وحدت نیوز(پشاور)مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے نائب صدر علامہ ارشاد علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے ملت جعفریہ کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا، ہنگو میں عوامی فلاح و بہبود کے اہم اداروں کو معتصابہ رویئے کے تحت ہمارے ایریا سے دور دارز علاقوں میں شفٹ کر دیا گیا ہے۔ ایک مخصوص مکتب فکر کو ہر لحاظ سے دیوار سے لگایا گیا، جن علاقوں میں طالبان قابض ہوئے تھے وہاں کے لوگوں کو بے دخل کر کے گھروں کو مسمار کیا تھا وہاں حکومت نے ان مکینوں کو آباد کر کے نئے گھر بنائے۔ مگر ہمارے صرف ایک علاقہ شاہوخیل کے مکین آج بھی مسمار گھروں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کے پی ٹی آئی حکومت کے ساتھ صف اول میں کھڑے ہونے کے باوجود کوہاٹ، پاراچنار، ڈی آئی خان سمیت تمام اضلاع میں مسائل جوں کے توں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلٰی سے ملاقات کے علاوہ مرکزی قائدین سے فون کرانے کے باوجود صوبائی حکومت جان بوجھ کر ہمارے مسائل حل نہیں کررہی ہے جس سے یہ واضح تاثر ملتا ہے کہ صوبائی حکومت کسی کی ایماء پر ہمارے مطالبات ماننے کو تیار نہیں ہے لہذا ہم بھی صوبائی حکومت پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ جب تک ہمارے بنیادی حقوق ہمیں فراہم نہیں کئے جاتے ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ ہمارے ساتھ دیگر سیاسی جماعتوں کے نمائندے بھی رابطے کررہے ہیں ان پر بھی غور و فکر جاری ہے۔ علامہ ارشاد علی نے کہا کہ جو بھی عمران خان کے ویژن کو اگر نقصان پہنچا رہے ہیں تو پی ٹی آئی کے چیئرمین کو بھی چاہیئے کہ انکے خلاف ایکشن لیں اور پارٹی کو پہنچنے والے نقصان سے روکیں۔ عمران خان کو جو نقصان بیرونی دشمن نہیں پہنچا سکے وہ نقصان اندر والے اپنے پہنچارہے ہیں۔