وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری نے عید الضحیٰ کا پہلا روز ڈی چوک پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد کے سامنے انقلاب دھرنے کے شرکاء کے ساتھ گذارا، علامہ ناصرعباس جعفری نے نماز عید بھی ڈی چوک پر علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کی ذیر اقتداء ادا کی، اس موقع پر وحدت اسلامی اور بھائی چارگی کے دلنشین مناظر دیکھنے میں آئے ، نمازعید کی ادائیگی کے وقت مختلف دینی و سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماوں سمیت شیعہ سنی عوام کی بڑی تعداد نے اکٹھا نماز عید ادا کی، پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ رشید احمد اوردیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی پہلی صف میں علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ موجود تھے، نماز عید کی ادائیگی کے بعد علامہ ناصر عباس جعفری عوام میں گھل مل گئے، لوگوں سے عید ملےاور عید کی مبارک باد دی، علامہ ناصر عباس جعفری آج عید الضحیٰ کے دوسرے روز کراچی پہنچ چکے ہیں ، جہاں وہ دو روز قیام کے دوران ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے شہدائے ملت جعفریہ کے گھروں پر جا کر انکے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کریں گے، جبکہ مختلف سیاسی و مذہبی شخصیات سے ملاقاتیں بھی متوقع ہیں۔

وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصرعباس جعفری کہا کہ حکمران ہمارے اعصاب کا امتحان لے رہے ہیں ، یہ حوصلوں کی جنگ تھی جسے ہم جیت چکے ہیں ، دھرنےشریف برادران کے  استعفوں تک جاری رہیں  گے، پی ٹی وی بلڈنگ میں گھس کر ایک شیشہ توڑنے والے تو قومی مجرم لیکن 14بے گناہوں کے قاتل آئینی حکمران یہ کھلا تضاد کیوں ہے، نواز حکومت سے دھرنوں کو سبوتاژ کرنے کے لئے بھارت سے پانی چھڑواکر ملک کو ڈبو دیا، نواز حکومت گرفتار کارکنان کو فوری رہا کرے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے پارلیمنٹ ہاوس اسلام آباد پر جاری انقلاب دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔


ان کا مذید کہنا تھا کہ ایک ماہ سے زائد عرصہ گزرجانے کےباوجوددھرنا اسی عزم و حوصلے سے جاری جو عوام میں چودہ اگست کو تھا، حکومتی ہتھکنڈے مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئے، نواز حکومت اور اس کے آلہ کاروں نے اپنا پورا زور لگا لیا لیکن عوام کو دھرنوں سے بد زن نہ کر سکے، اسلام آباد کی شاہراہوں سے اٹھنے والی گو نواز گو کی آواز آج پوری ملت پاکستان کی دل کی آواز بن چکی ہے، میاں صاحب میں  زرہ برابربھی غیرت ہوتی تو سیلاب زدگان کی جانب سے لگنے والے گو نواز گو کے نعرے سن کر شرم سے ہی مستعفیٰ ہو جاتے، چوہدری نثار جیسا کم عقل وزیر داخلہ پاکستان کی عوام نے نہیں دیکھا، چوہدری نثار کے نزدیک پی ٹی وی بلڈنگ میں گھسنا اور ایک شیشہ توڑ دینا ، ماڈل ٹاون میں چودہ لاشیں گرادینے، نہتے خواتین اور بزرگوں پر آنسو گیس ، فاسفورس گیس اور شاٹ گن کی گولیاں برسانے اور سچ دکھانے اور سنانے والے صحافیوں کو گھسیٹ گھسیٹ کر لاتوں ، گھونسوں اور ڈنڈوں سے مارنے سے بھی زیادہ بڑا اور سنگین جرم ہے، نواز حکومت اپنےجعلی  اقتدار کی بقاء کی خاطر قومی سلامتی کے ساتھ کھلواڑ کرنے سے بھی بعض نہیں آئی، پاکستان کو درپیش سنگین سیلاب کا سامنا بھی نواز حکومت کی درخواست پر بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے کی بدولت ہے، جس کا بنیادی مقصد حکومت مخالف احتجاجی تحریک سے پاکستانی عوام کی توجہ ہٹانا مقصود تھا، انہوں نےنواز حکومت کی جانب سے ایم ڈبلیوایم ، پی اے ٹی اور پی ٹی آئی کے کارکنا کی بلاجواز گرفتاریوں کی پر زور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار کارکنان کو فوری رہا کیا جائے، جب تک تمام اسیرکارکنان کی رہا نہیں ہوتے حکومت کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کا آغاز نہیں کیاجائے گا۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) انقلاب دھرنے میں شریک اتحادی جماعتوں کے رہنماوں نے سراج الحق کی سربراہی میں تشکیل کردہ اپوزیشن جرگےکے ہمراہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی سے سینیٹر رحمٰن ملک کی رہائش گاہ پرملاقات کی،اس ملاقات میں مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری سیاسیات سید ناصرشیرازی سمیت  پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی رہنما ڈاکٹررحیق عباسی ،خرم نواز گنڈہ پوراور سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین  صاحبزادہ حامد رضانےاتحادی جماعتوں ،  پیپلز پارٹی کے سینیٹررحمان ملک ،امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما لیاقت بلوچ اور میاں اسلم نے اپوزیشن جرگے جبکہ مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماسینیٹر احسن اقبال اور جنرل (ر)عبد القادر بلوچ نے حکومت کی نمائندگی کی ، اتحادی جماعتوں نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کیئے جس پر تفصیلی بات چیت کی گئی، زرائع کے مطابق اتحادی جماعتوں اور حکومتی کمیٹی کے درمیان اپوزیشن جرگے کی ایماء پر ہونے والی اس ملاقات میں بھی فریقین کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے اور یوں مذاکرات بے نتیجہ اختتام پذیر ہوئے۔

