وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی طرف سے اسلام پر یس کلب تا ڈی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ریلی میں سینکڑوں کی تعداد میں خواتین اور بچے شریک تھے۔ریلی کے شرکا نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شیعہ ٹارگٹ کلنگز،تکفیریت اور ملک میں جاری دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ڈی چوک پر ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زینب سلام اللہ علیہا کی کنیزوں نے آج یہ ثابت کیا ہے کہ دور عصر کی یزیدیت ،فرعونیت اور طاغوتی طاقتوں کے لیے وہ میدان کو کبھی خالی نہیں چھوڑیں گی۔ریاستی اداروں میں موجود تکفیری فکر کے حامل عناصر ملک میں تکفیریت کو رواج دینے میں مصروف ہیں۔ اہل سنت اور اہل تشیع پاکستان کے دفاع کی فرنٹ لائن ہیں جنہیں کمزور کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ریاستی اداروں اور قوم کے درمیان نفرت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے تاکہ ملک پر سے لوگوں کا اعتماد ختم ہو۔پاکستان کو اقتصادی طور پر کھوکھلا کیا جا رہا ہے ۔پورا انفراسٹرکچر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔پاکستان کے حکمران ہمارے دشمنوں کے ساتھ مل کر ہمیں ظلم و بربریت کا نشانہ بنا رہے ہیں۔پنجاب میں بے گناہ عزاداروں پر نیشنل ایکشن پلان کے تحت مقدمات بنائے جا رہے ہیں۔گلگت بلتستان میں ہمارے لوگوں کی زمینوں پر زبردستی قبضے کیے جا رہے ہیں۔پنجاب کی سی ٹی ڈی ملت تشیع کے لیے لشکر جھنگوی بن چکی ہے۔عزاداری سید الشہد ا ہماری عبادت ہے ۔ہم اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ قطعی برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 22 جولائی کو پاکستان کی تمام اہم شاہرائیں بلاک کر دی جائیں گی۔ظالم حکمران یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہمیں بے سکون کرنے والوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیا جائے گا۔ظالموں کے تعاقب سے ہم دستبردار ہونے والے نہیں۔ہمارابھوک ہڑتالی کیمپ جاری رہے گا ۔یہاں شہدا کے خاندان آکر احتجاج کریں گے۔7 اگست شہید کانفرنس ڈی چوک میں منعقد ہو گی جس میں ملک بھر سے لوگ شریک ہوں گے۔اس کے بعد لاہور کی طرف پیدل مارچ کرنے کا لائحہ عمل بھی زیر غور ہے۔