وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے سر براہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اسلام آباد مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیشنل ایکشن پلان سے پرامید تھے کہ دہشتگردی کی عفریت سے قوم کو نجات مل جائے گی،لیکن حکومت نے سازش کر کے نیشنل ایکشن پلان کا رخ عزاداری سید الشہداءؑکی جانب موڑ کر ایک بار پھر دہشت گردوں کیخلاف آواز بلندکرنے والوں کیخلاف کاروائیاں شروع کر دیں،انہوں نے کہا کہ 35سالوں میں جو کام دہشت گرد نہیں کرسکے وہ وفاقی حکومت سندھ اور پنجاب کی حکومتوں نے نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ہماری مذہبی آزادی کو سلب کر کے کردیا۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا کہ کل سے ہماری مجالس احتجاجی مجالس میں تبدیل ہو جائیں گی اور پورے پاکستان میں کل سے احتجاجی جلوس نکالے جائیں گےاور دھرنے دیئے جائیں گے،پنجاب کے تمام اضلاع بشمول لاہور میں مقامی پولیس کے ذریعے حکومت عزاداروں کو ہراساں کرنے میں مصروف ہیں، ذاکرین کو دوران مجلس گرفتار کرکے مجلس عزا اور امام بارگاہ کے تقدس کو پامال کیا جا رہا ہے،پاکستان میں بسنے والے پانچ کڑور سے زائد ملت جعفریہ کی آبادی کو غزہ کی طرح محسور کرنے کا سلسلہ جاری ہے، عزاداری سید شہدا ہمارا آئینی و قانونی حق ہے ہم اپنے اس حق سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹیں گے،پنجاب پولیس عزاداری کیخلاف غیر قانونی و غیر آئینی ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے، جس طرح انڈین آرمی کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کے ساتھ برتاو کر رہی ہے ویسے ہی پنجاب پولیس ملت تشیع کے خلاف صف آرا ہے ،شہباز شریف قوم پر واضح کریں ان کو یہ ایجنڈا کس نے دیا ہے؟ہمارے چوبیس ہزار سے زائد پیارے اس مادر وطن سے وفا کی جرم میں شہید کیے ،پنجاب میں ہمارے شہدا کے قاتلوں کو شہباز شریف اور رانا ثنااللہ وظائف دیتے رہے ،ہم پنجاب حکومت کی اس متعصبانہ طرز عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں، ہم پرامن اور اس مادر وطن کے باوفا بیٹے ہیں ،پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں ن لیگ ملت جعفریہ کے خلاف انتقامی کاروائی کر رہی ہے،ہم قائد اعظم کے پاکستان کو الباکستان نہیں بننے دینگے ،،عزاداری نواسہ رسولۖ حضرت امام حسین کو محدود کرنے کی کسی بھی سازش کو ہم کامیاب نہیں ہونے دینگے،علما و ذاکرین پر ضلع بندیاں ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں ذکر محمد وآل محمدپر پابندیوں کوہم آئین و قانون کی کھلی خلاف ورزی اور ریاستی جبر سمجھتے ہیں،ایمپلی فائر ایکٹ کو پنجاب حکومت عزاداری اور دورد و سلام پڑھنے والوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے،نفرت ،انتہا پسندی اور کفر کے فتوے جاری کرنے والوں کے خلاف حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،وہ مدارس اور گروہ جن کے ہاتھوں وطن عزیز کے ہزاروں افراد کے خون بہے اور ہمارے قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف ،،را،،سے مل کر دہشت گردانہ کاروائیاں کرتے رہے وہ آج بھی نفرتیں پھیلانے اور مسلمانوں اور افواج پاکستان کیخلاف زہر اگلنے میں مصروف ہے،جنوبی پنجاب میں دہشت گرد تکفیری گروہ منظم ہو رہے ہیں اورعالمی سفاک دہشت گرد خارجی گروہ داعش کی بیعت کرکے ملک میں پھر سے خونریزی کی منصوبہ بندیاں جاری ہے،پنجاب حکومت ان دہشت گردوں کو لگام دینے کے بجائے دہشت گرد مخالف اور محب وطن قوتوں کے خلاف کاروائیوں میں مصروف ہیں،اسی طرح سندھ حکومت بھی کالعدم اور دہشت گرد جماعتوں کی مسلسل سرپرستی کر رہی ہے،امن کمیٹیوں میں کالعدم دہشت گرد جماعتوں کو بٹھانا نیشنل ایکشن پلان کی کھلی خلاف ورزی ہے،ایمپلی فائر ایکٹ کے تحت سندھ گورنمنٹ عزاداری کو محدود کرنا چاہتی ہے،ہم اس حربے کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کے علاوہ دیگرصوبوں میں بھی ملت جعفریہ کو ایسی ہی صورت حال کا سامنا ہے،پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت لائوڈاسپیکرایکٹ کی آڑمیں عزاداری سید الشہداع کومحدودکرنے کی سازشوں میں مصروف ہے، ہم بارہا اس بات کا اظہار کرتے رہے ہیں اور یہ بات اظہرمن الشمس بھی ہے کہ مجالس عزااور ذکر امام حسین ع وشہدائے کربلاع دلوں کو توڑنے کا نہیں بلکہ جوڑنے کا باعث بنتا ہے،مجالس کے ممبرارض پاک کے دشمنوں کو للکارنے اور وطن دوستی کا پیغام دینے کا مرکز ہیں ،ہمارے ممبروں سےشیعہ سنی وحدت کا پیغام نشر ہواہے،جس کی واضح دلیل اہلسنت اکابرین ومشائخ کی مجالس عزامیں بھر پور شرکت ہے۔نیشنل ایکشن پلان ملک دشمن عناصرکی سرکوبی کیلئے تشکیل دیا گیا تھا لیکن نا عاقبت اندیشن حکمرانوں نے اپنی سابقہ بیلنس پالیسی کو ترجیح دیتے ہوئے وطن دوست قوتوں کے خلاف اس کا رخ موڑدیا،ظالم ومظلوم اور قاتل ومقتول کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنے کی پالیسی ملت تشیع پاکستان مزید برداشت نہیں کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کوئٹہ میں سیکیورٹی کے نام پر ہزاروں زائرین کو کھلے آسمان تلے بے یار مدد گار بیٹھے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد ہیں،زائرین کے ساتھ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے ذمہ دار وفاق اور بلوچستان کے حکمران ہونگے۔