وحدت نیوز(روہڑی) شہید موسی کاظم کی پہلی برسی کے موقع پر مجلس ترحیم مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادت وہ انعام ہے جو عاشقان خدا کو ملتا ہے اور شہید وجہ اللہ پر نظر کرتا ہے۔

انہوں نےکہا کہ امریکہ شیطان کی جملہ نحوستیں موجود ہیں اس لئے حضرت امام خمینی رح نے امریکہ کو شیطان بزرگ کہا ظلم دھشت گردی جھوٹ وعدہ خلافی دھوکہ محسن کشی فساد سمیت ہر فساد کی جڑ امریکہ ہے۔

انہوں نےکہا کہ نظام امامت و ولایت شجرہ طیبہ بن کر پھیل رہا ہے اور دشمن کے تمام تر سازشیں اور شیطنت ناکام ہو چکی ہے آج عالمی استکبار اور طاغوت کی صفوں میں ذلت و رسوائی اور شکست کا احساس نمایاں ہے۔

انہوں نےکہا کہ آل سعود نے سر زمین وحی کے تقدس اور احترام کو پامال کیا ہے سر زمین قرآن و اسلام پر ناچ گانے کی محفلیں جوا اور قمار خانوں کا افتتاح اور مقدسات کی توہین نا قابل برداشت ہے امت مسلمہ آل سعود کے اسلام دشمن اقدامات پر خاموش تماشائی بننے کی بجائے صدائے حق بلند کرے۔

وحدت نیوز(بغداد) سیکرٹری امور خارجہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان جناب حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے عراقی مجلس اعلیٰ کے سربراہ اور عراقی پارلیمنٹ کے سابق نائب رئیس جناب شیخ ھمام باقر حمودی سے ملاقات کی۔ شعبہ امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے دفتر سے جاری ایک بیان کے مطابق اس ملاقات کا مقصد پاکستانی زائرین کو درپیش ویزا مشکلات کے مستقل حل کے حوالے عراق کی سیاسی و مذہبی قیادت کو مطلع کرنا اور انہیں اس مسئلے کے حل میں اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست کرنا ہے۔

شعبہ امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے دفتر سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس ملاقات کا دوسرا مقصد عراق کی سیاسی و مذہبی قیادت کو مسئلہ کشمیر کی اہمیت کی طرف متوجہ کرنا اور خطے کی امن و سلامتی پر مسئلہ کشمیر کے اثرات کے پیش نظر عراق کی سیاسی و مذہبی قیادت کو اپنا ممکنہ کردار ادا کرنے پر قائل کرنا ہے۔عراق کی دستور ساز کمیٹی کے سربراہ اور اہم عراقی سیاست دان جناب شیخ ھمام باقر حمودی سے ہونے والی اس ملاقات میں سیکرٹری امور خارجہ ایم ڈبلیو ایم پاکستان جناب ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے پاکستانی زائرین کو درپیش ویزا مسائل پر عراقی سیاسی و مذہبی قیادت کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور اس مسئلے کے مستقل حل کی ضرورت پر زور دیا۔ جناب شیخ ھمام حمودی نے ویزا و دیگر مسائل کے مستقل حل کے لیے تعاون کا یقین دلایا۔

حجت الاسلام و المسلمین جناب ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مسئلہ کشمیر کی اہمیت اور علاقائی امن و سلامتی پر اس مسئلے کے اثرات کے حوالے سے جناب شیخ حمودی کو بریف کرتے ہوئے کہا پاکستان اور ہندوستان دو جوہری طاقتیں ہیں۔ اگر مسئلہ کشمیر کا کوئی پائیدار حل نہیں نکالا گیا تو جوہری جنگ کا خطرہ خطے کے سر پر منڈلاتا رہے گا۔ انہوں نے کہا موجودہ ہندوستانی حکومت کے توسیع پسندانہ عزائم اور ظالمانہ اقدامات نے دونوں ممالک کے درمیان ممکنہ جنگ کے خطرے کو مزید بڑھا دیا ہے۔

ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور اس کے حل کے لیے عالم اسلام کے ٹھوس اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔ عراقی پارلیمنٹ کے سابق نائب رئیس شیخ ھمام باقر حمودی نے اس حوالے سے کہا کہ وہ پہلے دن سے استصواب رائے کو مسئلہ کشمیر کا اصل حل سمجھتے ہیں اور اس سے قبل کئی بار اس حوالے سے عراقی و دیگر سیاستدانوں اور حکمرانوں کو اس طرف متوجہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کشمیر میں ہونے والے مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا میں عراقی حکومت اور سیاسی و مذہبی قیادت کو مسئلہ کشمیر پر دو ٹوک موقف اپنانے اور اس مسئلے کے حل میں ممکنہ کردار ادا کرنے کی تاکید کرتا ہوں۔

عراقی پارلیمنٹ کے سابق نائب رئیس اور مجلس اعلیٰ عراق کے سربراہ جناب شیخ ھمام باقر حمودی نے ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی کو عراق کی موجودہ صورتحال پر بریف کرتے ہوئے بتایا کہ موجودہ بحران کے پیچھے امریکہ اور اسرائیل کا ہاتھ ہے۔ انہوں نے کہا امریکہ کا یہ وطیرہ رہا ہے کہ وہ اپنے ناپسندیدہ حکمرانوں کو کبھی قبول نہیں کرتا۔ امریکہ کی کوشش ہوتی ہے کہ جو حکمران اس کو پسند نہیں ہیں ان کا تختہ الٹ دیا جائے یا ان کے لیے مشکلات کھڑی کی جاتی رہیں تاکہ وہ اپنے ملک کی عوام کی فلاح و بہبود کے لیے مستحکم قدم نہ اٹھا سکیں۔

انہوں نے کہا موجودہ عراقی حکومت کی خارجہ پالیسی امریکہ کو پسند نہیں ہے لہذا وہ عادل عبد المہدی کی حکومت کے خلاف ایک محاذ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا اس سلسلہ میں امریکہ پہلے مرحلے پر عوام کی ایک تعداد کو سڑکوں پر لایا ہے اگلے مرحلے میں چند بے بصیرت سیاسی رہنماؤں اور فوجی افسروں کو عادل عبد المہدی کی حکومت کے خلاف اکسایا اور یوں اس حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی جائے گی۔

 عراق کی آئین ساز کمیٹی کے سربراہ جناب شیخ ھمام باقر حمودی نے کہا کہ عراقی عوام اور سیاسی و مذہبی قیادت کو امریکہ کی اس سازش سے نمٹنے کے لیے انتہائی بصیرت سے کام لینا ہوگا۔ایک گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والی اس ملاقات میں مجلس اعلیٰ عراق کے سربراہ جناب شیخ ھمام حمودی نے پاکستان میں مجلس وحدت مسلمین کے کردار اور موقف کو سراہا اور ملکی امن و استحکام اور بین المذاھب ہم آہنگی کے لیے بطور سیاسی و مذہبی جماعت مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے بھرپور کردار ادا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ شیخ ھمام حمودی نے اہم بین الاقوامی مسائل کے حوالے سے پاکستانی حکومت خصوصاً وزیراعظم پاکستان کے موقف اور کوششوں کو سراہا اور اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستانی وزیراعظم اور دیگر مسلمان رہنماؤں کی کوششوں سے خطہ جلد پائیدار امن اور سلامتی کا حامل ہوگا۔

وحدت نیوز(بغداد) گزشتہ روز مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری امور خارجہ حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے سابق عراقی نائب صدر اور وزیر اعظم، حزب الدعوۃ عراق کے سربراہ نوری المالکی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے امسال اربعین حسینی کے موقع پر زائرین کو درپیش ویزا مسائل پر عراقی حکومت اور خصوصاً عراق کی سیاسی قیادت کے فوری اور مثبت ردعمل پر نوری المالکی کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے پاکستانی زائرین کے لیے عراقی ویزا کے مسائل کے مستقل حل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ ویزا کے حوالے سے درپیش مسائل کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا اربعین حسینی کے اہم موقع پر ویزا جاری کرنے میں درپیش مسائل کیوجہ سے پاکستانی زائرین کا کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ پاکستانی شہریوں کو درپیش ویزا مسائل کے حوالے سے نوری المالکی نے کہا کہ میں نے اپنے دورِ حکومت میں ویزا مسائل کو سیاحتی کمپنیوں کے ذریعے مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی جانب قدم بڑھایا تھا اور میں بہت جلد موجودہ حکومت خصوصاً وزارت داخلہ سے اس مسئلے کو مستقل بنیادوں پر حل کرنے کی بات کروں گا۔

