وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے سعودیہ کی قیادت میں بنے والے34 ممالک کے فوجی اتحاد اور وزیر اعظم میاں نواز شریف کے اتحادی کی حیثیت سے شرکت پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس اتحاد کا مقصد اسلامی ممالک میں دہشت گردی کے خاتمہ نہیں بلکہ امت مسلمہ کے خلاف امریکی وصیہونی مفادات اور گریٹر اسرائیل کی تکمیل ہے۔اس کے پس پردہ وہ قوتیں ہیں جنہوں نے گزشتہ تین دہائیوں کے دوران نہ صرف لاکھوں مسلمانوں آگ بارود کی بھٹی میں جھونک دیا بلکہ امت مسلمہ کو اقتصادی و معاشی طور پر مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔تاریخ شاید ہے کہ دہشت گرد چاہے طالبان کے روپ میں ہوں یا داعش کی شکل میں ان کی فکری رہنمائی اور مالی معاونت میں عرب ممالک اور امریکہ کا کردار کلیدی رہا ہے۔ہم خیال ریاستوں کا یہ فوجی اتحاد ان مسلم ممالک کے داخلی و خارجی مفادات کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو گا جو طاغوتی طاقتوں کے زیر اثر نہیں ہیں۔خطہ میں سعودی عرب و اسرائیل کے درینہ دوستانہ تعلقات مسلم ممالک سے ڈھکے چھپے نہیں عالمی میڈیا میں اس اتحاد کو امریکی حکمت عملی کی طرف مثبت قرار دیا جانا ہماری آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔انسداد دہشت گردی اتحاد میں ان مسلم ممالک کو دانستہ طور پر شامل نہیں کیا گیا جو امریکی ڈکٹیشن کو خاطر میں نہیں لاتے۔فرقہ وارانہ تقسیم کی بنیادپر تشکیل کردہ اس اتحادکے نافقط عالمی سطح پر منفی اثرات مرتب ہوں رہے ہیں بلکہ داخلی طور پربھی یہ اختلاف اور انتشار کا باعث بن رہا ہے، ہمارے ناعاقبت اندیش حکمرانوں نے ذاتی مفادات اور کاروباری مقاصدکے حصول کی خاطربیس کروڑ عوام کی عزت اور وقارکو داؤ پر لگا دیا ہے،انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے نام پر تشکیل کردہ یہ اتحاد کسی بھی صورت موثرثابت نہیں ہوسکتا کیوں کہ عالمی سطح پر اسلام کے خوش نما چہرے پرلگے داعش،النصرہ ، القائدہ ،طالبان اور بوکوحرام جیسے بدنماداغوں کو مٹانے کیلئے عملی طورپر میدان میں حاضر ممالک شام ، لبنان، عراق ، فلسطین اور ایران کو اس اتحاد سے باہر رکھا گیا ہے جو کہ اس اتحاد کی تشکیل میں تعصب کو ظاہر کرتا ہے۔