وحدت نیوز (جیکب آباد) مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے سانحہ جیکب آباد ماتمی جلوس پر دہشگردی میں شہید ہونے والے افراد کے سوئم کے موقع پر تعزیتی جلسہ ڈی سی چوک جیکب آباد میں منعقد کیا گیا جس میں سانحہ میں شہید نوانے والے افراد کے اہل خانہ سمیت ہزاروں عزاداران نے شر کت کی جبکہ جلسہ میں ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں علامہ احمد اقبال ،علامہ ہاشم موسوی ،ممبر صوبائی اسمبلی آغا رضا،عالم کربلائی،حسن رضا گردیزی ،عبد اللہ مطہری سمیت جمیعت علماء اسلام کے رہنماء اے ڈی انصاری ،جسقم کے چیئرمین سنان خان قریشی،پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر عبد الستار سومرو ،سکھ رہنما سردار جوار سنگھ ،سردار اجیت سنگھ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنما شریک ہوئے،تعزیتی جلسہ سے خطاب میں مقررین نے سانحہ جیکب آباد دہشتگری کی شدید مذ مت کر تے ہوئے ایسے سندھ حکومت کی نااہلی قرار دیا اور حکومت سے سندھ بھر میں کالعدم جماعتوں اور مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کا مطالبہ کیا ۔
تعزیتی جلسہ سے مرکزی خطاب میں ایم ڈبلیو ایم کے سر براہ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ملک خداد پاکستان میں شیعہ و سنی متحد ہیں میلاد و عزاداری کے خلاف حکومتی سازش بر داشت نہیں کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ جیکب آباد ماتمی جلوس پرحملہ کرنے سے عزاداری سید الشہداء کو روکا نہیں جا سکتا ہم اہلبیت علیہ السلام کے ماننے والے ہیں اسلام کے نام پر گلے کاٹنے والے اور بے گناہ عزاداران کو دہشتگردی کا نشانہ بناے والے ملت پاکستان بلخصوص اسلام کے دشمن ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ سانحہ جیکب آباد دہشتگردی کا کوئی پہلا واقعہ نہیں اس سے قبل بھی سانحہ شکار پور دہشتگری کے بعدصوبائی حکومت سے سندھ کی عوام نے اپیل کی تھی کے سندھ کالعدم تکفیری جماعتوں کی اماج گاہ بنتا جا رہا ہے سندھ میں موجود مذہبی منافرت پھیلانے والے مدارس سمیت کالعدم دہشتگرد جماعتوں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ سندھ دھرتی سے دہشتگردی کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے مگر کچھ دن گزرنے کے بعد حکومت نے اپنی وہی پرانی روش اپنا ئی اور سب اچھا ہے کی رٹ لگا کر صوبہ کو دہشتگردوں کے رحم کرم پر چھوڑ دیا گیا ،سندھ حکومت اور سابق صدر زرداری،وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کے مشیر ان کالعدم جماعتوں سے خفیہ میٹنگ کرتے رہے ۔علامہ ناصر عباس جعفری نے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ سانحہ میں ملوث دہشتگردوں اور ان کے سرغنوں کی جلد از جلد گرفتاری عمل میں لائیں صوبہ بھر میں موجود کالعدم جماعتوں اور دہشتگردی پھیلانے والے مدارس کے خلاف فوجی آپریشن کیا جا ئے ۔
انہوں نے حکومت کو 20محرم الحرام تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر حکومت ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو پھر 20 محرم الحرام کو ملک بھر میں دہشتگردی اورنا اہل حکمرانوں کے خلاف سندھ کی عوام اپنے جائز مطالبات کیلئے سڑکوں پر نکل آئے گی اور دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف احتجاجی سلسلہ ملک گیر ہوگا۔علامہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ میں شہید افراد کے بلندی درجات اورسانحہ میں زخمی ہونے والے عزاداران کی جلد صحتیابی کیلئے خصوصی دعا کرائی ۔