وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ سانحہ مستونگ میں دہشت گردوں نے بربریت کی ایک نئی دلخراش داستان رقم کی ہے۔انہوں نے بائیس افراد کی شہادت پر دلی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے المناک سانحہ قرار دیا۔انہوں نے کہا مستونگ کا علاقہ دہشت گردوں کی آماجگاہ ہے۔یہاں بھی وزیر ستان طرز کے فیصلہ کن فوجی آپریشن کی اشد ضرورت ہے۔افواج پاکستان ضرب عضب کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے بلوچستان کے ان علاقوں میں بھی فوری کاروائی کرے جہاں دہشت گرد قوتوں کی خفیہ کمین گاہیں ہیں۔پڑوسی ملک بھارت کی ایما پر وطن عزیز میں اس طرح کی کاروائیاں کر کے پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے تاکہ اقتصادی ترقی کے غیر ملکی ذرائعوں کو پاکستان آنے سے روکا جا سکے۔ملک دشمن طاقتیں ہماری اقتصادی و معاشی ترقی پر کاری ضرب لگانے کے لیے اس طرح کی گھناونی کاروائیوں میں مصروف ہیں۔ ملک بھرمیں جاری دہشت گردی کے پس پردہ بھی یہی مقاصد کارفرما ہیں۔ہمیں قومی وحدت کے ہتھیار سے ان ملک دشمن طاقتوں کے تمام تر عزائم کو خاک میں ملانا ہو گا۔انہوں نے بھارت کی طرف سے پاکستان کو دی جانے والی دھمکیوں کو گیڈر بھبکی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی بھی کوشش نہ کرے۔ ہم داخلی صورتحال سے نبرد و آزما ہونے کے ساتھ اپنے دفاع سے بھی لمحہ بھر غافل نہیں۔ اس ناقابل تسخیر ریاست کا ہر جوان اس ماد وطن کی حفاظت کے لیے افواج پاک کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔بھارت کسی بھی قسم کی جارحیت کا خیال اپنے دل سے نکال دے۔علامہ راجہ ناصر نے کہا موجودہ حکومت ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اطمینان بخش کردار ادا نہیں کر رہی۔یہی وجہ ہے کہ آئے روز دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔حکومتی کی یہ ناکامی ملک کو تیزی سے عدم استحکام کی طرف لے جا رہی ہے۔ مسلم لیگ نون اگر ملک سے دہشت گردی کے خاتمے میں مخلص ہے تو سب سے پہلے ان سیاسی اتحادیوں سے قطع تعلق کرے جو ملک کی کالعدم مذہبی تنظیموں کے سہولت کار ہیں۔جب تک ملکی سلامتی کو سیاسی مفادات پر قربان کیا جاتا رہے گا ملک ایسی ہی بدامنی کا شکار رہے گا۔