سانحہ پارہ چنار۔۔۔کیا ابھی وقتِ قیام نہیں آیا!؟

14 December 2015

وحدت نیوز (آرٹیکل) انتشار و تفرقے سے اقوام کمزور اور وحدت و اتحاد سے مضبوط ہوتی ہیں۔ کمزور کی چیخیں بھی کمزور ہوتی ہیں،کمزرو کی چیخوں  اور احتجاجات سے نہ زمین پھٹتی ہے ، نہ آسمان گرتا ہے،نہ انصاف ملتا ہے ،نہ عدالتوں کے دروازے کھلتے ہیں اور نہ کوئی اس کی فریاد پر کان دھرتا ہے۔

یہ ربیع الاوّل پیغمبرِ اسلام ﷺ کی ولادت ِ باسعادت کا مہینہ ہے اوراس مہینے کے آغاز پر اس وقت ملتِ پاکستان پارہ چنار میں  اپنے عزیزوں کی لاشوں کے ٹکڑے اٹھا رہی ہے۔تفصیلات کے مطابق پارہ چنار میں کھلے میدان میں لگے لنڈا بازار میں اُس وقت دھماکا ہوا جس وقت لوگ بڑی تعداد میں خریداری میں مصروف تھے۔ذرائع کے مطابق دھماکا لنڈا بازار میں نصب بارودی مواد جو کہ 35 کلو سے زائد تھاکے پھٹنے سے ہوا۔

اگر مارنے والوں کا تعلق کسی خاص فرقے سے ہوتا تو وہ  بازار میں دھماکہ کرنے کے بجائےاپنے اعتراضات کو بیان کرتے اور اپنے مطالبات پیش کرتے اور نہتے لوگوں کو درندگی کا نشانہ نہ بناتے۔

شجاع  اور بہادُرانسان کبھی بھی کمزوروں،بچوں اور عورتوں پر ہاتھ نہیں اٹھاتا۔شجاعت کا اظہار میدان میں کیا جاتاہے۔شجاع انسان اپنے موقف کو بیان کرتا ہے،مخالفین کے اعتراضات برداشت کرتا ہے،ناقدین کا سامنا کرتا ہے،دلیل پیش کرتا ہے اور دلیل کو قبول کرتا ہےلیکن اس کے برعکس انسان جتنا بزدل اورپست ہوتا ہے وہ اتنا ہی سفّاک، وحشی، خونخوار اور ہٹ دھرم ہوتا ہے۔

یہ عبادت گاہوں پر حملے،اولیائے کرام کے مزارات پر دھماکے،بازاروں میں قتلِ عام اور بے گناہ لوگوں کے کشت و خون سے یہ واضح ہے کہ اس وقت ملتِ پاکستان کو انتہائی گھٹیا اور پست دشمن کا سامناہے۔

گزشتہ سال ہمارے انہی  پست اور بزدل دشمنوں نے انہی دنوں میں پشاور  کےآرمی پبلک سکول پر حملہ کرکے ہماری ملت کے نونہالوں کو خاک و خون میں غلطاں کیا تھا۔

یہ واقعات اس امر پر دلالت کرتے ہیں کہ سامراجی سازشوں اور طاغوتی ایجنسیوں نے ہمارے گرد گھیرا تنگ کررکھا ہے۔اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ جو لوگ پاکستان میں قتل و غارت کررہے ہیں  وہ پاکستان کے دشمن ممالک کی ایجنسیوں کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔دشمن کے ایجنڈے پر کام کرنے والے یہ لوگ نام نہاد  مجاہدین کے کیمپوں   میں بھی اور   سرکاری پوسٹوں پر  بھی بیٹھے ہوئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ پورے پاکستان میں خون بہانے  اور خون پینے کا عمل زورو شور سے جاری ہے۔ملت پاکستان کے ساتھ  جس پستی اور درندگی کا مظاہرہ نام نہاد مجاہدین کررہے ہیں اسی   کمینگی اور ذلت  کو سرکاری اہلکار بھی اپنائے ہوئے ہیں۔

جس کا ایک نمونہ یہ ہے کہ پاکستان سے ایران آنے والے زائرین کی لوٹ مار کا سلسلہ یوں تو ایک عرصے سے جاری ہے لیکن گزشتہ چند سالوں میں اس میں شدت کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔

ابھی چند روز پہلے یعنی دو دسمبر کو میڈیا نے یہ خبر نشر کی کہ  زائرین کو زبردستی پاکستان ہاؤس میں رکھ کر5ہزار زائرین سے چارجزکے نام پر 100 روپے کے حساب سے پانچ لاکھ وصول کئے گئے،جس کے بعد علامہ عارف حسین واحدی مر کزی سیکرٹری شیعہ علماء کونسل کی طرف سے مذمتی بیان پڑھنے کو ملا:۔

علامہ عارف حسین واحدی مر کزی سیکرٹری شیعہ علماء کونسل نہ کہا کہ پہلے تو کوئٹہ میں سیکورٹی کے نام پربلاجواز ہزاروں زائرین کو ایک ہفتہ تک روکے رکھا جو ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی پریس کانفرنسزو ریلیوں اور اعلیٰ سطحی رابطوں کے بعدزائرین کوئٹہ سے روانہ ہوئے لیکن تفتان بارڈر پہنچنے پرزائرین کوبلاجواز پاکستان ہاوس میں زبردستی روکے رکھنا شہری حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ سے تفتان 8 گھنٹے کا سفر ہے لیکن زیادتی یہ ہے کہ کانوائے میں20 گھنٹے سے زائد لگائے جاتے ہیں، زائرین کوئٹہ سے گذشتہ رات تین بجے کے قریب تفتان بارڈرپہنچے جہاں زائرین کو زبردستی پاکستان ہاؤس میں بٹھایا گیا اور ہر قافلے سے چھ سے دس ہزار روپے جو تقریباً فی زائر 100 روپے کے حساب سے پانچ لاکھ کے قریب بنتے ہیں چارجز وصول کئے گئے۔ رقم لینے کے باوجود پاکستان ہاوس میں زائرین کیلئے نہ تو سونے کی جگہ ہے اور نہ ہی بیٹھنے کی علاوہ ازیں پاکستان ہاوس میں تمام بنیادی سہولیات کا فقدان ہے ایسا لگتا ہے کہ زائرین کو ایک خصوصی جیل میں بند کر دیا گیاہو۔ پاکستان ہاؤس کے گیٹ بند ہیں،زائرین کے باہر جانے پر حتیٰ کہ ایف آئی اے کے دفتر تک بھی جانے کی پابندی ہے ۔علامہ عارف واحدی نے کہا کہ افسوس ناک امر یہ ہے کہ اپنے ہی ملک میں بیمارمسافر زائرین علاج معالجہ کے لئے مجبور ہیں کہ وہ علاج کیلئے بھی باہر نہیں جاسکتے۔بچے خواتین مرد سب تکلیف دہ عمل سے گزر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ تفتان بارڈر پر ایف سی کے ایک صوبیدار رینک افسر کی اجارہ داری ہے جس کا رویہ نہایت ظالمانہ ہے۔تفتان بارڈر پر زائرین انتہائی کسمپرسی کے عالم میں بے یارومددگار پڑے ہیں اور ذلیل و خوار ہورہے ہیں۔ [1]

اس سے پہلے ۲۲ نومبر ۲۰۱۵ کی بات ہے کہ جب  پاکستان سے قم پہنچنے والے زائرین نے ایم ڈبلیو ایم کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام گلزار احمد جعفری اور دیگر مسئولین سے ملاقاتوں کے دوران بتایا کہ پاکستان سے ایران آنے والے زائرین کو ستانا اور لوٹ مار کرنا سرکاری کارندوں کا معمول بن چکا ہے، کانوائے کو رشوت بٹورنے کے لئے ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ٹرانسپورٹر حضرات سواریوں سے چندہ اکٹھا کرکے سرکاری چوکیوں پر رشوت جمع کراتے ہیں۔ قدم قدم پر زائرین کو رشوت لینے کے لئے ہراساں کیا جاتا ہے۔ کہیں پر کوئی پرسانِ حال نہیں ہے۔

زائرین نے افسوس کرتے ہوئے کہا کہ اب تو پاکستان آرمی کے جوان بھی پولیس کی طرح رشوت کی دوڑ میں شامل ہوگئے ہیں۔[2]

اس طرح کی صورتحال ابھی تک جاری ہے کہ زائرین کو سرکاری اہلکار دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ابھی آج ہی ایک صاحب پاکستان پہنچے ہیں انہوں تفتان روٹ کی تازہ ترین اطلاع دی ہے کہ  زائرین کو ستانے اور رشوت خوری کا سلسلہ جوں کا توں جاری ہے۔

میرے خیال میں ماہِ ربیع الاوّل میں پاراچنار کے شہدا کا مقدس خون  اور زائرینِ امام حسینؑ کا تقدس ملتِ پاکستان کے ہرباشعور مسلمان،تمام دینی و سیاسی تنظیموں سے یہ  تقاضا کرتا ہے کہ وہ   دشمن کے ایجنڈے پر کام کرنے والے نام نہاد  مجاہدین اور   سرکاری پوسٹوں پر  بیٹھے ہوئے حرام خوروں کو مل کر بے نقاب کریں اور متحد ہوکر سزا دلائیں۔اگر ہم متحد ہوجائیں تو یہ سب ہوسکتا ہے اور اگر ہم متحد نہ ہوں تو ایسا کبھی بھی نہیں ہوسکتا۔

اس وقت پوری ملت پاکستان کو اپنے پست اور گھٹیا دشمنوں کے خلاف متحد ہوکر ایک سیاسی و عملی قیام کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر ہم متحد نہیں ہونگے  تو کمزور ہی رہیں گے اور کمزور کی چیخیں بھی کمزور ہوتی ہیں،کمزرو کی چیخوں  اور احتجاجات سے نہ زمین پھٹتی ہے ، نہ آسمان گرتا ہے،نہ انصاف ملتا ہے ،نہ عدالتوں کے دروازے کھلتے ہیں اور نہ کوئی اس کی فریاد پر کان دھرتا ہے۔

 

نذر حافی

This email address is being protected from spambots. You need JavaScript enabled to view it.



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree