وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاک چین اقتصادی رہداری منصوبے میں مزید تاخیرعوامی شکوک و شبہات میں اضافے اور ان مخفی ہاتھوں کو تقویت دینے کا باعث بنے گا جو پاکستان کی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے میں مصروف ہیں۔آل پارٹیز کانفرنس میں اکنامک کوریڈور کے حوالے سے طے شدہ فیصلوں سے انحراف ملکی ترقی و استحکام کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتاہے۔جو شخصیات گلگت اور بلتستان کے آئینی حقوق کے لیے دوالگ الگ معیار وضح کررہی ہیں وہ پاکستانی اقتصادی ترقی کی راہ میں رکاوٹ پیدا کر کے ملک دشمن قوتوں کے ایجنڈے کو پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔بھارتی زبان بولنے والے ان موقعہ پرست سیاستدانوں کے لیے سخت زبان استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔اقتصادی راہدری کے ثمرات اس وقت تک حقیقی معنوں میں حاصل نہیں کیے جا سکیں گے جب تک اس میں گلگت بلتستان سمیت ملک کے تمام صوبوں کی حصہ داری نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے وزیر اعلی حفیظ الرحمن کے حوالے سے میڈیا میں یہ خبر گردش کر رہی ہے کہ کشمیر کمیٹی کے سامنے انہوں نے آئینی حقوق کا حقدار صرف گلگت اور دیامر کو ٹھراتے ہوئے سکردو اور استور کو کشمیر کا حصہ قرار دیا ہے۔مسلم لیگ نون کے منظور نظر وزیر اعلی نے گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی بات کر کے اپنی اصلیت ظاہر کر دی ہے۔ گلگت بلتستان کے حوالے سے کوئی بھی ایسا فیصلہ یا اقدام قطعی قابل قبول نہیں ہو گا جو گلگت بلتستان کی وحدت میں رخنہ ڈالے۔