وحدت نیوز (کوئٹہ) بسلسلہ ولادت با سعادت حضرت امام علی رضا علیہ السلام و بی بی فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا ویڈیو کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس کا عنوان تھا انسانی فضائل و کمالات میں اہل بیت کا کردارکانفرنس سے پاکستان کے جید علماء کرام اور دانشور حضرات نے خطاب کیا۔ کانفرنس کے آغاز میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ قرآن کریم نے جن اعلیٰ انسانی اقدار اور اخلاق کا ذکر کیا ہے۔ اس کا عملی نمونہ اہل بیت رسول اللہ ص کا کردار ہے۔ آل محمد نے اپنے کریمانہ اخلاق اور کردار کے ذریعے لوگوں کو اعلی انسانی فضائل اور کمالات سے روشناس کرایا۔ آل محمد کے کردار میں علم و حلم سخاوت و شجاعت عفو و درگذر اور ایثار جیسی اعلی قدریں موجود ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان شعبہ خواتین کی سیکرٹری جنرل اور رکن پنجاب اسمبلی محترمہ سیدہ زھراء نقوی نے کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام اعلی کردار اور کریمانہ اخلاق کے مالک تھے۔ حضرت فاطمہ معصومہ ع کے کردار میں سیدہ کائنات خاتون جنت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کے کردار کی خوشبو آتی ہے۔  

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے ممتاز عالم دین علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ اہل بیت اور قرآن کریم امت مسلمہ کے درمیان دوگرانقدر نعمتیں ہیں۔ سید الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اپنے آخری خطاب میں فرمایا تھا کہ میں دو چیزیں چھوڑے جارہا ہوں ایک قرآن اور دوسرے اہل بیت اور یہ ایک دوسرے سے کبھی جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پہ آ کے مجھ سے ملیں۔ قرآن کریم نے جن  اعلی انسانی فضائل کا ذکر کیا ہے ان کا عملی نمونہ حضرت محمد مصطفی ص اور حضور کے اہل بیت کے کردار میں نظر آتا ہے۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اہلسنت کے جید عالم دین مفتی گلزار احمد نعیمی نے کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام اپنے دور کے بہت بڑے عالم دین اور عظیم مفسر قرآن اور محدث تھے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید ثاقب اکبر نے کہا کہ امام عالی مقام سے نیشابور کے مقام پر مختلف مکاتب فکر کے علمائے کرام نے جو حدیث مبارکہ نقل کی ہے اسے سلسلہ الذھب کا نام دیا گیا۔

 کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل خانہ فرھنگ کوئٹہ جناب سید حسین تقی زادہ واقفی نے کہا کہ امام علی رضا علیہ السلام کے ایام ولادت کو عشرہ کرامت کے طور پر منایا جاتا ہے جب کہ سیدہ فاطمہ معصومہ یوم ولادت پر پوری دنیا میں ڈاٹرز ڈے یعنی یوم دختر بیٹی کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ کانفرنس میں ممتاز عالم دین علامہ غلام حسنین وجدانی، پیر سید حبیب اللہ شاہ چشتی، کونسل جنرل آقائے درویش وند نے خصوصی شرکت کی۔ جبکہ معروف شاعر جناب ظفر عباس ظفر نے نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

