وحدت نیوز (لاہور) علماء مشائخ کونسل پاکستان کے زیر اہتمام ملک جید علماء و مشائخ عظام کی سانحہ منیٰ پر ایک اہم کانفرنس لاہور مارکو پولو ہوٹل میں منعقدہوئی ،جس میں پیر سید معصوم نقوی سربراہ جمعیت علمائے پاکستان نیازی گروپ،سید ناصر شیرازی مرکزی سیکرٹری سیاسیات مجلس وحدت مسلمین پاکستان،ڈاکٹر امجد چشتی،پیر زادہ علی احمد صابر،پیر سید عثمان نوری،پیر لیاقت علی صدیقی،مفتی سہیل قادری،مفتی عاشق حسین نقشبندی،پیر اختر رسول قادری،پیر اعجاز چشتی،صاحبرازدہ غلام محمد،صاحبزادہ بلال چشتی،علامہ کامران سرفراز،علامہ رائے مزمل،علامہ سید وقارالحسنین نقوی،پروفیسر نثار صفدر ایڈوکیٹ،سید نوبہار شاہ،پیر صیف الرحمان چشتی و دیگر علماء و مشائخ نے شرکت کی،کانفرنس درج ذیل نکات پر اتفاق کرتے ہوئے اعلامیہ جاری کیا گیا۔
1 ۔سانحہ منیٰ پر سعودی حکومت اپنی ذمہ داری قبول کرے اور نااہلی کے مرتکب حکومتی شخصیات کے خلاف عملی اقدامات اُٹھائے اور اس حوالے سے تمام مسلم ممالک کو اعتماد میں لیں۔
2 ۔سانحہ منیٰ میں سینکڑوں پاکستانیوں کی شہادت وگم شدگی کا معمہ حل کرنے کے لئے حکومت پاکستان ایک خودمختار مملکت کی حیثیت سے سعودی حکومت سے بات کرے اور گمشدہ حجاج کو بازیاب کرکے لواحقین کو مطمئن کرے۔
3 ۔وزیر مذہبی امور سردار یوسف اور ڈی جی حج کو فوری طور پر برطرف کرکے ان کیخلاف سانحہ منیٰ میں حجاج کے ساتھ ناروا سلوک برتنے اور بد انتظامی کے ارتکاب پر مقدمہ درج کیا جائے۔
4 ۔سعودی عرب کے مفتی اعظم و دیگر مفتیان بادشاہت کے دفاع میں جو فتاوے جاری کر رہے ہیں وہ اسلامی اصولوں کی کھلی و صریحاً خلاف ورزی ہے۔
5 ۔حج جیسے مقدس فریضے کے انتظامات میں موجودہ سعودی حکمرانوں کی مسلسل نااہلی اورہر برس وقوع پذیر سانحات اس بات کی غمازی ہیں کہ سعودی بادشاہت اس اہل نہیں کہ خانہ خدا اور اللہ کے مہمانوں کو ان کے رحم و کرم پر چھوڑا جائے،لہذا امت مسلمہ پر مشتمل عالمی حج کمیٹی تشکیل دے کر اس مقدس فریضے کے انتظامات اُن کے سپردکیئے جائیں۔
6 ۔آل سعود خاندان نے 1926 میں برطانیہ کیساتھ مل کر خلافت عثمانیہ کا خاتمہ کر کے حجاز مقدس پر قبضہ کیا اور رفتہ رفتہ حج جیسے مقدس و متفقہ فریضہ کو کمرشل کر دیا ہے،جو امت کے ساتھ ظلم اور اسلامی اصولوں کے خلاف ہے،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ مکہ و مدینہ کو آزاد شہر قرار دیا جائے اور مقامات حج کے نزدیک مکہ و مدنیہ میں کمرشل عمارتوں اور بلند و بالا ہوٹلز کی تعمیر کا سلسلہ روکا جائے تاکہ تاریخی و اسلامی ورثہ و ثقافت محفوظ رہ سکے،مکہ ،مدینہ سمیت دیگر مقامات مقدسہ کو امت مسلمہ کے لئے آزاد شہر قرار دیا جائے،
7 ۔ پیمرا کی جانب سے ذرائع ابلاغ پر اللہ تعالی کے مظلوم مہمانوں کی فریاد کو دبانے کے لئے خودساختہ احکامات کی ہم شدید مذمت کرتے ہیں۔
8 ۔سانحہ منی ٰ کے زخمی و شہیدحجاج کے خانوادوں کو سعودی حکومت دیت ادا کرے اور پاکستانی حکومت ان کی دلجوئی کیلئے انہیں سعودیہ بھجوائے تاکہ وہ اپنے پیاروں کی تیمارداری اور تدفین میں شرکت کر سکے
9۔سعودیہ برادر مسلم ملک یمن پر فوجی جارحیت فوری طور پر روکے،اور یمن،شام و دیگر اسلامی ممالک کے حجاج پرپابندی اٹھائے،ہم اس پابندی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