دہشت گردوں کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے کل بھی جیکب آباد اور سندہ کے امن کے لئے خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں، علامہ مقصودڈومکی

09 جولائی 2017

وحدت نیوز(جیکب آباد) جیکب آباد جو ہمیشہ امن و محبت کا گہوارہ رہا ہے گذشتہ چند سالوں سے ایک سازش کے تحت یہاںدھشت گردوں کے مراکز اور سہولت کار پیدا کئے گئے ہیں۔ آج سے دس سال قبل جیکب آباد ہی سے ابابکی قبیلے کا ایک دھشت گرد گرفتار ہوا جس نے ایک نیٹ ورک کی نشاندہی کی، جس کے تحت علی سومرو پکڑا گیا جو ایک بااثر شخصیت کی سفارش پر رہا ہوا۔جیکب آباد ہی سے تعلق رکھنے والے پولیس افسر کا بیٹا داعشی دھشت گرد کراچی میں ہلاک ہوا اور پھر یہاں دفن ہو، اسی دوران شکارپور سے لیکر مستونگ تک کے دھشت گرد جیکب آباد آتے رہے یہاں ان کے سہولت کاراور محفوظ ٹھکانے کل بھی جیکب آباد اور سندہ کے امن کے لئے خطرہ تھے اور آج بھی خطرہ ہیں۔ دھشت گردوں کے ان مراکز اور سہولت کاروں کی نشاندہی ہم مسلسل حکومت اور جیکب آباد سے کرتے رہے مگر اس سنگین مسئلے کو کبھی سنجیدہ نہیں لیا گیا۔ان خیالات کا اظہارمجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصودڈومکی نے سید مظہر علی شاہ نقوی چیئرمین شیعہ قومی اتحاد سید فضل عباس شاہ متولی مرکزی اما م بارگاہ جیکب آباد ،مولانا سیف علی ڈومکی، ضلعی سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین جیکب آباد،وسیم لطیف مہرصدر انجمن سپاہ علی اکبر ؑجیکب آباد ،زوارامام بخش ڈھولو، وزیر علی لاشاری ،وارثان شہداء جیکب آباد
نثار احمد ابڑو، حبدار علی شیخ اور حسن رضا غدیری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

 انہوں نے کہا کہ سانحہ شب عاشور جیکب آباد کے عوام کے لئے قیامت صغریٰ سے کم نہ تھا، جس میں 28  معصوم انسان شہید جبکہ 69 زخمی ہوگئے، ان شہداء میں انیس معصوم بچے بھی شامل تھے۔ سانحے کے فورا بعد اس وقت کے نا اہل ایس ایس پی کے حکم پر پولیس نے نہتے عوام پر گولیاں چلادیں، جس کے نتیجے میں واپڈا ملازم محمد شریف جتوئی شہید ہوگئے۔ ہماری درخواست کے باوجود آج تک پولیس اس مظلوم شہید کی ایف آئی آر تک درج کرنے کے لئے تیار نہیں۔ محمد شریف کے قاتل کے تعین کے لئے وزیر اعلیٰ سندہ نے جس کمیٹی کا وعدہ کیا تھا، اس کے متعلق بھی کچھ نہیں بتایا جارہا۔
      
ان کا کہناتھا کہ یہ بات کسی المیے سے کم نہیں کہ بد نام زمانہ دھشت گرد ایک سال کے اندر نہ فقط باعزت بری ہوگئے بلکہ وہ آج بھی دندناتے پھر رہے ہیں۔ ہم واضح طور پر بتانا چاہتے ہیں کہ جیکب آباد غیر محفوظ ہوچکا ہے، جیکب آباد اور شکارپور کے اضلاع میں موجود دھشت گردی کے مراکز اور سہولت کار عوام کے لئے خطرہ ہیں۔یہاں کے عوام خصوصا اہل تشیع ان کے نشانے پر ہیں۔ ان کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی جبکہ حال ہی میں جیکب آباد کے شیعہ مدارس، امام بارگاہوں اور شخصیات سے بھی سیکورٹی واپس لی گئی ہے،  جس پر افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔ جبکہ ایس ایس پی جیکب آباد سیکورٹی کے سلسلے میں تعاون نہیں کررہا۔
             
انہوں نے مزید کہا کہ ہم چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف آف آرمی اسٹاف ، سندہ حکومت اور پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ جیکب آباد میں دھشت گردوں کی رہائی کا فوری نوٹس لیں، اس سازش میں ملوث عناصر کے خلاف کاروائی کریں اور عوام کے تحفظ کے لئے سنجیدہ اقدامات کریں۔ ہم آئی جی سندہ اور پولیس کے ذمہ داران سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جن پولیس اہلکاروں نے سانحہ شب عاشور کے دھشت گردوں کی رہائی میں سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے، ان کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے۔ہم جیکب آباد میں دھشت گردوں کے نیٹ ورک کے خلاف بھرپور آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے شیعہ مدارس اور شخصیات کے لئے مکمل سیکورٹی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم سندہ حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وارثان شہداء جیکب آباد اور شکارپور سے کئے گئے معاہدے پر عمل در آمد کرے۔
قانون کی نظر میں مجرم کا سہولت کار اور جرم کو چھپانے میں اعانت کرنے والا اور انفارمیشن نہ دینے والا برابر کے مجرم ہیں۔ انتہائی حساس کیس میں ان پولیس اہلکاروں نے مجرمانہ کردار ادا کیا، دھشت گردوں کی سہولت کاری کرتے ہوئے کیس کو تباہ کیا گیا اور مجرموں کو چھڑانے کی دانستہ کوشش کی گئی۔ تفتیشی افسر امان اللہ سدھایو، ایس ایچ او علی انور بروہی  نے اسلحہ اور رکوری ظاہر نہیں کی جبکہ جائے وقوعہ پر حاضر گواہ اے ایس آئی سہراب اڈھو نے بیان تبدیل کئے۔  پی ڈی ایس پی عطا محمد سومرو نے دھشت گردوں کے اعترافی بیانات اور گواہیاں پیش نہیں کیں۔ جبکہ سرکاری وکیل انور مہر نے 190 کا نوٹس نہ لے کر سہولت دی۔
                 
رہنمائوں نے مزید کہا کہ بدنام زمانہ دھشت گردوں کی رہائی اور حکومت و انتظامیہ کے غیر ذمہ دارانہ رویئے کے خلاف ہم وارثان شہداء کے ہمراہ 14 جولائی کو یوم احتجاج منا رہے ہیں۔ جیکب آباد سمیت سندہ بھر میں احتجاجی جلوس نکلیں گے۔ جیکب آباد مرکزی امام بارگاہ سے صبح دس بجے جلوس نکلے گا اور پریس کلب کے سامنے علامتی دھرنا دیا جائے گا۔  ہم جیکب آباد کی سول سوسائٹی ، میڈیا ، سیاسی، مذہبی جماعتوں اور غیور عوام سے اپیل کرتے ہیںکہ اس ظلم کے خلاف آواز بلند کریں اور جدوجہد میں ہمارا ساتھ دیں۔
               
ہم آخر میں مظلوم فلسطینی اور کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی بھرپورحمایت کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے ہاتھوںفلسطینی عوام کے قتل عام اور مودی سرکار کے ہاتھوں کشمیری عوام کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ انڈین وزیراعظم مودی کا حالیہ دورہ اسرائیل دو انسان دشمن اور اسلام دشمن حکومتوں کے گٹھ جوڑ کی نشاندہی کرتا ہے جو کہ انتہائی قابل مذمت عمل ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree