وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی جنرل سیکریٹری علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سعودی عرب کے شہر دمام کی مسجد امام حسینؑ میں دوران نماز جمعہ دہشتگردوں کی جانب سے خود کش بم حملے کی شدید مذمت کی اور واقع میں شہید ہونے والے 4 سے زائد نمازی کی شہادت اور متعدد افراد کے زخمی ہونے پر و حدت ہاؤس کراچی سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کہنا تھا کہ سعودی عرب دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے گزشتہ جمعہ قطیف جامع مسجد امام علی ؑ اورآج دہشتگردوں نے جامع مسجد امام حسین ؑ کو اپنا ہدف بنایا جانا سعودی حکومت کی داعش اور القائدہ کو فراہم کردہ پشت پناہی خودکش حملوں کا باعٖث ہے مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے والے عناصرکے ہاتھ ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے خون سے تر ہیں۔سعودیہ بے گناہ نمازیوں کو نشانہ بنانے والے یزیدی فکر کے پیرو کار ہیں دہشتگردی کے مسلسل واقعات سعودی حکومت پر سوالیہ نشان ہیں سعودی حکومت نے اپنے سیاسی و اقتصادی مفادات کے حصول کے لیے عالم اسلام کو شدید خطرات سے دوچار کررکھا ہے۔ تکفیری گروہوں کی سعودی پشت پناہی ان کے حوصلے بلند کرنے میں لگی ہوئی ہے جو دنیا بھر میں دہشت کی علامت بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کی اولین شرط تکفیری سوچ کو شکست دینا ہے جس کی جڑوں کی آبیاری سعودیہ میں ہو رہی ہے اور شاخیں ساری دنیا میں پھیلی ہوئی ہیں۔مسلمان کا مسلمان کے ہاتھوں نعرہ تکبیر کے ساتھ قتل قہر خداوندی کو دعوت کے سوا کچھ نہیں عرب بادشاہوں نے جن ثانپ نما مجاہدوں کوپاکستان ، افغانستان، ایران ، عراق، شام، لبنان کیلئے دودھ پلا کر پالا تھا آج وہی سانپ سعودیہ عرب میں عوام کو ڈس رہے ہیں ۔ جب تک سعودی حکومت ان عناصر کے خلاف بھر پور کاروائی نہیں کرتی تھی تب تک دنیا میں امن کا قیام ممکن نہیں۔انہوں نے اقوام عالم سے بالعموم اور امت مسلمہ سے بالخصوص مطالبہ کیا کہ وہ عالمی امن وامان کے قیام اور دنیا بھر کے مسلمانوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سعودی حکومت پر دباو ڈالے کہ وہ ان عناصر کی معاونت ترک کرے جو اسلام کے نام پر قتل و غارت کے مرتکب ہو کر دنیا بھر میں مسلمانوں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں۔