وحدت نیوز (پشاور) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکریٹری جنرل علامہ سید وحید عباس کاظمی نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ درحقیقت دہشتگردوں نے ایک مرتبہ پھر حکومت کی رٹ کو چیلنج کرنے کی کوشش کی ہے، کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، وہاں کی معاشی سرگرمیوں کے مرکز کو نشانہ بنانے کا مقصد دہشتگردوں کی جانب سے بظاہر یہی لگتا ہے کہ انہوں نے کوئی پیغام دینے کی کوشش کی ہے۔ حکومتی وزراء کے مطابق اس کارروائی میں ہندوستانی ہاتھ ملوث ہوسکتا ہے اور درحقیقت اس امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا۔ ہماری فورسز نے دہشتگردوں کے اس حملہ کو ناکام بنایا، جانی نقصان پر ہمیں بہت افسوس ہے، لیکن حکومت کو اس حوالے سے چوکنا رہنا ہوگا۔ ابھی ملک کورونا کیخلاف جنگ لڑ رہا ہے، ایسے میں دہشتگردوں کا دوبارہ سر اٹھانا خطرناک ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بعض نادیدہ قوتوں کی کوشش ہے کہ ملک میں کسی نہ کسی طرح افراتفری پھیلائی جائے، ملک میں دہشتگرد اور فرقہ پرست ایک مرتبہ پھر منظم ہوتے نظر آرہے ہیں۔ حکومت کو ایسے عناصر پر نظر رکھنی چاہیئے کہ کونسے ایسے عناصر ہیں، جو ایک مرتبہ پھر فرقہ وارانہ ماحول پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور افسوس کی بات ہے کہ حکومت کی جانب سے اب تک اس حوالے سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ پاکستان میں فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام مختلف فورمز پر ایک ساتھ ہیں اور ان حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، لیکن اصل ذمہ داری حکومت کی ہے، اگر حکومت نے ڈھیل دی تو حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بالشخیل مسئلے کا واحد حل کاغذات مال کی روح کے مطابق زمینوں کی تقسیم ہے، ہمارے لوگ تو عرصہ دراز سے کہہ رہے کہ کاغذات مال کے مطابق اس مسئلہ کو حل کیا جائے۔ ہم نے یہ کبھی نہیں کہا کہ کسی اور کی زمین ہمارے لوگوں کو دی جائے، نہ ہی ہمارے لوگ ایسا چاہتے ہیں، بلکہ جو جس کا حق ہے، اسے دیا جائے۔ قبائل کے مزاج سے آپ واقف ہیں، وہ اپنا حق کسی کو نہیں چھیننے دیتے۔ طوری قبائل کی زمینیں کاغذات مال کے مطابق ان کے حوالے کی جائیں اور یہی اس کا پرامن حل ہے۔ مقامی سول اور عسکری انتظامیہ اس حوالے سے اپنا رول ادا کرے اور جتنا جلدی ممکن ہو، حقداروں کو ان کا حق دیا جائے۔ اس حوالے سے ہمارے مقامی قائدین بھی گاہے بگاہے حکومت کو متوجہ کرتے رہے ہیں، گذشتہ دنوں پاراچنار میں دھماکہ ہوا اور زمین کا مسئلہ۔ پاراچنار کے لوگوں کو شدید تشویش ہے، وہ پریشان ہیں کہ کیونکہ ان پر دوبارہ زمین تنگ کی جا رہی ہے۔

وحدت نیوز(کراچی)شیعہ علماء کونسل صوبہ سندھ کے سیکریٹری مالیات، تنظیم عزاداری پاکستان کے جوائنٹ سیکریٹری اور انجمن امامیہ ملیر کے جنرل سیکریٹری حکیم سیدمسلم رضا عابدی انتقال کرگئے۔ مرحوم شیعہ قومیات میں انتہائی فعال شخصیت تھے، ان کی دینی وملی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

اس المناک واقعے پرمجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ صادق جعفری نے کہا ہے کہ حکیم سید مسلم رضا عابدی کی رحلت پر اہل خانہ اور لواحقین کو تعزیت پیش کرتے ہیں، دکھ کی اس گھڑی میں اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں، خداوند متعال سے دعاگو ہیں کہ وہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر عطا فرمائے۔

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علی حسین نقوی اور دیگر رہنماؤں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ "کے الیکٹرک" کراچی میں اجارہ داری اور غنڈہ گردی کی علامت بن چکا ہے۔عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کی بجائے آئے روز ایک نئی مشکل میں ڈال دیا جاتا ہے۔ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور اوور بلنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔کے الیکٹرک نے شہر 550 میگا واٹ کا شاٹ فالٹ بتا کر عوام کو بے وقوف بنایا ہے اور شہر کی عوام سے کھربوں روپے کمائے ہیں قومی احتساب بیورو اس کی تحقیقات کرے ۔دوسری جانب وزارت توانائی، بجلی کے اس بحران کا ذمہ دار کے الیکٹرک کو ٹہراتی ہے جبکہ کے الیکٹرک اپنے ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے فرنس آئل کی کمی کو بنیاد بتا کرپوری صفائی سے خود کو بری الذمہ قرار دے دیتے ہیں۔عوام کی سمجھ سے بالاتر ہے کہ وہ اپنے مدعا کس کے سامنے پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے کے الیکٹرک ایک خود سر ادارہ ہے جو حکومت سمیت کسی کا بھی حکم ماننے کو تیار نہیں۔عوام کو ایک ایسے منہ زور مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے جو جب دل چاہے بجلی بند کر دے اور جتنی رقم چاہے عوام کے بلوں میں ڈال دے اسے کوئی پوچھنے والا نہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے کے الیکٹرک کو لگام نہ دی تو پھر عوام گھروں سے باہر نکل کر احتجاجی مظاہروں سمیت تمام قانونی و آئینی آپشنز کواستعمال کرنے میں حق بجانب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کے الیکٹرک اپنے نظام کو اپ گریڈ کرے تاکہ بجلی کی طلب و رسد میں توازن پیدا کیا جا سکے۔اس ادارے کو چاہیے کہ وہ اپنی ملازمین کی اخلاقی تربیت پر زور دیتے ہوئے انہیں یہ باور کرائیں کہ ان کا کام عوام کی خدمت کرنا ہے ۔اپنے کردار و عمل سے یہ ثابت کرنے کی کوشش ہر گز نہ کی جائے کہ کے الیکٹرک عوام پر اللہ تعالیٰ کا عذاب ہے۔

انہوں نے کہا صوبائی حکومت کی غیر ضروری لچک نے کے الیکٹرک کے من مانی کرنے والے افسران کے حوصلے بلند کر رکھے ہیں۔یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ صوبائی حکومت کی کون سی دکھتی رگ کے الیکٹرک کے ہاتھ میں ہے جس کی وجہ سے حکومت نے کے الیکٹرک کی زیادتیوں کے باوجود خود پرخاموشی طاری کر رکھی ہے۔وفاقی اور صوبائی اگر عوامی مسائل کو اسی طرح نظر انداز کرتی رہیں تو پھر ملک بھر کے عوام حکومت کے خلاف سڑکوں پر ہوں گے۔

ہمارا مطالبہ ہے کہ الیکٹرک کی نا انصافیوں کے خلاف سختی سے نوٹس لیتے ہوئے عوامی مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔وفاقی حکومت میں موجود کالی بھیڑیں چینی بحران سمیت پیٹرول بحران میں ملوث ہیں حالیہ پیڑول کی قیمتوں میں رات و رات اضافہ کر کے عوام پر پیڑول بم گرایا دوسری جانب کے الیکٹرک کو فرنس آئل کی فراہمی کی مد میں کھربوں روپے منافع پہچایا جانا اس بات کا ثبوت ہے کے اس مافیا کے پیچھے وفاقی و صوبائی حکومت کی مکمل حمایت حاصل ان کالی بھڑوں کو آشکار کیا جائے ۔کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف نیب انکائری کا مطالبہ کرتے ہیں ۔گزشتہ سالوں میں کے الیکٹرک کی لاپر واہی سے جاں بحق ہونے والے شہریوں کے اہل خانہ کو عدالتی فیصلے کے باوجود انصاف نہ نہیں ملا کے الیکٹرک انتظامیہ کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے۔ نا اہل انتظامیہ کے ذمہ داروں کو فوری گرفتار کیا جائے۔

آخر میں ہم آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ہونے والی دہشتگردی کی مذمت کرتے ہیں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردی ملکی معیشت حملہ ہےپاکستان اسٹاک ایکسچینج پر دہشتگردی میں بھارتی نمک خوار دہشتگرد ملوث ہیں حکومت کو دہشتگردوں کے خلاف سابقہ کامیاب کاروائیوں کی طرح سخت آپریشن کاسلسلہ جاری رکھنا ہوگا۔حملے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کے اہلخانہ کے درد میں شریک غم ہیں۔سیکورٹی اہلکاروں کی موثر کاروائی کے نتیجے میں پاکستان دشمن عناصر کو ناکامی ہوئی دہشتگردی کے واقعے میں شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے اظہار ہمدردی ہےواقعے میں زخمی سیکورٹی اہلکاروں کی جلد از جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔کانفرنس میں کراچی ڈویژن کے سیکرٹری جنرل صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، میر تقی ظفر، زین رضوی، سبط اصغر، احسن عباس، حسن رضا سمیت دیگر موجود تھے۔

وحدت نیوز(جیکب آباد) ایس ایس پی ہٹاؤ ۔۔۔جیکب آباد بچاؤ تحریک آٹھویں روز میں داخل ہوگئی، مسلسل آٹھویں روز بھی پریس کلب پر مجلس وحدت مسلمین اور آل شیعہ تنظیموں کے رہنماوں نے بھوک ہڑتال جاری رکھی۔ پریس کلب جیکب آباد کے باہر بھوک ہڑتالی کیمپ میں شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہاکہ 21 رمضان شہادت امیر المومنین امام عــــلی علیہ السلام کے پور امن جلوس پر پولیس کی طرف سے کی گئی کروائی کی شدید الفاظ میـــں مذمت کرتے ہیں۔

رہنماؤں نے کہا کہ یہ کہا کا قانون ہے کہ ایس او پی صرف ذکر اہلبیت ع کے پور امن جلوسوں پر نافذ ھوتی ہے، عزاداری سید الشہدا امام حســـین ع ہمارا بنیادی اور قانونی حق ہے ہم مسلسل سراپا احتجاج ہیں، ایس ایس پی بشیر بروھی کے خلاف ہم مطالبہ کرتے آئی جی سندھ، وزیر اعلی سندھ اور چیف چسٹس آف پاکستان جناب جسٹس گلزار احمد صاحب سے کے فوری طور پر ایس پی بشیر بروھی کو معطل کیا جائے اور عدالتی انکوائری کی جائے بصورت دیگر ملت جعفریہ پاکستان بھرپور احتجاج کرنے کا حق رکہتی ہے ۔یہ کہا کا قانون ہے کہ آزاد میڈیا کو دہمکایا جار رہا ہے ہم اس بات کی بھی شدید الفاظ میـــں مذمت کرتے ہیں۔

وحدت نیوز(آرٹیکل)2011 سے اب تک شام کی سر زمین پر ایک ملین کے قریب انسانوں کے قتل، اور پانچ ملین کے قریب انسانوں کو ملک کے اندر اور باہر ہجرت پر مجبور کرنے کے بعد کوئی بھی عقل مند شخص یہ بات قبول نہیں کر سکتا کہ "قانون قیصر " امریکی کانگریس  نے شامی عوام کی محبت اور انکے دفاع کی خاطر بنایا ہے. سیرین عوام کیسے قبول کر سکتے ہیں، کہ امریکہ انکا ہمدرد ہے، جبکہ اس نے غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کو فلسطین کی سرزمین پر مسلط کیا، اور ہمیشہ فلسطین کے علاوہ اردن ، مصر ، لبنان اور شام کی سرزمینوں پر ناجائز اسرائیلی قبضے کی مکمل پشت پناہی کی. اور حال ہی میں ٹرامپ نے اعلان کیا کہ مقبوضہ جولان بھی اسرائیل کی قانونی ملکیت ہے. تاریخ میں ایک مرتبہ بھی اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورمز پر امریکہ نے شامی عوام کے حق کی کبھی بھی حمایت نہیں کی. لاکھوں دھشتگردوں کو دنیا بھر سے لا کر تباہی وبربادی پھیلانے اور بے گناہ عوام کے قتل عام کے لئے جدید ترین اسلحہ فراہم کرنے اور ان درندوں کی ہر طرح کی مدد کرنے کے بعد امریکہ آخر میں پوری دنیا کے سامنے یہ جھوٹ بولے کہ اسے شامی عوام کی فکر وہمدردی ہے یہ ہر گز قابل قبول نہیں.  

بلکہ حقیقت یہ کہ اس قانون کا مقصد جنگ زدہ شامی عوام کی انسانی بنیادوں پر مدد کرنے کے اقوام متحدہ کے فیصلے کے سامنے رکاوٹیں حائل کرنا ہے. تاکہ شامی عوام کا مزید اقتصادی استحصال ہو. اور بنیادی ضروریات زندگی سے محروم اور کسم پرسی و شدید غربت وفقر وافلاس میں مبتلا بیگناہ عوام کو زندہ رہنے کے حق سے بھی محروم کیا جا سکے. وہ امریکہ کہ جس نے چند سالوں سے ملک شام کی  سرزمین کے ایک حصے پر ناجائز غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے اور اپنے فوجی اڈے قائم کر رکھے ہیں. اور اس ملک کے معدنیات اور تیل کے ذخائر کو لوٹ رہا ہے امریکی صدر ٹرامپ پوری وقاحت سے دنیا کے سامنے اعلان کرتا ہے کہ شام کے تیل کے ذخائر میرے اختیار میں ہیں. اتنے بڑے جنایتکار اور کھلے دشمن کو شامی عوام سے ہرگز ہمدردی ہو نہیں سکتی.  اور نہ ان تکفیری پراکسیز اور امریکی اتحادی ممالک کو ہمدردی ہو سکتی ہے، جو اس ملک کی تباہی اور عوام کے قتل عام میں شریک ہیں.  اور انکے میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا چلتا رہتا ہے.

داعش کی شکست اور امریکی وترکی واسرائیلی خوابوں پر پانی پھر جانے اور مقاومت کے بلاک کی مسلسل کامیابیوں کے بعد بہت سے ممالک نے شام کے ساتھ دوبارہ سفارتی تعلقات بڑھانا شروع کئے. کئی سالوں سے مختلف ممالک کے بند سفارتخانے اور قنصل خانے فعال ہوئے. شام کے بارے میں امریکی سیاست کو تنہائی کا احساس ہوا. اقوام متحدہ کی تائید اور روس ، ایران ، ترکی وشام حکومت واپوزیشن کے مابین آستانہ اور سوچی شہروں میں شامی بحران  کے سیاسی حل کے لئے مذاکرات کا سلسہ شروع ہوا، اور شام میں جنگ کے خاتمے کے مرحلے کا آغاز ہوا تو امریکی تنہائی اور بڑھ گئی. امریکہ نے دیکھا کہ اربوں اور کھربوں ڈالرز خرچ کرنے بعد نہ شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کا خاتمہ ہوا اور نہ ہی شام کی تعمیر نو اور مستقبل کی سیاست میں اسکا کو کردار ہو گا. اس لئے شام کے مستقبل کے مذاکرات میں شرکت کرنے اور سیاسی مفادات حاصل کرنے اور اپنا دباؤ بڑھانے کے لئے قانون قیصر کا سہارا لیا. اور شام پر مزید اقتصادی پابندیوں کی دھمکی دی. اس اندھے قانون کی شقوں کے مطابق "قانون قیصر " کی زد میں فقط شام حکومت ہی نہیں آتی، بلکہ اسکی زد میں ہر وہ ملک بھی آتا ہے جو شام کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات بڑھائے گا. اور جو کسی قسم کی امپورٹ وایکسپورٹ کرے گا، یا شام کو ضروریات زندگی فراہم کرنے اور تعمیر نو میں اسکی مدد کرے گا. بلکہ اس کی زد میں وہ کمپنیاں ، بنک اور دیگر ادارے وافراد بھی آتے ہیں جو کسی قسم کے علمی تجربات ومعلومات ، مینجنگ اینڈ پلاننگ خدمات وغیرہ فراہم کریں گے.

لیکن جیسے ملک شام اس طولانی جنگ میں تنہا نہیں تھا.  اب بھی تنہا نہیں رہے گا. شام کے اتحادی اور دوست ممالک کل بھی شام کے ساتھ کھڑے تھے اور آج بھی شام کے ساتھ کھڑے ہیں اور آئندہ بھی کھڑے رہیں گے. اور امریکہ کا یہ حربہ بھی سابقہ حربوں کی مانند بری طرح ناکام ہوگا. اور امید تو یہی ہے کہ روس ، چین ، ایران اور دیگر دوست واتحادی ممالک اس اقتصادی جنگ میں بھی امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو شکست دیں گے. جیسے وینزویلا پر امریکی پابندیوں کو چیرتے ہوئے ایرانی تیل سے بھرے بحری جہاز کاراکاس پہنچے تھے اور اقتصادی حصار کو توڑا تھا ایسا ہی کل 13/06/2020 کو ملک شام کے وفادار و اتحادی اور بردار ملک ایران کا امدادی  سامان سے بھرا بحری بیڑہ (شہر کرد ) تمام تر امریکی پابندیوں کو روندتے ہوئے شام کے لاذقیہ شہر کے ساحل پر لنگر انداز ہوا ہے، اور اس سفر کے دوران ایرانی جنگی آبدوزیں پورا راستہ اسکی حفاظت کے لئے تیار اس کے ہمراہ رہیں.

تحریر: علامہ ڈاکٹر شفقت شیرازی

Page 6 of 633

مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree