وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے علمائے امامیہ لاہور اور ذاکرین عظام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتِ جعفریہ کے مسلمہ عقائد کیخلاف کسی بھی ضابطہ اخلاق کو ہم نہیں مانتے، پہلے سے موجود قوانین پر اگر عمل درآمد ہو تو پاکستان میں فرقہ واریت کا خاتمہ ممکن ہے۔ ملی یکجہتی کونسل کے عقائد کے ضابطہ اخلاق کو ہم مسترد کرتے ہیں، جو لوگ ملی یکجہتی کونسل کے ضابطہ اخلاق کو رائج کرانا چاہتے ہیں وہ پاکستان میں خانہ جنگی کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اجلاس میں علامہ امتیاز کاظمی، علامہ حسن ہمدانی، سید اختر عباس بخاری، علامہ آصف علوی، علامہ شعیب الحسن، علامہ سید حسن عباس کاظمی اور دیگر شریک تھے۔
رہنماؤں نے حکومت پنجاب کے متعصبانہ رویے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ راولپنڈی میں چہلم امام حسین (ع) کی سکیورٹی انتظامیہ اور پنجاب حکومت کی ذمہ داری ہے، جلوس کا روٹ ہماری لاشوں سے گزر کر تبدیل ہوسکتا ہے، ہماری زندگی میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شرپسندوں نے پورے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے، دہشت گردوں کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے پنجاب حکومت ان کے ترجمانی میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ چہلم کے جلوس میں راولپنڈی میں کوئی واقعہ ہوگیا تو اس کی تمام تر ذمہ داری پنجاب حکومت پر عائد ہوگی اور اس کا مقدمہ رانا ثناءاللہ کے خلاف درج کرایا جائے گا، جو ان کے خفیہ اجلاس میں شریک ہوتے ہیں اور ان کے ناپاک عزائم میں مشورے دیتے ہیں۔