وحدت نیوز(مظفرآباد)ذاکر آل محمدؑ نوید عاشق بی اے کی شہادت ایک المناک سانحہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، دہشت گردی اور شیعہ نسل کشی کی جو لہر تھمی تھی، لگتا ہے کہ دوبارہ اس کا منظم آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکومت کے اندر دہشتگردوں کے سرپرست اور سابقہ سیاہ کار دہشتگرد موجود ہیں جو شیعہ نسل کشی اور دہشتگردی کے واقعات کی سرپرستی کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار مولانا سید تصور حسین نقوی الجوادی ممبر علماء و مشائخ کونسل حکومت آزاد کشمیر و رہنماء مجلس وحدت مسلمین نے ذاکر نوید عاشق بی اے کی پرملال شہادت پر اپنے تعزیتی و مذمتی بیان میں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ذاکر نوید عاشق کے والد مرحوم ذاکر و شاعر اہلیبیتؑ عاشق حسین بی اے بھی ایک شہرہ آفاق شاعر اور ذاکر تھے جنھوں نے طویل عرصہ تک پاکستان اور دنیا بھر میں ولایت امیر المومنین ع و عزاداری سید الشھدا ع کی تبلیغ و ترویج کے لیے خدمات سرانجام دیں۔
مولانا سید تصور حسین نقوی الجوادی نے کہا کہ ان کے فرزند ذاکر نوید عاشق بھی ان کے حقیقی جانشین تھے۔ دونوں باپ بیٹا طویل عرصہ تک دربار بی بی پاک دامن کی خدمت میں بھی مشغول رہے۔ مولانا جوادی نے مسلح افواج پاکستان اور ماتحت خفیہ اداروں سے ذاکر آل محمد ع نوید عاشق کے قاتلوں میں بے نقاب کرنے اور انکے ورثاء کو انصاف دلانے میں اپنا کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے چونکہ ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے بعد ان واقعات میں کافی حد تک کمی آگئی تھی جبکہ ملت تشیع کی نظریں بھی افواج پاکستان کی طرف ہیں۔