وحدت نیوز (کراچی) شکار پور61شہداء کا خون ناحق رائیگاہ نہیں جانے دیں گے ، صوبائی حکومت اور ریاستی ادارے صوبے بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے انہیں تحفظ فراہم کر رہی ہیں ،فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہیں قیام امن کیلئے پاک افواج صوبے میں ٹیک اؤر کرے، صوبائی حکومت دہشتگردی کی روک تھام میں ناکام ہوگئی وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستحفی ہو جائیں،دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہت گرد گروہوں کا قلع قمع کئے جانے سے ہی ممکن ہے، دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف آپریشن کیا جائے ، ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین پاکستان کے مر کزی ڈپٹی سیکر ٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی،مولانا عقیل موسیٰ ،مولانا ناقر زیدی ،علامہ علی انور ،علامہ مبشر حسن ،علامہ حسن ہاشمی،علی حسین نقوی،اصغر عباس زیدی،ڈاکٹر مدثر حسین ،ناصر حسینی،آصف صفوی سمیت دیگر رہنماؤں کا کراچی نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے سے خطاب میں کیااحتجاجی دھرنے میں سیکڑوں افراد نے شرکت کی میں خواتین ،بچوں ،بزرگ افراد اور آئی ایس او، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان کے علاوہ اہلیان شہر کی تعداد نمایاں تھی مظاہرین نے شکار پور سانحہ دہشتگردی اور حکومتی نا اہلی کے خلاف احتجاج کیا اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کی بر طرفی کا مطالبہ کیا ۔
مظاہرین سے خطاب میں علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز ایک مرتبہ پھر پاکستان کے صوبے سندھ میں ہولناک دہشت گردی کی کاروائی کی گئی ہے جس کے نتیجے میں62نمازیوں کی شہادتیں ہوئی اور 100سے زائد افراد زخمی ہوئے جبکہ 70سے زائد افراد شدید زخمی حالت میں اسپتالوں میں موجود ہیں،وفاقی حکومت وصوبائی حکومت اورریاستی اداروں میں شامل کالی بھڑیں ملک بھر میں دہشت گردوں کی سرکوبی کرنے کے بجائے ان کو تحفظ فراہم کر رہی ہیں جبکہ بعض مذہبی جماعتیں کالعدم جماعتوں کو کی کھل کر حمایت کر رہی ہیں ،ان کا کہنا تھا کہ سفاک اور انسانیت کے دشمن دہشت گرد ملک بھر میں ہولناک تباہی مچا کر معصوم انسانوں کا قتل عام کر رہے ہیں اور معصوم پاکستانیوں کے خون سے ہولی کھیل رہے ہیں جو در اصل اپنے صہیونی آقاؤں کی خوشنودی کیلئے معصوم جانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہیں ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب وفاقی حکومت اور ریاستی ادارے چاہتے ہیں کہ صرف پاکستان کے ایک صوبے میں امن قائم رہے جس کے نتیجے میں آج پورا ملک دہشت گردی کی لپیٹ میں ہے اور وفاقی حکومت اور ریاستی اداروں کی سرپرستی میں کام کرنے والے امریکی و سعودی نواز کالعدم دہشت گرد گروہ کھلے عام دندناتے پھرتے ہیں اور پاکستان اور اسلام کے خلاف سازشوں میں مصروف عمل ہیں۔شکار پور میں ہونے والی دہشت گردانہ کاروائی میں صوبائی حکومت براہ راست ملوث ہیں۔شکار پور بے گناہ نمازی طبی امداد کیلئے تڑپتے رہے ،جبکہ دوسری جانب سربرہان مملکت کراچی اسٹاک ایکچینج میں اپنے خاطر داری ٹھک نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے تو دوسری جانب صوبائی حکومت کے وزیر زخمیوں کو طبی امداد کی فراہمی کے جھوٹے دعوے کرتے رہے اور واقعہ کے 15گھٹنے گزرنے کے بعد زخمیوں کو کراچی سمیت دیگر اسپتالوں میں منتقل کیا اور مقامی اسپتال میں دو زخمی شہید ہو گئے یہ کیسا اسلامی جمہوریہ کیسے حکمران ہیں اور کہاں کی انسانیت مردہ ضمیر حکومت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
دریں اثناء احتجاجی مظاہرے میں نماز ظہرین کی ادائیگی کے بعد علامہ حسن ظفر نقوی ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک بھر سے دہشت گردی کا خاتمہ صرف اور صرف کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف فوجی آپریشن کیا جائے صوبہ سندھ کو ہنگامی بنیادوں پر آئین کے آرٹیکل 245کے تحت جوف کے حوالے کیا جائے و فاقی اور صوبائی حکومت میں شامل ایسے وزراء کے خلاف کاروائی کی جائے جو کالعدم جماعتوں اور ان کے رہنماؤں سے بیک ڈور ملا قاتیں کرتے ہیں اور ان دہشتگرد عناصر کے سہولت کارجماعتوں کے خلاف بھی کاروائی جائے جن کے ہاتھ براہ راست پاکستان کے 71ہزار شہیدوں خون سے رنگے ہیں اور یہ ان شہداء کے خانوادوں کے مجرم ہیں۔سانحہ شکار پور امام بارگاہ کر بلا معلیٰ میں ہونے والی ہولناک دہشت گردانہ کاروائی میں کالعدم جماعتیں ملوث ہیں جن کو سندھ حکومت کی جانب سے فری ہینڈ دے دیا گیا ہے جن کی کاروائیوں میں روزانہ کی بنیادوں پر کراچی میں شیعہ مسلمانوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنانا ہے اور یہ نیٹورک پورے صوبہ میں پھیل گیا ہے جس کی مثال صوبہ بھر میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے ایک مخصوص مکتب فکر کے افراد کو دینی مدارس کے نام پر 1ہزار سے زائد مدارس کو جگہیں فراہم کرنا ہے۔
علامہ حسن ظفر نقوی نے وفاقی حکومت وآرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ آپریشن ضرب عضب کی طر ح سندھ بھر میں موجود کھلے کالعدم جماعتوں کے دفاتر اور ایسے دینی مدارس جو ان دہشتگردوں کے پروڈیکشن ہاؤس بن رہے ہیں ان کے خلاف فوری آپریشن کیا جائے ،شکار پور سانحہ میں شہید نمازیوں کے ورثہ حکومت سے سندھ کی جانب سے دیئے جانے والی سہولیات کو صرف میڈیا کے ٹاک کے بجائے عملی بنایا جائے،جس طرح خود وفاقی و صوبائی حکومتوں میں شامل وزراء اعلیٰ اپنے اہل خانہ کے علاج کیلئے سر کاری اخراجات پر بیرون ملک روان ہوجاتے ہیں شدید زخمیوں کو ایسی ہی سہولیات موثر کی جائیں ، آخر میں علامہ حسن ظفر نقوی نے سندھ بھر میں سانحہ شکا پور دہشتگردی کے خلاف کی جانے والی شٹر ڈاؤن ہر تال اور پر امن یوم سوگ میں تعاون پر سیاسی و مذہبی جماعتوں سمیت احتجاجی دھرنوں میں ظالموں کے خلاف سدا احتجاج میں شامل اہلیان کراچی کا شکریہ ادا کیا اس کے ساتھ ہی ایم ڈبلیو ایم کے ترجمان نے تاجر اتحاد اور ٹرانسپوٹر حضرات کا پر امن ہر تال میں کاروبار نہ کھولنے اور ٹرانسپورٹ نہ چلانے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا۔