ایک گھنٹہ جاری رہنے والی اس ملاقات میں حجت الاسلام و المسلمین ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی نے مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستانی حکومت نے گزشتہ پانچ اگست سے کشمیر کو ایک جیل بنا رکھا ہے اور کشمیر میں ایک ملین ہندوستانی فوج داخل کرکے تاریخ کے بدترین مظالم ڈھائے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا اگر عالمی برادری خصوصاً امتِ مسلمہ مسئلہ کشمیر پر نہ اٹھی تو کشمیر میں ایک ایسا انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے جس کے آثار کئی نسلوں کو متاثر کریں گے اور یہ مسئلہ انتہائی گھمبیر شکل اختیار کرلے گا۔

 سابق عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا ہم مسئلہ کشمیر کے حوالے سے تشویش کا شکار ہیں اور مختلف عالمی اور علاقائی فورمز پر اس مسئلے کی سنگینی کے پیش نظر موثر اقدامات کی بھرپور حمایت کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا مسئلہ کشمیر پر امت مسلمہ کے فوری اور متفقہ اقدامات کی اشد ضرورت ہے۔

ملاقات میں نوری المالکی نے علاقائی امن و سلامتی کے حوالے سے پاکستانی وزیراعظم عمران خان کے موقف اور کوششوں کو سراہا۔ سابق عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے کہا میں عراقی حکومت کو تاکید کرتا ہوں کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں مزید بہتری لائے۔ ملاقات میں دونوں سیاسی اور مذہبی رہنماؤں نے حزب الدعوۃ عراق اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے درمیان باہمی دلچسپی کے امور میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

وحدت نیوز(کراچی) جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسنز کے تحت کراچی کے چہلم امام حسین (ع) کے مرکزی جلوس میں شیعہ لاپتہ افراد کی عدم بازیابی کیخلاف مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ احتجاجی مظاہروں سے کمیٹی کے رکن اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ سید احمد اقبال رضوی اور علامہ مختار امامی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ اس موقع پر شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ سمیت ہزاروں عزاداروں نے جبری گمشدگیوں کیخلاف احتجاج کیا۔ اپنے خطاب میں رہنماؤں نے کہا کہ ہم آج مظلوں کی حمایت میں کھڑے ہیں، 14 سو سالوں سے ہم ظالم کی مذمت کررہے ہیں اور مظلوموں کی حمایت کیلئے ہماری جانیں قربان ہیں، ایوانوں میں بیٹھے حکمرانوں کو شیعہ لاپتہ افراد کے اہل خانہ کا درد نظر نہیں آتا، مسنگ پرسنز کی آواز ملک گیر آواز بن چکی ہے، ہم حکومت وقت کو متنبہ کرتے ہیں کہ مسنگ پرسن کو فی الفور رہا کیا جائے۔

رہنماؤں نے مزید کہا کہ ملت جعفریہ کے پچیس ہزار سے زائد شہداء کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں، یاد رکھیں حکومتیں کفر سے تو باقی رہ سکتی ہیں مگر ظلم سے نہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے گمشدہ افراد کو بازیاب کرایا جائے، اگر ان میں سے کوئی کسی بھی جرم میں ملوث ہیں تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، ہماری عدالتیں آزاد ہیں، سزا و جزا کا حق صرف عدالتوں کو ہے، ہم اس ملک کے محب وطن اور باوفا بیٹے ہیں، وطن عزیز کو ہم بنانا ریپبلک نہیں بننے دیں گے، ہم گمشدہ افراد کے لواحقین کے ہر قسم کے آئینی و قانونی اقدامات کی مکمل حمایت جاری رکھیں گے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز بلند کرنا سب پر فرض ہے دنیائے اسلام مظلوم کشمیریوں کا ساتھ دے۔ان خیالات کا اظہار مرکزی ترجمان ایم ڈبلیوایم علامہ مقصود ڈومکی نے میڈیا سیل اسے جاری بیان میں کیا۔

 انہوں نے کہا کہ تین ماہ سے مقبوضہ وادی کشمیر میں جاری بدترین کرفیوپر دنیا کی خاموشی مجرمانہ ہے ۔ دنیائے اسلام کوکشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں یک زبان ہو کر آواز بلند کرنا ہو گی ۔ پاکستان ہر اسلامی ملک کے مسائل میں ان کے ساتھ کھڑا نظر آیا اب وقت ہے کہ مسلم ممالک کشمیر ایشو پر مظلوم کشمیروں کے ساتھ پاکستان کے موقف کی تائید میں دنیا بھر میں پاکستان کا ساتھ دیں۔

 انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی امریکی غلامی کی بجائے ایک آزاد اور خودمختار قوم کی حیثیت سے بننی چاہئے جو ظالم کی مخالفت اور مظلوم کی حمایت پر مبنی ہو۔ ہمیں امت مسلمہ کے درمیان اتحاد و وحدت کیلیے کام کرنا چاہیے اور حق کا ساتھ دینا چاہئے۔

وحدت نیوز(آرٹیکل) میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ پاکستان کے وزیر خارجہ انسانی حقوق کونسل میں کشمیر کے عنوان پر قرار داد جمع کروانے کے لئے سولہ ممالک کی حمایت لینے میں ناکام رہے جس کے باعث یہ قرار داد فلور پر پیش ہونے سے قاصر رہی حالانکہ اسی انسانی حقوق کونسل میں سولہ سے زائد مسلمان اسلامی ممالک بھی موجود تھے جن کے لئے پاکستان ہر مقام پر گاہے بہ گاہے اپنی خارجہ پالیسی کی بھی پروا نہیں کرتا لیکن افسوس کی بات ہے کہ ان تمام ممالک میں سولہ ایسے ممالک بھی پاکستان کے ساتھ کھڑے ہونے کو تیار نہیں تھے کہ جو اس قرار داد کو جمع کروانے کے لئے اس پر دستخط ہی کر دیتے۔


یہ خبریں دیکھ کر پاکستان کی خارجہ پالیسی پر شدید دکھ کا احساس ہوا کہ آخر ہماری پالیسی کو کیا ہو اہے؟ کیوں آخر پاکستان جیسے بڑے اسلامی ملک کے ساتھ کھڑے ہونے والے سولہ ممالک بھی نہیں ہیں؟آخر کیوں شاہ محمود قریشی کے ہاتھوں کشمیر کا مقدمہ روزانہ کی بنیادوں پر کمزور سے کمزور ہو رہا ہے؟ ان سوالات کے جواب کے لئے جستجو کرنے سے معلوم ہو اکہ ماضی قریب میں یہی وزیر خارجہ جب اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا بیان دے سکتے ہیں تو پھر کس منہ سے کشمیر میں ہونے والی بھارتی مظالم کو ظلم کہہ سکتے ہیں؟

اسی طرح کی ایک اور قرار داد بھی انسانی حقوق کی کونسل میں پیش کی گئی، یہ قرار داد یمن کے عنوان سے پیش کی گئی تھی کہ جہاں سعودی حکومت کی جانب سے مسلط کردہ جنگ کے باعث دسیوں ہزار بے گناہ انسان موت کی نیند سو چکے ہیں۔

اس قرار داد پر پاکستان نے دستخط نہیں کئے یقینا یہ قرار داد شاہ محمود قریشی صاحب کی میز پر پہنچی ہو گی جس کو انہوں نے پڑھنے یا نہ پڑھنے کے بعد اٹھا کر ایک طرف رکھ دیا ہو گا کیونکہ اس قرار داد میں سعودی حکومت کے ظلم کی داستانیں موجود تھیں۔ اب ذرا خود بتائیے کہ ایک طرف کشمیر میں ہونے والا ظلم و بربریت ہے جس کی ذمہ دار بھارتی افواج و حکومت ہیں اور دوسری طرف یمن پر مسلسل چار برس سے سعودی افواج کی بمباری اور حملوں کے نتیجہ میں ہونے والی دسیوں ہزار اموات اور بمباری اور مہلک ہتھیاروں کے استعمال کے سبب وبائی امراض کا شکار ہونے والے لاکھوں بے گناہ انسان ہی۔

کیا کشمیر اور یمن کے مظلوموں میں کسی قسم کا فرق موجود ہے؟ کیا بھارت کے اور سعودی عرب کے مظالم میں کسی قسم کا فرق موجود ہے؟ کیا اسرائیل کی غاصب افواج کی جانب سے فلسطینیوں کا قتل عام ظلم نہیں کہلائے گا؟

جب اسرائیل ظالم ہے، بھارت بھی ظالم ہے تو پھر سعودی عرب کی حمایت میں کیوں وزیر خارجہ نے قرار داد پر دستخط نہیں کئے؟ کیوں پاکستان کو ایسے موڑ پر کھڑا کر دیا کہ جہاں یمن کے مظلوموں اور کشیر کے مظلوموں میں تقسیم پیدا کر دی؟

اب میرا سوال پاکستان کے تمام ذی شعور انسانوں سے ہے کہ جب پاکستان ایک طرف انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کے عنوان سے پیش ہونے والی قرار داد پر دستخط نہیں کرے گا تو دوسری طرف خود کس منہ سے کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں کے لئے قرار داد پر دوسرے ممالک کی حمایت مانگے گا؟ کیا پاکستان کی خارجہ پالیسی کے اس طرز عمل نے پاکستان کے آئین و دستور کے خلاف اقدامات نہیں کئے؟ کیا قائد اعظم محمد علی جناح کی تعلیمات یہی ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ دوستانہ کرو؟ کیا قائد اعظم نے یہی دستور بنایا تھا کہ یمن میں انسان قتل ہوں تو پاکستان قاتل کے ساتھ کھڑا ہو جائے اور کشمیر میں انسان قتل ہو جائیں تو پاکستان مقتول کے ساتھ ہو؟ آخر ایک ہی مقام پر کس طرح پاکستان ایک کیس میں قاتل اور دوسرے میں مقتول کا ہمدرد بن کر کشمیر کا مقدمہ جیت سکتا ہے؟بہر حا ل پاکستان نے یمن کے حوالے سے پیش کی جانے والی قرار داد پر دستخط تو نہیں کئے لیکن یہ قرار داد دیگر ممالک کی حمایت سے بحث کے لئے منتخب کر لی گئی البتہ پاکستان کی جانب سے کشمیر کے موضوع پر پیش کردہ قرار داد مطلوبہ حمایت نہ حاصل ہونے کے باعث ناکامی کا شکار ہو گئی۔

ہماری غلط پالیسیوں نے ہی ہمیشہ ہمیں رسوا کیا ہے۔ آج اگر ہم دنیا میں مظلوم اقوام میں تقسیم کرنا شروع کر دیں گے تو پھر کبھی بھی کشمیر کا مقدمہ موثر انداز میں
 پیش نہیں کیا جا سکتا ہے۔مظلوم چاہے فلسطین کا ہو، کشمیر کا ہو، یمن کا ہو،لبنان و شام کا ہو، عراق و ایران کا ہو، افغانستان کا ہو یا پھر برما کا ہو یا پھر کسی اور خطے کا ہو، مظلوم کی پہچان صرف یہی ہے کہ مظلوم مظلوم ہی ہے۔

اسی طرح ظالم چاہے وہ مسلمان ہو یا کافر ہو، ظالم چاہے کسی بھی شکل میں ہو، بھارت کی شکل میں، اسرائیل کی صورت میں، سعودی عرب یا امریکہ کی صورت میں، اسی طرح کسی اور صورت میں موجود ہو ظالم کی پہچان صرف اورصرف ظالم ہے۔

یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ایک طرف قاتل کی حمایت کرے اور دوسری طرف دوسرے قاتل کو ظالم و قاتل ثابت کرنے کی کوشش کرے تو کس طرح مطلوبہ نتائج حاصل ہو پائیں گے۔

کہ جب ایک مقام پر ایک قاتل کی حمایت اور دوسرے مقام پر دوسرے قاتل کی مخالفت؟

خلاصہ یہ ہے کہ وزیر اعظم عمران خان صاحب فی الفور وزارت خارجہ کے عنوان سے تفصیلی جائزہ لیں اور شاہ محمود قریشی صاحب کو کچھ عرصہ کے لئے ذہنی سکون کرنے کے لئے رخصت دے دیں۔پاکستان کی خارجہ پالیسی قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے بنائے گئے سنہرے اصولوں کی روشنی میں مرتب کی جائے اور اس پر عمل بھی کیا جائے اور آئین پاکستان کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے وطن عزیز اور ملت پاکستان کے وقار اور عزت و سربلند ی کے لئے ایسے اقدامات سے گریز کیا جائے جو دنیا میں پاکستان کے لئے ہزیمت و پشیمانی کا باعث بنیں۔


از قلم : صابر ابو مریم
سیکرٹری جنرل فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان
 پی ایچ ڈی ریسرچ اسکالر ، شعبہ سیاسیات جامعہ کراچی

Page 26 of 210

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree