وحدت نیوز(لاہور) کالعدم شدت پسند وں کو نادیدہ قوتیں پھر سے متحرک کرنے میں مصروف ہیں،نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد صرف بیانات تک محدود ہوگئے ہیں،دہشتگردوں کے سرپرستوں ہاتھ ڈالنے سے حکمران اب تک قاصرہیں،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے صدر علامہ مبارک موسوی نے صوبائی سیکرٹریٹ میں سنٹرل پنجاب کے وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے کہا کہ پنجاب میں عزاداری سید شہداء و مجالس عزاء کے لئے انتظامیہ نت نئے حربوں کے تحت ملت تشیع کو ہراساں کر رہی ہیں،مجالس و محافل ہمارا آئینی حق ہے اس سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے،حکومت ایک طرف دہشتگردوں کو ٹی وی شوز میں لا کر ان کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے تو دوسری طرف دہشتگردی سے متاثرہ فریق پر زمین تنگ کر رہی ہے یہ کہا ں کا انصاف ہے،پنجاب بھر سے ہمار درجنوں پرامن علماء اور جوان تا حال لاپتہ ہیں،ہمارے ہزاروں شہداء کے لواحقین اب بھی انصاف کے منتظر ہیں،ہمارا جرم حب الوطنی اور پرامن رہنا ہے،ہم نے ہزاروں شہداء کی بے رحمانہ قتل عام کے بعد بھی ملکی میں امن عامہ کو خراب ہونے نہیں دیا،اس کا صلہ ہمیں سیاسی انتقامی کاروئیوں کی صورت میں دیا گیا،انہوں کہا کہ دشمن ہمیں تقسیم کرکے ایک نئے بحران کی طرف دھکیلنے کی سازش میں ہے،ایسے میں ہماری ذمہ داری ہے کہ متحد ہو کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملائیں،اور مادروطن کو لاحق خطرات کا دانشمندی کیساتھ مقابلہ کریں۔