وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی اپیل پر ملک بھر میں کراچی، ڈیرہ اسماعیل خان اور پاراچنار میں شیعہ ٹارگٹ کلنک کیخلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے، ملک گیر مظاہروں میں منظم انداز میں شیعہ ٹارگٹ کلنک کی لہر کو ایک سازش قرار دیتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ ہم اب مزید ظلم سہنے کو تیار نہیں اور انصاف کی حصول تک اپنی پر امن جدوجہد جاری رکھیں گے۔ سندھ، بلوچستان، پنجاب، خیبر پختونخواہ، گلگت بلتستان سمیت آزاد کشمیر کے اضلاع میں بھی نماز جمعہ کے بعد مظاہرے ہوئے۔ لاہور میں پریس کلب کے سامنے مجلس وحدت مسلمین اور امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن لاہور ڈویژن کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ کے نام پر عوام کو بیووقوف بنایا جا رہا ہے، اشرافیہ کو بچانے کیلئے ملکی وسائل اور سکیورٹی اداروں کا استعمال ملک دشمنی ہے، عوام کی جان و مال کا تحفظ نہ کرنیوالے حکمران حق حکمرانی کھو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا ماضی میں ریاستی اداروں کے پالے دہشتگرد اب محب وطن عوام کے قتل عام میں مصروف ہیں، ہمیں انصاف دلانے میں حکمران اور ریاستی ادارے ناکام ہو چکے ہیں، دہشتگردوں کے سرپرست اور سہولت کار اب بھی ایوانوں میں موجود ہیں، کالعدم جماعتوں کو حکومتی سرپرستی حاصل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں سماجی کارکن خرم زکی اور ڈیرہ اسماعیل خان میں دو وکلاء اور دو اساتذہ کا قصور یہ تھا کہ وہ شیعہ تھے، ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشتگرد آزاد اور محب وطن عوام محصور ہیں، پاراچنار میں نہتے عوام پر گولیاں برسانے والے کوئی دہشتگرد نہیں بلکہ فرنٹئیر کانسٹبلری کے جوان ہیں، کیا پاراچنار والوں کا جرم یہ تھا کہ وہ ملک دشمنوں کے آلہ کار نہیں بنے؟ قبائلی علاقہ جات میں پاراچنار وہ واحد خطہ ہے جہاں پاک افواج کو عزت اور تحفظ حاصل ہے، ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ ہمارے مکتبہ فکر کے لوگوں کو ہی ہمیشہ کیوں نشانہ بنایا جاتا ہے، ستم ظریفی یہ ہے کہ ہمیں دہشتگردوں کیساتھ ساتھ حکومت اور ریاستی ادارے بھی انتقام کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
مظاہرین سے امامیہ سٹوڈنٹس آگنائزیشن لاہور ڈویژن کے صدر سید علی کاظمی نے بھی خطاب کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں جاری شیعہ نسل کشی ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، ہماری قوم اس سازش سے باخبر ہے، دہشتگردوں کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کی خواہش ہے کہ پاکستان میں بھی شام اور عراق جیسے حالات پیدا ہوں، لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمران اور ریاستی ادارے مصلحت پسندی کا شکار ہیں، اس کا واضح ثبوت ہمارے قتل عام پر ان اداروں کی مجرمانہ خاموشی ہے، ہم انصاف کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشتگردوں کیخلاف شیعہ ٹارگٹ کلنگ کے کیسسز کو فوری طوری پر فوجی عدالتوں میں پیش کرکے کے انصاف کے حصول کو یقینی بنایا جائے اور ملک میں مسلکی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی قبیح عمل کو روکا جائے۔