امام حسین ع کا بےمثال قیام، وعظیم انقلاب

18 September 2018

وحدت نیوز(آرٹیکل) اُس زمانےکےامام، انسانیت کےپیشوا، اور آزاد لوگوں کے رھبر ومقتدیٰ،حسین ابن علی ع نےاپنے زمانے کی سپر پاور اور دنیاکی سب سے بڑی حکومت وسلطنت(جسکی سرحدیں موجودہ افغانستان سے افریقہ، اور چنوبی یمن سی ترکی و آذربائیجان تک پھیلی ہوئی تھیں)کیخلاف سیاسی، اصلاحی، وفکری انقلاب برپا کرنے کیلئےقیام کیااور اپنے قیام کے مقاصد وہ خود بیان فرماتے ہیں:1؛ ظالم وفاسد حکومت کی عملا مخالفت (صرف زبانی نہیں)2؛ امت وقوم کی اصلاح (سیاسی، اجتماعی، فکری، واخلاقی اصلاح)3؛ امربالمعروف ونہی عن المنکر،جیساکہ خودفرماتے ہیں:اِنِّی لَم اَخرُج اَشِراً وَلابَطِراً وَلاظالِماً وَلامُفسِداً، بَل اِنَّماخَرَجتُ لِطَلَبِ الاِصلاحِ فے اُمَۃِجَدِی،وَاَن اَءمُرَبِالمَعرُوف وَاَنہیٰ عَنِ المُنکَرِ،وَاَسِیرُ بِسِیرَۃِجَدِی وَ اَبِی،یعنی میرے قیام کامقصد، امت کی اصلاح، امربالمعروف، نہی عن منکر، اور رسول اللہ ص وعلی مرتضی ع کی سیرت وسنت پر عمل کرانا ہے،یا فرماتےہیں: کیاتم نہیں دیکھتے کہ(حکومت وقت) حق پر عمل نہیں کراتی، اور باطل سے منع نہیں کراتی،یافرماتے ھیں کہ:میرا پیروکار، یزید جیسوں کی بیعت وپیروی نہیں کرسکتا، (یعنی اسکو اپنا سیاسی لیڈر تسلیم نہیں کرسکتا)اور حسینی انقلاب یقیناکامیاب ہوگیابہتر72 افراد سے شروع ہوکر، 72 کروڑ یعنی پوری دنیاتک یہ انقلابی فکر پھیل گئ،حسینی انقلابی افکار کے پھیلنے میں تین3 عناصر مؤثر تھے1: حسینی انقلاب زمان ومکان وساتھیوں کےلحاظ سے،مکمل منصوبہ بندی کیساتھ، ناپاتولا، حساب وکتاب کیساتھ، عقلی، فطری اور حماسائی تھا، اسلیۓ خود مؤثر رہا،2: انقلاب کو اچھے وارث مل گئے،(بی بی شریکۃ الحسین ع واسیران کربلا، و ائمہ اھلیبیت ع، اور سالہاسال تک انکے عالم فاضل ومخلص شاگرد،3: عزاداری، جس نے اس انقلاب کو دلوں میں اتار دیا، بھولنے نہیں دیا، پرانا نہ ہونے دیا، عزاداری کیاھے ؟: عزاداری چار عناصر پر مشتمل ہوتی ہے جنہیں خود امام حسین ع اور آئمہ اطھارع نےبیان کیا ھے،1: حسینیت، عدالت اور حق واھل حق کیساتھ اظہار وِلاء ومؤدت (جسکو ھم "تَوَلّٰا" کہتےہیں،2: یزیدیت، ظلم، باطل واھل باطل سے احتجاج و اظہار براءت (جسکو "تبراء" کہتے ھیں)3: "امربالمعروف"،4: "نہی عن المنکر"،یعنی؛ تولاء،تبراء،امر،ونہی۔رسم عزاداری:جہاں تک رسم عزاداری کی بات ہے،تو یہ مختلف زمانوں اور مختلف علاقوں میں مختلف طریقوں سے ھوسکتاہے،ہاں اپنی مرضی وخواہشات کےمطابق نہیں بلکہ قرآن وسنت محمدص وآل محمد کےمطابق ہو، اور خلاف نہ ہو ،مقصد عزاداری:حسینی پیغام کو مناسب، معقول ومقبول ومؤثر طریقے سے، آج کے میڈیا کے دور، اور ماڈرن وجدید دنیا (ایشیا سے یورپ، مسلم وغیرمسلم) تک پہنچانا ھے،کہ لوگ حسینی پیغام کو سنیں، اس پر سوچیں، اور اسکو قبول کریں،اسکا مطلب یہ ھے کہ: اگرعزاداری صرف اپنےلئے ہوتی، پھرتو ھماری مرضی، جیسے کرتے،لیکن عزاداری ھم صرف اپنے لئے نہیں کرتے، بلکہ اپنےساتھ دوسرے مختلف مذاھب وممالک کے لوگوں کیلئےبھی کرتےہیں،یعنی خود بھی پیغام حسینی یاد رکھنا ہے اور لوگوں کو بھی پہنچانا ہے،پس لوگوں کو بھگانا نہیں بلکہ بلانا ہے،پس رسم بھی ایسا ہو جسمیں دعوت ہو، جاذب ہو، مقبولیتہو، عقلانیتہو،پس آپس میں جھگڑنے اور لعن طعن کرنے سے بہتر ہے کہ آپ مندرجہ بالا نقاط پر ذراغور فرمائیں،اگر مناسب لگے تو قبول فرمائیں،اگر مناسب نہ ھو تو میری اصلاح فرمائیں۔


وما علینا الا لبلاغ


تحریر:محمداقبال بہشتی



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree