وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے اپنے بیان میں کہا کہ عدالتی نظام کی خامیوں نے کئی بے گناہوں کو اب تک بہیمانہ عدالتی قتل کی نوبت تک پہنچائی ہے۔ ہم شہید نوید حسین کے بہیمانہ عدالتی قتل کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ انکے جیل میں ہوتے ہوئے الزام عائد کرنیوالوں اور جیل انتظامیہ کے خلاف کارروائی عمل میں لاکر اصل مجرموں کو سزا دلائیں۔

 انہوں نے کہا کہ قابل غور بات ہے کہ پہلے سے جیل میں قید ایک ملزم کو ایک جج کے قتل کا مرتکب ٹھہرایا گیا اور اسی الزام کو لیکر اپیل کا حق بھی دیئے بغیر تختہ دار پر چڑھایا گیا۔ کیا جی بی کے عوام کو حق نہیں کہ جو حکمران انکی مرضی کے بغیر منتخب ہوتے ہیں، ان سے اپیل بھی کرے۔ کیا وفاقی حکومت گلگت بلتستان کو اپنی نو آبادیاتی سمجھتی ہے، کہ وہ جب چاہے، جیسا چاہے، اپنے خودساختہ قوانین کو یہاں نافذ کر دے۔ ہم سوال کرتے ہیں کہ اڈیالہ جیل کے حکام نے شہید نوید حسین سے اپیل کا حق کیوں چھینا۔ کیا وہ کسی اور دنیا کے باسی تھے۔ وزیراعظم اور صدر ان بہیمانہ اقدامات پر تماشائی کب تک رہیں گے اور سپریم کورٹ آف پاکستان جو ایک تھپڑ پر سوموٹو لیتی تھی، اس عدالتی بربریت پر کیوں چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔

وحدت نیوز (سکردو) شیخ محسن علی نجفی ، علامہ امین شہیدی اور دیگر علمائے کرام کو بلاجواز شیڈول فور میں ڈالنے کے خلاف مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان نے بھرپور احتجاجی جلسے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کا ایک اہم اجلاس بلتستان ڈویژن کے سیکرٹریٹ میں ہوا، جس کی صدارات صوبائی سیکریٹری جنرل آغا علی رضوی نے کی۔ اجلاس میں شیخ احمد نوری، شیخ مبارک، شیخ کریمی، شیخ رجائی، فدا علی شگری، آغا مبارک موسوی سمیت دیگر رہنماوں اور کارکنان کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستان کے نامور اور عالمی شہرت کے حامل علمائے کرام حجتہ الاسلام شیخ محسن علی نجفی، حجتہ الاسلام علامہ محمد امین شہیدی، حجتہ الاسلام شیخ مرزا علی، شیخ نیئر عباس مصطفوی، شیخ فدا حسین عبادی علامہ مقصود ڈومکی، شیخ محمد علی، الیاس صدیقی، سبطین شیرازی اور دیگر پرامن، محب وطن پاکستانیوں کو شیڈول فورتھ میں ڈالنے کی مذمت کی گئی ہے۔ بلخصوص شیخ محسن علی نجفی اور علامہ امین شہیدی کی زبان بندی، اکاونٹس منجمد کرنے، شہریت کی منسوخی، بلاوجواز فورتھ شیڈول میں ڈالنے اور دیگر مظالم کے خلاف احتجاجی جلسے کا فیصلہ کیا گیا۔ فیصلے کے مطابق 30 اکتوبر، بروز اتوار، بوقت دو بجے یادگار شہداء اسکردو پر عظیم الشان احتجاجی جلسہ منعقد ہوگا۔ اجلاس کے اعلامیے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں، انجمنوں، کمیٹیوں، طلباء تنطیموں اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کو شرکت کی دعوت دی گئی۔

