وحدت نیوز(اسلام آباد) ملک بھر کی طرح اسلام آباد میں بھی مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ دیدار علی جلبانی اور ان کے گارڈ کی شہادت پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور حکومت اور ریاستی اداروں سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے میں خواتین اور بچوں سمیت مظاہرین کی بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردی کیخلاف نعرے درج تھے۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے ہونے والے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے ترجمان علامہ اصغر عسکری کا کہنا تھا کہ حکومت اور ریاستی ادارے شیعہ مسلمانوں کی گذشتہ تین دہائیوں سے جاری ٹارگٹ کلنگ رکوانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مرکزی قیادت کے حکم کے منتظر ہیں کہ وہ کیا فیصلے کرتی ہے، حکومت سندھ کو قاتلوں کی گرفتاری کیلئے 24 گھنٹے دیئے گئے تھے جو ختم ہونے کو ہیں، اگر قاتل گرفتار نہ ہوئے تو اس کے بعد ملت تشیع اپنا لائحہ عمل طے کرنے میں آزاد ہوگی۔
علامہ عسکری کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز کراچی میں علامہ دیدار علی جلبانی اور ان کے گارڈ سمیت 12 شیعہ سنی مسلمانوں کو بےدردی سے قتل کر دیا گیا لیکن پولیس، رینجرز، اور قانون نافذ کرنے والے ادارے کہیں پر نظر نہیں آئے، علامہ دیدار علی جلبانی کا قتل سانحہ راولپنڈی کا تسلسل ہے۔ حکومت مذاکرات کے نام پر ڈرامہ کر رہی ہے اور قاتلوں کو مسلسل چھوٹ دی ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ قاتل آئے روز انسانی خون کو ارزاں سمجھ کر بہا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حساس اداروں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں واضح ہوگیا ہے کہ طالبان اور القاعدہ شیعہ شخصیات، مجالس عزا اور دیگر اجتماعات کو نشانہ بنائیں گے، لیکن اس کے مقابلہ میں حکومت نے اپنی آنکھیں بند کرلی ہیں اور کوئی اقدام کرنے سے عاری نظر آ رہی ہے، جس کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔
مقررین کا کہنا تھا کہ ہم پرامن لوگ ہیں، ہمیں احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے، اگر امن کیلئے میدان میں نکلے تو پھر ملک میں مارشل لا لگوا کر ہی دم لیں گے، ایسی جمہوری حکومت سے ہم نے کیا لینا ہے جو دہشتگردی پر قابو نہیں پاسکتی اور آئے روز درجنوں انسانوں کے قتل عام پر خاموش ہے، نواز حکومت کو رئیسانی حکومت کا خاتمہ یاد رکھنا چاہیے، حکومت اور ریاستی ادارے ہمارے صبر کا امتحان نہ لیں۔ اس موقع پر علامہ دیدار علی جلبانی کی یاد میں شمعیں بھی روشن کی گئی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا گیا۔