وحدت نیوز (اسلام آباد) کراچی کے علاقے صفورہ میں دہشت گردی کے واقعہ نے پورے ملک کو سوگوار کردیا ہے۔ایسی بربریت کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا اتنا بڑا سانحہ حکومتی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے جس کے بعد سندھ کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کے اقتدار میں رہنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔انہیں فورا مستعفی ہو جانا چاہیے ۔یہ حملہ اسماعیلی کمیونٹی پر نہیں کیا گیا بلکہ پاکستان کی سلامتی پر گیا ہے۔دہشت گردوں کے حوصلے اس قدر بلند ہو چکے ہیں کہ وہ کھلے عام حکومت کو للکارنے لگے ہیں۔داعش ، جند اللہ ، لشکر جھنگوی اور اس طرح کی دیگر دہشت گرد تنظیم دراصل ایک مائینڈ سیٹ کا نام ہے۔ یہ وہ تکفیری گروہ ہیں جو اپنے علاوہ سب کو کافر سمجھتے ہیں۔ محض وزیر ستان اور سوات آپریشن سے ان کا خاتمہ ممکن نہیں بلکہ اس کے لیے آپریشن کی ابتدا اسلام آباد سے کی جائے جہاں ان کی فکری نشونما کے مراکز ہیں۔جب تک دہشت گردوں کے سہولت کاروں پر آہنی ہاتھ نہیں ڈالا جاتا تب تک ملک میں امن و سکون کا قیام ناممکن ہے۔
انہوں نے کہا شیعہ سنی بھائیوں نے مل کر اس ملک کی بنیاد رکھی ۔اس ملک کی بقا و دفاع کی جنگ میں بھی یہ باہم ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے واقعہ کے بعد تمام سیاسی و مذہبی تنظیموں کو اسماعیلی برادری سے تعزیت اور حکومت سے احتجاج کے لیے سڑکوں پر ہونا چاہیے تھا ۔لیکن یہ شاید اس واقعہ کا ان پر اثر نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کے کراچی میں امن کے دعوے عوام کے لیے طفل تسلی ثابت ہوئے۔ حکومت کو صرف اپنے اقتدار سے غرض ہے وہ ملک کی عوام کو سیکوڑٹی فراہم کر نے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ ہم اس سانحہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے ذمہ داران کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں۔علامہ عسکری نے کہا کہ ہم دعاگو ہیں کہ اللہ تعالی شہداء کے درجات بلند کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔احتجاجی مظاہرہ سے مولانا علی شیر انصاری اور ظہیر نقوی نے بھی خطاب کیا ۔اس موقعہ پرایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کے جنرل سیکریٹری سید ساجد شیرازی بھی موجود تھے۔