وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے ملک کے دیگر صوبوں سے پنجاب میں داخل ہونے پر علماء و ذاکرین پر پابندی لگانے کے احکامات کو غیر قانونی، بنیادی حقوق سے متصادم اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کا یہ اقدام قابل مذمت اور یہاں کی پُرامن فضا کو خراب کرنے کی ایک سازش ہے۔ صوبہ پنجاب میں ماہ محرم کے احترام میں شیعہ سنی وحدت کا عملی مظاہرہ کیا جاتا ہے۔ نواسہ رسول امام عالی مقام حضرت حسینؑ کے ایام غم میں شیعہ سنی مل کر تعزیہ نکالتے ہیں اور سبیلیں لگائی جاتیں ہیں۔ اہل سنت کی مساجد میں غم حسینؑ کا بیان ہونا اس حقیقت کا بین ثبوت ہے کہ بریلوی حضرات بھی محرم کو اسی عقیدت و احترام سے مناتے ہیں۔ صوبوں کے مابین نقل و حرکت پر پابندی کسی بیمار ذہن کی اختراع ہے۔
علماء کرام اور ذاکرین ماہ محرم کے دوران فضائل و مصائب اہل بیت علیہم السلام بیان کرتے ہیں، انہیں محدود کرنے کا مطلب ذکرِ خانوادہ رسالت کو محدود کرنا ہے جو کسی طور قابل قبول نہیں۔ پاکستان کی سات کروڑ شیعہ آبادی کے بارے میں کسی بھی فیصلہ سے قبل قوم کے عمائدین کو اعتماد میں لیا جائے تاکہ تمام معاملات کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت میں شامل تکفیری گروہ کے ہمدردوں کے متعصبانہ فیصلے پنجاب حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ پنجاب حکومت کو چاہییے کہ وہ کسی مخصوص مکتبہ فکر کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے ملت تشیع کے پُرامن لوگوں کو تنگ کرنے کے لیے اوچھے ہتھکنڈوں سے اجتناب کرے۔