وحدت نیوز(آرٹیکل)انسان دوستی کا عالمی دن (Humanitaryian day) 19اگست کو ہر سال اقوام متحدہ اور فلاحی تنظیموں کی طرف سے دنیا بھر میں منایا جاتا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد انسانی فلاح و بہبود کیلئے متحرک افراد اور انسانی جذبے کے تحت کام کرنے والے امدادی کارکنان کو سراہانا اور انکا خیال رکھنا ہے۔اقوا م متحدہ کی جانب سے 19اگست کو انسانی دوستی کے عالمی دن کے طور پر منانے کا فیصلہ دسمبر 2008ء میں جنرل اسمبلی کے اجلاس میں کیا گیا۔19اگست ہی تھا جب 2003میں عراق کے شہر بغداد میں کینال ہوٹل پر بم حملے میں اقوام متحدہ کے سفیر سر جیو ڈی میلو Vieiraسمیت 22افراد ہلاک ہوئے تھے۔سر جیوعراق میں اقوام متحدہ اعلیٰ ترین نمائندے تھے۔اس واقعہ کے پانچ سال بعدجنرل اسمبلی نے عالمی انسانی ہمدردی کے دن کے طور پر 19اگست کو قرارداد منظور کی۔ بعد ازاں ہر سال انسانی بنیادوں پر کمیونٹی عالمی سماعت WHDیادگار بنانے کیلئے منظم کیا،یہ دن انسانی امداد فراہم کرنے والے کارکنوں کی حفاظت اور سلامتی کے قیام کی وکالت ،بقاء،بہبود اور بحرانوں سے متاثرہ افراد کے وقار کیلئے کام کے حوالے سے منایا جاتا ہے۔خلق خدا کی بھلائی کی سر گرمیوں کے حوالے سے بنیادی سمجھ بوجھ کو عام کرنے کے ساتھ ان سر گرمیو ں میں شریک افراد کا احترام ،اور جو لوگ کار خیر کرتے ہوئے ہلاک ہوئے ان کو یاد بھی کیا جاتا ہے۔یہ دن دکھی انسانیت کی خدمت کر نے والوں کے نام ہے جو بلا تفریق رنگ و نسل ہر ممکن طور پر دکھی او ر ناچار انسانیت کی خدمت کر رہے ہیں۔ دنیا بھر میں ہزاروں مردو زن انسانیت کیلئے کام کرتے ہوئے اپنی جان خطرے میں ڈالتے ہیں کچھ تو بعض اوقات اپنے مقاصد کے حصول میں اپنی جان بھی کھو دیتے ہیں ۔ یہ وہ شخصیات ہوتی ہیں جو اس راہ میں جان دینے کوعین حیات خیال کرتیں ہیں ۔
طلاطم ہائے بحرزندگی سے خوف کیا معنی
جو دیوانے ہیں وہ موجوں کو بھی ساحل سمجھتے ہیں
دراصل ایسے لو گ اپنی قربانیوں سے ایک جہاں کوحیات جادواں بخشتے ہیں اور خود بھی زندہ جاوید رہتے ہیں ۔
19اگست انسان دوست عالمی دن کے طور پر منانے کا مقصد ان ہیروز اور انکی قر بانیوں کو یاد کرنا بھی ہے۔انسانی ضروریات کو پورا کرنے میں بین الاقوامی تعاون کی ضرور ت اور اسکی اہمیت کو اجاگر کرنا، عالمی سطح پر انسان دوستی کے حوالے سے شعور کی بیداری بھی اس دن کے موضوعات میں شامل ہے۔ یہ دن مختص ہے تمام انسان دوست فعال کارکنوں کے نام اور اس سلسلہ میں ہونے والی تمام تر کاوشوں ، پروگرامز سے آگاہ ، جاری سر گرمیوں سے آگاہ کرنے والوں کیلئے۔
آج دنیا بھر میں بہت سی کمیونٹی اور بہت سی آرگنائزیشن لوگوں میں آگاہی پھیلانے کیلئے اشتہارات اور معلوماتی مواد کا سہارا لیتی ہیں اور پریس کے زریعے انسانیت کا پیغام دنیا تک پہنچانے کی کوشش بھی کرتیں ہیں ۔ انسان دوستی کا عالمی دن غریب اور ضرورت مندوں کی مدد اور تعاون کے عزم کے نام ہے۔ہر انسان کو چاہئے کے سوچے اور اپنی صلاحیت کے اعتبار سے انسانیت کی مدد کریں ۔یہ سب کچھ تعلیم اور شعور سے ممکن ہوگا۔اس سلسلہ میں ان ممالک کے حالات کا مطالعہ اور جائزہ ضروری ہے جہاں حقیقتًا جنگ وقوع پزیر ہوئی ہو اور انکی بد قسمتی کا مشاہدہ ضروری ہے تاکہ عام آدمی دکھی انسانیت کی خدمت کرنے پر خود کو تیا ر کر سکے۔
قارئین انسان تو دنیا میں ہر جگہ پیدا ہوتے ہیں لیکن انسانیت کم کم ہی پیدا ہوتی ہے اگر ہم اس بات کو دیکھیں تو واقعی یہ بالکل ٹھیک بات ہے کیونکہ پاکستان میں 21کڑوڑ انسان آباد ہیں عبدالستار ایدھی ایک ہی تھا جو سچے دل اور اچھی نیت کے ساتھ اپنا کام بنا کسی لالچ کے سر انجام دیتے تھے۔ چھیپا ،رتھ فائو جیسے نام بہت کم ہیں ۔ ہاں دنیا میں روشنی کی بہت سی کرنیں موجود ہیں جو راستے کو روشنی کرنے کا کام دے رہی ہیں ۔ضرورت اس بات کی ہے جو کام وہ سب کر رہے ہیں ہم بھی کر سکتے ہیں اس کے لئے سچ کی اور ہمت کی ضرورت ہے اور بس۔۔۔
تحریر ۔۔۔سلمان احمد قریشی