وحدت نیوز (مصر) مصر میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے نوجوان مظاہرین نے مصری حکومتی جماعت سلفیت کے بانی اخوان المسلمون کے مرکزی دفتر کو توڑ دیا ہے۔ وحدت نیوز کی مانیٹرنگ ڈیسک کی رپورٹ کے بعد اتوار اور پیر کی درمیانی شب میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں پر پولیس کی جانب سے ہونے والے تشدد کے بعد مظاہرین نے اخوان المسلمون کے مرکزی دفتر پر چڑھائی کر دی اور اسے تباہ کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مصر ی پولیس نے ایک گھنٹے کے دوران مظاہرین پر تشدد اور فائرنگ کے ذریعے پانچ افراد کو قتل کر دیا ہے جبکہ میڈیکل ذرائع کاکہنا ہے کہ ایک سو سے زائد مظاہرین شدید زخمی حالت میں ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے ایک رپورٹر کاکہنا ہے کہ مظاہرین نے اخوان المسلمون کے دفتر پر پٹرل بم پھینکے اور دفتر کے گارڈز نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں پانچ مظاہرین قتل کر دئیے گئے۔ واضح رہے کہ مصری سلفی ناصبی جماعت اخوان المسلمون کے خلاف کافی عرصے سے مظاہرے جاری ہیں جبکہ اپوزیشن جماعتوں نے سلفی وہابی ناصبی محمد مرسی کو کہا ہے کہ وہ چوبیس گھنٹوں میں مستعفی ہو جائیں ورنہ مصر میں سول نا فرمانی کی تحریک کا آغاز کر دیا جائے گا۔