سکیورٹی اداروں میں موجود کالی بھیڑوں کیخلاف آپریشن کلین اپ کیا جائے، علامہ حسن ظفر نقوی

30 مئی 2013

hassan zaffar mwmوحدت نیوز (کراچی)  جب عوام کے محافظ ہی قاتل بن جائیں تو عوام کس سے امان کی امید رکھیں، حکمرانوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کے ماتحت اداروں میں ایسے ملازمین موجود ہیں جو بیگناہ انسانوں کے قتل عام میں ملوث ہیں، شہید پروفیسر سبط جعفر زیدی کے قتل میں ملوث سندھ پولیس کے کانسٹیبل طارق شفیع انصاری سے مزید شواہد اکٹھا کرکے پولیس ڈپارٹمنٹ میں موجود مزید کالی بھیڑوں کو بھی منظر عام پر لایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ سید حسن ظفر نقوی نے وحدت ہاؤس کراچی میں ڈویژنل کابینہ کے اراکین سے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ پر واجب ہو چکا ہے کہ وہ بیرونی دشمنوں سے قبل سکیورٹی اداروں میں موجود انسانیت کے قاتلوں کے خلاف بھرپور قانونی کاروائی عمل میں لائے۔

علامہ حسن ظفر نقوی نے کہا کہ اگر ہماری فوجی اسٹیبلشمنٹ بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ایف سی، رینجرز اور پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی موثر کارروائی عمل میں لے آتی تو آج یہ بیماری کراچی اور پاکستان کے دیگر اداروں میں سرایت نہ کرتی۔ انہوں نے وفاقی حکومت اور خصوصاً وفاقی وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ شہید پروفیسر سبط جعفر زیدی کے قتل میں ملوث گرفتار ملزم سندھ پولیس کے کانسٹیبل طارق شفیع انصاری سے مکمل تفتیش کے بعد اس جیسی دیگر کالی بھیڑوں کو بھی بے نقاب کرے اور طارق شفیع انصاری کو نشان عبرت بنایا جائے، تاکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر دوبارہ عوام کا اعتماد بحال ہوسکے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree