وحدت نیوز(لاہور) سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کا لہوابھی تک خشک نہیں ہوا۔حکمران دوسری دفعہ مقتل گاہ سجانے کی تیاری کر رہے ہیں۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں ہوئی۔جبکہ دوسری طرف علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کی تقریر کو متنازعہ بنا کر جھوٹے مقدمات درج کیے جا رہے ہیں اس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔پر امن احتجاج عوام کا بنیادی حق ہے اور نہتے پر امن عوام کو ہراساں کرنے والوں نے کشمیر پر مسلط،غاصب انڈین آرمی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے خواتین ونگ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ انقلاب مارچ کو ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے نہیں روکا جا سکتا۔ہم پنجاب حکومت کی طرف سے ظلم اور بربریت کی صورت میں گلگت بلتستان سے لیکر کراچی اور گوادر کے ساحل تک سڑکوں اور چوراہوں پر دھرنے دیں گیاور پورا پاکستان جام کر کے بند کردیں گے۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ جمہوریت کے نام پر بدترین آمرانہ رویہ اپنایا جا رہا ہے۔جو جمہوریت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے علامہ طاہر القادری اوریوم شہداء میں شمولیت کے لیے آنے والوں کو کسی بھی قسم کے نقصان کا ذمہ دار موجودہ حکمران ہوں گے۔دہشت گردوں اور ان کے سپورٹروں کے پیسوں کے بے دریغ استعمال سے اقتدار پر قابض ہونے والوں کے دن گنے جا چکے ہیں ۔استحصالی نظام کے خاتمے تک پاکستانی عوام چین سے نہیں بیٹھیں گے۔چینیوٹ،جھنگ،فیصل آباد، ملتان، بہاولنگر، سرگودھااور پنجاب کے کئی اضلاع میں چادر اورچاردیواری کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے ہمارے کارکنوں کے گھروں پر چھاپے جاری ہیں پنجاب حکومت ہوش کے ناخن لیں۔اور عوام کے درمیان تصادم کا منصوبہ ترک کرے۔پنجاب پولیس عوام کے خلاف ظلم اور بربریت سے اجتناب کرے۔کیونکہ یہ پولیس ریاست کے ملازم ہیں نہ کہ شریف فیملی کے۔یوم شہداء پر ہمارے کارکنان شریک ہوں حکومت یوم شہداء سے پہلے انقلاب مارچ کے لیے مجبور نہ کرے۔