وحدت نیوز(اسلام آباد) حکمرانوں کی ہٹ دھرمی ملک میں بڑے بحران کو جنم دینے کی واضح علامت ہے لاکھوں پاکستانیوں کو نظر انداز کرکے نام نہاد اپوزیشن جماعتوں نے یہ واضح کر دیا کہ اُن کی دلچسپی عوامی مسائل سے نہیں اپنے وسائل سے ہے ،نواز لیگ کی طرف سے دہشت گردوں خصوصا افواج پاکستان پر حملہ کرنے والوں کو میدان میں اپنے حمایت کے لئے اُتارنا اس بات کی دلیل ہے کہ وہ اس ملک میں خانہ جنگی کے خواہشمند ہے ، امریکہ ، سعودیہ اور بھارت اپنے اتحادی نواز شریف کی سپورٹ کے لئے میدان میں اتر آئے ہیں ، ہم پاکستان کے استحکام ، جمہوریت کی پائیداری اورآئین کی بالادستی کی جنگ لڑ رہے ہیں ۔

 

ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نےپارلیمنٹ ہاوس کے سامنے جاری انقلاب دھرنے کے شرکاءسے  خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان اپنے اتحادی جماعتوں اپنے اصولی موقف پر قائم ہے انشااللہ اب وطن عزیز سے لٹیروں اور غاصبوں کا خاتمہ کرکے دم لیں گے ہم پرامن اور محب وطن لوگ ہیں ہم نے 35 ہزار شہداء دینے کے باوجود ہمیشہ وطن کی استحکام اور وطن دشمنوں کے سرکوبی کی بات کی ہے علامہ راجہ ناصر عباس نے خطاب میں کہا کہ جب حاکم قاتل بن جائیں اور عوام کو ظلم کی چکی میں پیسنا شروع کرے تو عوام کے پاس سڑکوں پر نکلنے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں رہا دھاندلی کے پیداوار جعلی جمہوریت کے چمپیئن وزیراعظم اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے قومی وسائل کو بے دریغ استعمال میں مصروف ہے، کرپٹ اور ملک وسائل ہڑپ کرنے والی پارٹیاں اپنے مفادات کے لئے ان جعلی حکمرانوں کی ڈوبتی ناوُ کو بچانے میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیںلیکن عوام فیصلہ کرچکی ہے اب ان غاصبوں سے اس ملک کو چھٹکارا دلا کر ہی دم لیں گے،علامہ راجہ ناصر عباس نے گلگت بلتستان میں شاہراہ قراقرم پر گذشتہ چار دن سے جاری دھرنے میں شریک مجلس وحدت مسلمین کے قائدین سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے اُن کو خراج تحسین پیش کیا ۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree