وحدت نیوز(مظفرآباد) حضرت علی علیہ السلام تاجدار شجاعت ، علم ، حلم و تقویٰ ہیں، خود پیغمبر گرامی قدر صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں شہر علم ہوں او ر علی اس کا دروازہ، میں شہر حکمت ہوں اور علی اس کا دروازہ، گویا پیغمبر ؐ یہ بتا دینا چاہتے ہیں کہ کسی طرح بھی مجھ تک پہنچنے کے لیئے علی ؑ کی ہر صور ت ضرورت پڑے گی، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی ، سیکرٹری روابط مولانا سید حمید حسین نقوی ، سیکرٹری تبلیغات مولانا ممتاز علی حسینی، سیکریٹری تربیت مولانا سید افتخار الحسن گردیزی اور دیگر علمائے کرام نے وحدت سیکرٹریٹ مظفرآباد سے ایام امیرالمومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی مناسبت جاری اپنے بیان میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ علی ؑ وہ ذات ہیں کہ جن کو پیغمبر نے اپنا بھائی کہا، جنگ ہو گھر، ہر طرف علی ؑ ہی علیؑ نظر آتے ہیں، علیؑ ابو الآئمہ، علیؑ بعد از پیغمبرؐ افضل البشر، لا فتیٰ الا علی لاسیف الا ذوالفقار کے مصداق ہیں علیؑ ، آج ضرورت اس امر کی ہے کہ سیرت علیؑ کو سامنے رکھتے ہوئے کفار، صہیونیوں کی منظم سازشوں کو اپنے مقابلے اور اتحاد سے شکست فاش دیں، صہیونی جس طرح غزہ میں نہتے بچوں پر بموں کی بوچھاڑ کر رہے ہیں اس کی مثال اس سے قبل نہیں ملتی، مسلم ممالک کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے، پتا نہیں کیا ہو گیا، حالانکہ مسلمان اس علیؑ کو مانتے ہیں جو بچوں کو بھوکا نہیں دیکھ سکتے تھے، راتوں کو اٹھ اٹھ کر یتیم بچوں کے ہاں اپنے کاندھے پر بوریاں اٹھا کر پہنچایا کرتے تھے، اور مولاعلی علیہ السلام کو 19رمضان المبارک ضربت لگی تو طبیب نے دودھ کو دوا کے طور پر تجویز کیا ، کوفہ کی بیواؤں نے اپنے بچوں سے کہا کہ جاؤ دودھ لیکر پہنچ جاؤ وہ ساری زندگی تمہاری خدمت کرتا رہا آج ذرا چل کر تم بھی اپنا حق ادا رکر دو، تو بچے پیالا اُٹھائے اس کوشش میں دوڑتے نظر آئے کہیں دوسرا مجھ سے پہلے نہ پہنچ جائے،
انہوں نے کہا کہ مولاامیرالمومنین ؑ کی اس سیرت کو سامنے رکھ کر کے مسلمانان جہان کو اٹھ کھڑا ہونا چاہیے ، غزہ کے ان مظلوم دودھ پیتے بچوں کے لیئے، عرب کے خائن حکمران عیاشیوں میں مصروف ادھر کچھ تو بچے قتل ہو رہے ہیں اور کچھ بچے یتیم، مسلم دنیا کے لیئے ضروری ہو گیا ہے کہ وہ کھل کر اسرائیل کی مخالفت کریں ورنہ ہم یہ سمجھنے پر مجبور ہیں کہ یہ بھی استعمار کے ایجنٹ ہیں، اسلام کا لبادہ اوڑھے مسلمانوں کے قتل و قتال پر خاموش ہیں، مجلس وحدت مسلمین ہر ظالم کے خلاف و ہر مظلوم کی حامی ہے ، یہ سنہری اصول بنیاد مجلس ہے، ہم یہ کہتے ہیں کہ فلسطین جہاں دیکھتے ہوئے بھی چشم پوشی کی جا رہی ہے، کہیں ایسا نہ کل یہ آگ چپ رہنے والوں کے دروازوں کا رخ کرے اور اس وقت کف افسوس ملتے رہ جائیں،مطالبہ ہے کہ تیل کی دولت سے مالا مال ممالک اپنے حصے کا کردار ادا کریں، ظلم جہاں بھی ہو مخالفت کریں، چاہے وہ کشمیر ہو یا عراق، شام ہو یا فلسطین ، ایک ہو کر نیک ہو استعمار اور استعماری قوتوں کو شکست دیں ، اور حقیقت میں تاجدار شجاعت کے ماننے والے بنیں ۔