وحدت نیوز(مظفرآباد)معاشرے کی تعمیر میں پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ میڈیا سے منسلک افراد کی مثبت اور تعمیری تنقید معاشرے کو درست سمت میں لے جاتی ہے۔ عوامی مسائل کو اجاگر کرنے میں میڈیا ہمیشہ سے مثبت کردار ادا کرتا چلا آرہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی سیکرٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین آزادکشمیر علامہ سید یاسر عباس سبزواری نے وحدت سیکرٹریٹ میں پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور ملکی تاریخ کا المناک سانحہ ہے۔ اس کے ذمہ داران سے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو مزاکرات کے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیے اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا تاثر یہ جائیگا کہ ریاست کے خلاف کوئی بھی جب چاہے طاقت کا استعمال کر کے بلیک میلنگ کے ذریعے اپنے مطالبات منوا سکتا ہے۔
علامہ یاسر عباس سبزواری کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت پوری دنیا میں فلش پوائنٹ بنا ہوا ہے۔ آزادکشمیر حکومت کو چاہیے کہ وہ اس کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کیساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کروانے پر زور دے۔ اس ضمن میں ملک کے تمام مکاتب فکر کے علماء اور تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے زعماء کو بھی مشاورتی عمل میں شامل کیا جائے۔ انہوں نے تعلیمی نصاب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت وقت کو تعلیمی نصاب میں مناسب تبدیلی لا کر اسے آج کے دور کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا چاہیے۔ خصوصاْ دینیات، قرانیات اور عقیدہ ختم نبوت کو نصاب کا حصہ بنانا چاہیے۔ ہماری نوجوان نسل کو اس بات کا شعور ہونا چاہیے کہ عقیدہ ختم نبوت کیا ہے، یہ سب اس وقت ممکن ہوگا جب اسے نصاب کا حصہ بنایا جائیگا۔
گزشتہ الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ حکومت آزادکشمیر اور تحریک انصاف کی لیڈرشپ کو اپنی اتحادی جماعتوں کا خاص خیال رکھنا ہوگا کیونکہ آزادکشمیر میں پی ٹی آئی کی جیت میں ان کی اتحادی جماعتوں کا کلیدی کردار ہے لہذا مجلس وحدت مسلمین سمیت دیگر جماعتوں سے الیکشن سے قبل کیے گئے وعدوں پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ آخر میں علامہ یاسر سبزواری نے مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سابق سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم علامہ سید تصور حسین نقوی الجوادی کی کاوشوں کو سراہا اور ان کی صحتیابی کیلئے دعا بھی کی۔