وحدت نیوز (گلگت) صوبائی حکومت جھوٹے مقدمات قائم کرکے عوامی آواز کو دبانے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے ۔استور میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں شرمناک اقدام ہے ،اس قسم کے اقدامات سے حکومت کو مطلوبہ نتائج ہرگز حاصل نہیں ہونگے۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغاعلی رضوی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے غلط فیصلوں اور ناقص حکمت عملی کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے عوام میں احساس محرومی روز بروز بڑھ رہی ہے اور گلگت بلتستان کے چپے چپے میں آج آئینی حقوق کی بحث چھڑ چکی ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام کو جب تک آئینی حقوق نہیں دیئے جاتے تب تلک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔پھانسی،کوڑے اور مارشل لاء کا وقت گزرچکا ہے اور حقیقی عوامی نمائندوں کو گرفتاریوں اور زندانوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ آہنی ہتھکڑیاں ہمیں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتی،حکومت کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ ٹیبل پر بیٹھ کر عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں سے بات کرے۔حکومتوں کو انصاف کی فراہمی اور قیام عدل سے ہی دوام حاصل ہوتا ہے ظلم اور ناانصافی جس قدر بڑھ جائیگی اسی حساب سے حکومتوں کا زوال بھی جلدی شروع ہوگا۔انہوں نے ضلع استور میں جلسہ کرنے پر عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کی گرفتاریاں اور مقدمات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات سے باز نہ آئی تو شدید قسم کا عوامی رد عمل سامنے آسکتا ہے۔ہمیںعزت کے ساتھ مرنا توگوارا ہے لیکن ظلم کے آگے ہرگز سر نہیں جھکائینگے ،آئینی حقوق اور دیگر عوامی مسا ئل کے حل کیلئے اٹھنے والے یہ قدم آگے تو جاسکتے ہیں لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔


وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ محرم الحرام بلخصوص عاشورائے محرم کے موقع پر سکیورٹی اداروں کی کارکردگی مجموعی طور پر اطمینان بخش رہی اور بہتر سکیورٹی انتظامات پر جی بی پولیس، آرمی کے جوان ، جی بی اسکاوٹس اور انتظامیہ کی مجموعی کاوش لائق تحسین ہے اور سراہے جانے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں انتظامی فورسز کے علاوہ دیگر اسکاوٹس بلخصوص العباس اسکاوٹس ، امامیہ اسکاوٹس اور دیگر سکاوٹس کی کارکردگی بھی لائق صد تحسین ہے جنہوں نے رضاکارانہ طور پر سکیورٹی خدمات سر انجام دیں۔ آغا علی رضوی نے کہا انتظامیہ اور فورسزکے علاوہ ریسکیو کی ٹیموں کی کاوش ، محکمہ صحت کے عملوں کی کاوشیں بھی لائق تحسین و تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ روایات کے برخلاف اس بار محکمہ برقیات نے جس انداز میں محرم الحرام میں بجلی لوڈشیڈنگ پر قابو کی وہ بھی مجموعی طور پر بہتر اور لائق تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سکیورٹی ادارے بلخصوص پولیس کے جوانوں کی وقت کے تقاضوں کے مطابق تربیت کے اقدامات اٹھائے بلخصوص انہیں وقت کے چیلننجز کے مطابق لیس کریں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ محرم الحرام کے پہلے عشرے میں انتظامیہ کی طرف سے پاکستان کے دیگر شہروں سے علماء کی آمد پر پابندی سے یہ تاثر پیدا ہوگیا ہے کہ عزادا ر ں کی وجہ سے بدامنی ہوتی ہے کیونکہ سال بھر کسی اور طبقے پر جی بی میں پابندی عائد نہیں ہوتی صرف مجالس کے آنے والے علماء پر پابندی افسوسناک اور شرمناک تھی ۔ اس میں بیلنس کرنے کے لیے کعلدم جماعتوں کے افراد پر پابندی عائد کر کے کھاتہ برابر کرنے کی کوشش کی جبکہ محرم میں کالعدم جماعتوں کے افراد کا نہ کوئی جی بی میں کام ہے اور نہ انکی جی بی میں آمد کے حوالے سے کوئی ماضی رہا ہے۔ آئندہ ایسے جانبدرانہ کارروائیوں سے باز رہے بلخصوص علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی گلگت میں آمد پر پابندی کو سرے سے قبول نہیں کرتے اسے مارائے قانون اور آئین قرار دیتے ہیں ہم جب چاہے اپنے سربراہ کو گلگت میں دعوت دے سکتے ہیں اس صورت میں جو مسائل پیدا ہونگے اسکی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

وحدت نیوز (گلگت)  عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے عوامی حقوق کی ضامن ہے۔ہم چیئرمین عوامی ایکشن کمیٹی مولانا سلطان رئیس اور دیگر اراکین کے جرات،حوصلہ اور علاقے کے عوام کے بنیادی مسائل کے حل کے سلسلے میں اٹھائے جانیوالے والے اقدامات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغا علی رضوی نے وحدت ہائوس گلگت میں مولاناسلطان رئیس کی قیادت میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں فاروق احمد،سید یعسوب الدین، جہانزیب، شبیر حکیمی، ثاقب عمر سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے ہر سطح پر گلگت بلتستان کے عوام کے حقوق کا دفاع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت گلگت بلتستان کے عوامی مسائل سے چشم پوشی کررہی ہے اور سی پیک جیسے اہم منصوبے کو ناکام بنانے اور عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرکے عوامی مسائل کو پس پشت ڈالنے کے درپے ہیں اور اہم علاقائی ایشوز سے توجہ ہٹانے کی غرض سے عوامی ایکشن کمیٹی پر الزامات لگائے جارہے ہیں۔ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین کی قیادت میں علاقائی حقوق کیلئے عملی جدوجہد کرینگے اور باہمی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی فضا ہموار کرکے علاقے میں امن و امان کے قیام میں بھرپور کردار ادا کرینگے ۔

اس ملاقات میں عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئر مین مولانا سلطان رئیس نے آغا علی رضوی کو مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آغا علی رضوی ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ منتخب ہونے پر علاقے کے عوام میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے اور آپ کی نئی مسئولیت علاقے کے محروم عوام کیلئے ایک نعمت سے کم نہیں۔مولانا سلطان رئیس نے کہا کہ ہم پر امید ہیں کہ آغا علی رضوی اپنی باکردار قیادت اور جماعتی طاقت سے عوامی ایکشن کمیٹی کو مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل کا حل باہمی اتحادو یگانگت میں مضمرہے۔ سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین سید علی رضوی نے کہا کہ ہم عوامی ایکشن کمیٹی کے پلیٹ فارم سے علاقے کے محرومیوں کو سامنے رکھتے ہوئے آئینی حقوق اور سی پیک میں اپنا حصہ لے لیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اور دیگر وفاقی جماعتیں اپنے مفادات کے آڑے آنے پر غیر ضروری بیان بازی پر اتر آئے ہیں جو کہ خطے کے عوام کے ساتھ مذاق کے مترادف ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ طاقتیں نہیں چاہتی کہ عوام ایکشن کمیٹی پھلے پھولے اور عوام کو ان کے جائز حقوق مل جائیں لیکن یہ یاد رکھیں کہ ہم اپنے اتحاد کی طاقت سے ایسی کسی سازش کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دینگے۔

وحدت نیوز(سکردو) گزشتہ سال منیٰ مقدس میں آل سعود کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں جو اندوہناک سانحہ پیش آیا اور سینکڑوں حجاج شہید ہوئے۔ اس افسوناک سانحے میں جہاں دنیا ئے اسلام کی عظیم شخصیات شہید ہوئیں وہیں پاکستان کے نامور عالم دین ،محقق،مدافع ولایت، اتحاد امت کے داعی علامہ ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین بھی شہید ہوئے۔شہدائے سانحہ منیٰ کی مظلومانہ اور جانگداز شہادت کی پہلی برسی کی مناسبت سے نیز شہید ڈاکٹر غلام محمد فخرالدین کی علمی ،تحقیقی،تنظیمی،سیاسی اور اجتماعی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ایک عظیم الشان تعزیتی پروگرام کا انعقاد شہید مرحوم کے آبائی گاوں قمراہ میں کیا گیا جس میں علماء ، زعماء اور دانشوروں نے شہید کی ثمر بخش زندگی کے گوشوں کو اجاگر کیاگیا۔ برسی کا آغا ز تلاوت کلام مجید سے ہوا اور نعت خوانوں و منقبت خوانوں نے عقیدت کے پھول نچھاو ر کیے۔ شعرائے کرام نے بھی شہید منیٰ پر کلام پیش کیے۔

اس موقع پر علاقہ قمراہ کی نمائندگی کرتے ہوئے شیخ مختار علی اور اخوند مہدی نے کہا کہ شہید غلام محمد فخرالدین کی کا شمار ان عظیم شخصیات میں ہوتا ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی زندگی کو تبدیل کی بلکہ پورے خطے کو تبدیل کرنے کی جدوجہد کی۔ شہید نے اپنی زندگی میں خط ولایت کی ترویج کے لیے جو خدمات سرانجام دی ہیں انہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ تعزیتی ریفرنس سے فرزند شہید کے علاوہ علمائے کرام نے شہید کی زندگی پر تفصیلی گفتگو کی۔

 فرزند شہید عباس فخرالدین نے کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں شہید کا فرزند ہو ں اور میرے والد محترم نے عظیم ترین اور پاکیزہ ترین موت کو گلے سے لگا لیے، انہوں نے علمی، فرہنگی، سیاسی ، سماجی ،دینی اور دیگر میدانوں میں جو نقوش چھوڑے ہیں انہیں زندہ رکھا جائے گا اور انکے مشن کو جاری و ساری رکھیں گے۔ تعزیتی ریفرنس سے افضل روش، اطہر موسوی،رکن اسمبلی حاجی رضوان،ماسٹر تبسم، ڈاکٹر علی گوہر،مولوی غلام رضا، آغا علی رضوی اور شیخ نیئر عباس مصطفوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شیخ غلام محمد فخرالدین کی شہادت کوئی حادثہ نہیں بلکہ ایک منظم سازش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل آل سعود کی حکومت نے انہیں دوران حج ہی گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی لیکن سعودی حکومت کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔

 انہوں نے کہا کہ باقاعدہ سازش کے تحت شیخ غلام محمد فخرالدین سمیت دنیائے اسلام کے قیمتی افراد کو شہید کر دئیے گئے۔سانحہ منیٰ کے جرم میں ملوث سعودی حکمرانوں کی حکومتی کی غرق ہونے کے قریب ہے۔ آل سعود کی بادشاہت جو سعودی عرب کے مظلوم عوام پر عرصہ دراز سے مظالم ڈھانے میں مصروف ہے بدترین خلفشار کا شکار ہے اور بہت جلد اس بادشاہت کی بت کو پاش پاش ہوتے ہوئے دیکھیں گے۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اور گلگت بلتستان میں اتحاد امت کی خاطر کام کرنے والوں کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے اور عرصہ حیات تنگ کیا جا رہا ہے جبکہ تکفیری عناصر کی پشت پناہی کی جا رہی ہے۔ گلگت بلتستان کے امن کو خراب کرنے کی سازشیں افسوسناک ہیں۔ خطے میں حکومت کی جانب حقوق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش بلخصوص قومی ایکشن پلان کے رخ کو موڑنے کی کوشش قابل مذمت ہے۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ حکومت بلتستان کے ساتھ سوتیلانا سلوک بند کرے اور بلتستان کی ترقی پر توجہ دے بلخصوص اسکردو روڈ کی تعمیر میں مزید غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

Page 14 of 16

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree