وحدت نیوز(آرٹیکل) قلم دیکھو مسلسل رو رہا ہے
تماشا کاغذوں پر ہو رہا ہے
حیرت ہے کہ تعلیم و ترقی میں ہے پیچھے جس قوم کا آغاز ہی اقراء سے ہوا تھا،ایک اچھا پڑھا لکھا انسان ہی عشق اور جنون سے انقلاب لا سکتا ہے لیکن موجودہ حکمرانوں کے عہد اقتدار میں تعلیمی اداروں میں غنڈہ گردی کے کلچرنے فروغ پایا.تعلیم کے بغیر کوئی بھی معاشرہ مکمل نہیں ہے.افسوس کے آج ہم تعلیم میں سب سے پیچھے ہیں ہم سب کی مذہبی، معاشرتی، اخلاقی اور قومی ذمہ داری ہے بچوں کو تعلیم و تربیت دینا،اور تعلیم کی کمی،تربیت کا فقدان ،بے روزگاری نے نوجوان نسل کو کرائم،اور جرائم کی طرف راغب کیا ہی تعلیم خود کو شناخت کرنے نکھارنے، ایک امن اور قانون پسند خوشحال معاشرہ کی تشکیل میں مرکزی کردار کی حامل ہے۔تعلیم کی اہمیت کا اعتراف ازل سے ہر مہذّب معاشرہ کرتا آیا ہے اور ابد تک کرتا رہے گا۔جب تک حکومتوں نے تعلیم کو پہلی ترجیح نہ بنایا پاکستان انتہا پسندی اور جہالت کے اندھیروں میں بھٹکتا رہے گا۔ہمارے حکمران پڑھے لکھے ہوتے تو آج پاکستان میں تعلیم کا اچھا میعار ہوتا.کتنے افسوس کی بات ہے کہ ملک کے وزیر اعظم کو ہر جلسے میں سڑکوں کے علاوہ اور کچھ نظر نہیں آتا۔ کیا اس ملک میں صحت اور تعلیم کی ضرورت نہیں ہے اورجب تعلیم یا علم کے نام پر دھندا کرو گے تو گندی ذہنیت کی نسل تیار ہوگی
"ہم تعلیم خرید سکتے ہیں مگر عقل خدا کا عطا کردہ تحفہ ہے۔"
تحریر۔۔۔محمد عتیق اسلم