وحدت نیوز(لاہور) گورنر ہاؤس لاہور کے سامنے 14 گھنٹے دھرنا دینے کے بعد تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے رہنماء شہیدعلامہ ناصر عباس کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی اور میت بذریعہ ایمبولینس ملتان روانہ کردی گئی ہے ۔میت کو پہلے بذریعہ ہیلی کاپٹر ملتان لے کے جانا تھا لیکن موسم کی خرابی کے باعث فیصلہ تبدیل کیا گیا اور میت بائی روڈ ملتان روانہ کر دی گی ، نماز جنازہ کے بعد مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔ اتوار کی رات بارہ بجے کے قریب شادمان میں مجلس عزا سے خطاب کے بعد گھر جاتے ہوئے علامہ ناصر عباس کو نامعلوم موٹر سائیکل سوار دو افراد نے گولیاں مار کر قتل کر دیا تھا۔ اُن کے قتل کے خلاف مظاہرین نے پیر کی علی الصبح 3 بجے گورنر ہاؤس کے سامنے میت رکھ کر دھرنا دے دیا۔ شرکاء اس موقع پر شدید نعرہ بازی اور سینہ کوبی کرتے رہے۔ صبح ڈی آئی جی آپریشنز کے ساتھ مظاہرین کے مذکرات ہوئے، جس کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت کو پوسٹ مارٹم کیلئے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا، تاہم دھرنا جاری رہا۔
پوسٹ مارٹم کے بعد علامہ ناصر عباس کی میت امام بارگاہ قصر بتول شادمان پہنچا دی گئی۔ شام ساڑھے چار بجے ان کی میت گورنر ہاؤس کے سامنے لائی گئی اور نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی۔ نماز جنازہ کے بعد مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے اور علامہ ناصر عباس کی میت ہیلی کاپٹر کے ذریعے تدفین کے لئے ملتان روانہ کر دی گئی۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق علامہ ناصر عباس کو چار گولیاں لگیں، سر پر لگنے والی گولی ان کی موت کا سبب بنی۔ گارڈن ٹاؤن تھانے میں علامہ ناصر عباس کے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا ہے۔