آل شریف کا اقتدار اور پاکستان کی سلامتی کو لاحق خطرات

13 اگست 2017

تحریر۔۔۔علامہ ڈاکٹر شفقت حسین شیرازی
وحدت نیوز(آرٹیکل) تیسری مرتبہ نواز شریف خلیجی پشت پناہی کے ساتھ ساتھ انڈین سپورٹ سے آیا تو اسکا انداز حکمرانی اپنے تمام تر مخالفین کے بال وپر کاٹنے اور خاندان شریفیہ کر اقتدار کی ہر رکاوٹ دور کرنے اور جڑیں مضبوط کرنے پر تھ.
1- انڈین کی الیکشن میں مدد اور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کا اظہار میڈیا میں انڈین زمہ داران کر چکے ہیں.  اس نے انڈیا جیسے پاکستان کے وجود کے دشمن ملک کی بالا دستی قبول کر لی. اسکی ملوں اور فیکٹریوں میں آنے والے اور بعض بغیر ویزہ کے داخل ہونے والے را کے کارندے، انجینئرز کے لباس میں  دسیوں انڈین جاسوس ، انڈیا میں کی جانے والی سرمایہ گزاری جس کی رپورٹس بھی شایع ہو چکی ہیں. خلیجی،  اسرائیلی اور انڈیا کے بڑھتے ہوئے تعلقات میں پاکستان میں انڈیا اور خلیجی نواز حکومت پاکستان کی سالمیت کو محفوظ نہیں رکھ سکتی. پاکستان وہ ملک ہے جو 1967 اور 1973 کی عرب اسرائیل وار میں اپنی فضائیہ کے ساتھ شریک ہو چکا ہے اور اسرائیل کے طیارے گرانے اور ان کی پیش قدمی کو روکنے پر شام حکومت سے ہمارے پائلٹ تمغے حاصل کر چکے ہیں.  اور فلسطینی اور دیگر عرب برملا اظہار کر چکے ہیں کہ اسرائیل ہمیں تنہا نہ سمجھے ہمارا برادر اسلامی ملک پاکستان ہمارے ساتھ ہے.
اب کیا خطے میں آنے والی تبدیلیوں کے تناظر میں یہودی پاکستان سے انتقام نہیں لیں گے. اور کیا نواز شریف جیسا انڈیا اور خلیجی کٹھ پتلی حکومتوں کے احسانات تلے دبا ہوا شخص پاکستان کی سالمیت اور مفادات کی حفاظت کر سکتا ہے.
2- نواز شریف نے اقتدار میں آکر بعض فوجی جرنیلوں کو جذب کرنے پر تو کام کیا لیکن من حیث فوجی ادارہ پاک فوج کو کمزور کرنا اسکا مشن رھا. اور میٹھی میٹھی دھمکیاں بھی ن لیگیوں کی آتی رہیں.  فیڈرل گورنمنٹ کے تابع ایجنسیوں کو آرمی ایجنسیوں کے مد مقابل کھڑا کرنے اور پاکستانی اداروں کے مابین کھلی جنگ کا ماحول نواز شریف نے بنایا. جس سے انڈیا اور دیگر پاکستان دشمن ممالک تو آئی ایس آئی کے خلاف پہلے بھی سرگرم عمل تھے نواز شریف نے سول ایجینسیز کو بے دریغ وسائل کی فراہمی سے دو فائدے حاصل کئے
* ان پرانی اور نئی ایجاد کردہ فورسسز سے اپنے مخالف عوام اور سیاسی مخالفین کو شکنجوں میں جکڑا اور سیاسی انتقام لیا.
* ملٹری فورسسز کی اجارہ داری ختم کرتے ہوئے جدید فورسسز مضبوط کیں تاکہ اگر کل ملٹری فورسسز سے ٹکر لینا پڑے تو وہ پہلے سے تیار بھی ہو.
کیونکہ وہ  آل شریفیہ اقتدار کے سامنے سیاسی روکاوٹیں زیادہ خطناک نہیں سمجھتا. بلکہ پاکستان کی مضبوط آرمی کو سب سے بڑی رکاوٹ سمجھتا ہے. اس لئے اس ادارے کی کمزوری اسکے فائدے میں ہے.
3- آرمی کا کمزور ہونا نام نہاد خلافت اور شریعت کے نفاذ کرنے کے خواب دیکھنے والے متشدد مذہبیوں کو بھی سوٹ کرتا ہے. یہاں پر نواز شریف اور یہ سب تکفیری اور متشدد ایک ہی پیج پر آ جاتے ہیں.  اور ملک میں نا امنی اور افراتفری پھیلانے سے آرمی کے مد مقابل جو عوام نکالنے کی نواز شریف دھمکی دیتے رھتے ہیں شاید وہ یہ تکفیری مسلح گروہ ہیں جو کسی بھی وقت اقتدار پر قابض ہونے اور خلافت وشریعت کی قیام کے لئے پورے ملک میں خانہ جنگی کی صورتحال بنا سکتے ہیں. انکے بیانات اور خطابات میں آنے والے اھداف سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے.
4- نواز شریف کی تین دھائیوں سے جاری کرپشن اور ملک کو قرضوں میں ڈبونا اور ملک کی ہر چیز سستے داموں کو بیچنا اور گروی رکھوانا.
ایسا ہمیں تو قطعا نظر نہیں آ رھا کہ آرمی تکفیری مائنڈ سیٹ دے پاک ہو چکی ہے اور اس میں کالی بھیڑیں نہیں ہیں.  بلکہ خوف اس بات کا بھی ہے کہ خلافتی اور شریعتی پروپیگنڈہ زدہ لوگ بھی آرمی کی صفوں میں ہوں جو کسی ممکنہ مشکل وقت میں اپنے ادارے کو دھوکہ دیں  اور جنکی تربیت اور پرورش ایک خاص ماحول میں ہوئی ہے وہ ان بہت سی آنیوالی تبدیلیوں کو صحیح درک کریں
لیکن ہمیں یہ بھی امید ہے کہ ہماری آرمی کے اندر محب وطن اور قومی دفاع اور جذبہ شہادت سے سرشار جوانوں اور آفیسرز اور جنرلوں کی بھی کمی نہیں. جو اندرونی وبیرونی پریشر اور خطرات کا مقابلہ کر رہے ہیں.
اس لئے اصولی موقف کا تقاضا ہے کہ ہماری آرمی مضبوط ہو گی تو ملک مضبوط ہوگا. اور بحرانوں سے نکلے گا ، ترقی کرے گا.
اور آرمی کو بدنام کرنے والا اور کمزور کرنے والا سیاستدان ہو یا جنرل یا کوئی اور وہ ملک کا دوست نہیں بلکہ دشمنی کا کردار ادا کر رھا ہے. اور قوم کو اس وقت انتشار اور فتنوں سے بچانے کی ضرورت ہے.  سب ادارے اس ملک کے ادارے ہیں ان کے میں فتنہ دشمن ہی کھڑا کر سکتا ہے. قانون کی بالا دستی کو حکمران پارٹی قبول کرنے کی سب دے زیادہ زمہ دار ہے. عدلیہ کے فیصلے اگر نہ ماننے اور سڑکوں کے فیصلے چلانے کی سیاست غالب آ گئی تو پھر بچا کھچا امن پاکستان بھی تباہ ہو گا اور ہر ایک جہت اور گروہ اپنی اپنی سڑک پر نکلے گا اور عدالتی فیصلوں کو لتاڑے گا.



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree