بیرون ملک روان ہوجاتے ہیں شدید زخمیوں کو ایسی ہی سہولیات موثر کی جائیں ، آخر میں علامہ حسن ظفر نقوی نے سندھ بھر میں سانحہ شکا پور دہشتگردی کے خلاف کی جانے والی شٹر ڈاؤن ہر تال اور پر امن یوم سوگ میں تعاون پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت احتجاجی دھرنوں میں ظالموں کے خلاف سدا احتجاج میں شامل اہلیان کراچی کا شکریہ ادا کیا اس کے ساتھ ہی ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے تاجر اتحاد اور ٹرانسپوٹر حضرات کا پر امن ہر تال میں کاروبار نہ کھولنے اور ٹرانسپورٹ نہ چلانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔

وحدت نیوز (کراچی ) شکار پور مر کزی جامعہ مسجد و امام بارگاہ کربلائے معلیٰ لکھی در میں دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں ،واقع میں 50سے زائدشہید اور سینکڑوں بے گناہ نمازی زخمی ہوئے ، ہشتگردی کے اندھوناک واقعے میں نمازیوں کوبربریت کا نشانہ بنایا گیا جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ،واقع سندھ حکومت کی ناکامی ہے،زخمیوں کو فوری بذریعہ ہیلی کاپٹرکراچی منتقل کیا جائے، وزیر اعلی ٰ سندھ فوری مستعفیٰ ہو جائے،سندھ بھر میں جامع مساجد کو فل پروف سکیور ٹی دی جائے ،شکار پور لکھی در امام بارگاہ میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت ،دہشتگردی کے خلاف 3روزہ یوم سوگ اور ہفتہ کو سندھ بھر میں پر امن ہر تال کا اعلان کرتے ہیں ،ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے صوبائی سیکر ٹری جنرل علامہ مختار امامی نے شکار پور جامع مسجدوامام بارگاہ لکھی در میں خود کش دھماکے میں بے گناہ نمازیوں کی شہادت دہشتگردی کے خلاف کراچی نمائش چورنگی احتجاجی مظاہرے خطاب میں کیا ،احتجاجی مظاہرے میں ایم ڈبلیوایم کے رہنماء بشمول علامہ مبشر حسن، علامہ علی انور ، مولانا احسان دانش ،مولانا عقیل موسیٰ ، علی حسین نقوی ،اصغر عباس زیدی ،حیدر زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین،انجینئر رضا نقوی ،حیدر زیدی ،ناصر حسینی ،آصف صفوی سمیت دیگر شیعہ و سنی رہنماؤں اور سیکٹروں افراد نے شرکت کی اور شکار پور جامع مسجد میں ہونے والی دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف شدیدنعرے بازی کی۔

 

رہنماؤں کا کہنا تھا کے سندھ بھر کالعدم دہشتگردوں کا راج قائم ہے جس کی سر پرستی صوبائی حکومت کررہی ہے ،کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں کو صوبائی حکومت کی جانب سے مکمل سکیورٹی دی جارہی ہے کراچی اورسمیت سندھ بھر میں روزانہ شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کی جارہی ہے مگر حکومت کی جانب سے تاحال کسی دہشتگرد کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی،شکار پور جامع مسجد کے باہر سکیور ٹی کے کوئی انتظامات نہ ہونا سندھ حکومت اور ریاستی اداروں کی نا اہلی کا منہ پولتا ثبوت ہے،واقع کے بعد اسپتالوں میں لائے گئے زخمیوں کی طبی سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے حکومتی دعوے جھوٹ پر مبنی تھے، ناقص انتظامات سے10سے زائد نمازیوں نے اپنی جانوں سے ہاتھ دھوئے ،پیپلز پارٹی کی حکومت کی کھلی نا اہلی پر چیف جسٹس پاکستان اور و فاقی حکومت صوبہ سندھ کو آئین کے آرٹیکل 245کے تحت فوج کے حوالے کریں اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کیا جائے ۔

وحدت نیوز (لیہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نےلیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسٹبیلشمنٹ نے جن سانپوں کو پالاتھا آج وہی ملک وقوم کو ڈس رہے ہیں ،  بلوچستان میں دہشتگروں کو انڈیا اورداعش کو امریکہ سپورٹ کر رہا ہے۔گلگت بلتستان میں پری پول رکنگ شروع ہو چکی ہے،دہشتگردی کے خاتمے کے لے مجلس وحدت مسلمین قومی ایکشن پلان پر عمل درآمدکیلئےفوج کی حمایت کرتی ہے۔

 

 ان کا کہنا تھا ایم ڈبلیوایم نے سب پہلے کہا تھا کہ آپریشن کا دائرہ پورے ملک میں ہونا چاہیے آج یہ بات ثابت ہو گی ہے کیونکہ اب تمام سیاسی جماعتیں کہہ رہی ہیں ضرب عضب پورے ملک میں ہونا چاہیے،انہوں نے کہا کہ پاکستانی دہشتگردوں کی جیبوں سے امریکن کریڈٹ کارڑ برآمد ہوئے ہیں اس کا مطلب امریکہ براہ راست پاکستان میں دہشتگردی کرارہا ہے ۔اُن کا مزید کہنا تھا اعتزازحسن نے زندگی کی قربانی دے کر دہشتگردی کا خاتمہ نہ کیا ہوتا تو پشاور سے پہلے بڑہ واقعہ ہو چکا ہوتا مساجد،مدارس، شعار اسلام ہیں ۔بعض مدارس دہشت گردی میں ملوث ہیں اسی لئے ان پر پابندی کی بات کی جارہی ہے۔

 

ناصر شیرازی نے مزید کہا بھارت امریکہ پاکستان کے اندرونی مسئل سے فائدہ اٹھا رہا ہے اور دہشتگردی کا کھیل کھیل رہے ہیں اگر دہشتگردوں کی غیر ملکی فنڈنگ اور سپورٹ روک دی جائے توانکی روح نکل جائے گی اور اُن کا مزید کہنا تھا پارہ چنار،بلوچستان میں ہم نے ۳ ہزار شہدء کی قربانی دی اگر حکومت،اسٹبیشلمنٹ ضرب عضب کا آج سے پہلے فیصلہ کرلیتی تو سانحہ پشاور نہ ہوتااُنہوں نے مزید کہا دہشت گردوں کا جو جہاں بھی ساتھی ہے اُس کے  خلاف آپریشن کرنا ضروری ہے جس کی ایم ڈبلیو ایم پُر زور حمایت کرتی ہے،اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سیکرٹری جنرل جمیل خان اور ضلعی کابینہ بھی موجود تھی۔

وحدت نیوز (کوٹ مٹھن) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات سید ناصرعباس شیرازی نے کوٹ مٹھن میں حضرت خواجہ غلام فرید ؒکے سالانہ عرس کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تکفیری مدارس کے تحفظ کے لئےوہ لوگ  کمر بستہ ہیں ،ان کے اجداد نے کہا تھا کہ خدا کا شکر ہے کہ ہم پاکستان بنانے کے گناہ میں شریک نہیں تھے، شیعہ سنی علماء اور اکابرین نے اپنے مدارس کے دروازے حکومت پر کھول رکھے ہیں، خوف انہیں ہے جو دہشت گردی میں ملوث ہیں ، انہوں نے کہا کہ آج یہاں  حضرت خواجہ غلام فرید ؒکے عرس کے مبارک موقع پر شیعہ سنی کی وحدت نے ثابت کردیاکے پاکستان میں شیعہ سنی رسول ﷺآل رسول ﷺاور اولیاء اللہ ؒ کے حقیقی پیرو کار ہیں اور ان کے مشترکہ دشمن اسلام اور پاکستان کے کھلے دشمن ہیں، حضرت خواجہ غلام فرید ؒکے عرس میں شیعہ سنی قائدین وعوام کی شریک تکفیریت کی شکست ہے،پاکستان میں تکفیریت کا مقابلہ فقط سنی شیعہ اتحاد سے ہی ممکن ہے جس پر ہم عملی طور پر کاربند ہیں ، اس موقع پر ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ عبد الخالق اسدی، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما حسین محی الدین قادری،پیر آف کوٹ مٹھن شریف خواجہ عامر فرید کوریجہ، سربراہ سرائیکستان قومی اتحادخواجہ غلام فرید کوریجہ نے بھی خطاب کیا۔

وحدت نیوز (بیروت) لبنان کے سرحدی علاقے شیبا فارم پر حزب اللہ کے مجاہدین کی جانب سے شہدائے قنیطرہ کے انتقام کیلئے،اسرائیلی فوجی کاروان پر میزائل حملے اور ۱۵صیہونی فوجیوں کی ہلاکت پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے قائد مقاومت سید حسن نصر اللہ، حزب اللہ کےاراکین، لبنانی عوام اور خانوادگان شہداءکو ہدیہ تبریک و تہنت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیبا فارم کے علاقے میں غاصب وجارح صیہونی افواج پر حزب اللہ کا کامیاب حملہ دراصل خط مقاومت کی فتح ہے، ظالم اسرائیلی افواج کی جانب سے ناقابل تسخیر دفاع کے تمام دعوے دھر ےکے دھرےرہ گئے ، ایک مرتبہ پھر حزب اللہ نے امریکی استعماراور اس کی ناجائز اولاد اسرائیل کی طاقت کے چور چور کردیا ہے، اس عظیم کامیابی پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان حزب اللہ کو دل کی گہرائی سے مبارک باد پیش کرتی ہے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree