وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کی قیادت میں ایک مرکزی وفد نے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات سے ملاقات کی۔ملاقات میں دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔وفد نے وفاقی وزیر کو اپنی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ منیٰ کے الخراش واقعہ میں جو لوگ ابھی تک لاپتا ہیں ان میں ملت تشیع کے گرانقد قدر عالم دین اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنما حجت الاسلام والمسلمین علامہ فخر الدین بھی شامل ہیں۔ایم ڈبلیو ایم نے مختلف ذرائعوں سے ان کے بارے معلومات حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی ہے لیکن ابھی تک مصدقہ اطلاعات تک رسائی حاصل نہیں ہو سکی۔حکومت سے ہماری درخواست ہے کہ ان کے بارے درست معلومات حاصل کرنے کے لیے سفارتی ذرائع اور خارجی تعلقات استعمال کرے تاکہ ان کے اہل خانہ کے اضطراب میں کمی اور ملت تشیع میں موجود ان کے عقیدت مندوں کو سکون حاصل ہو۔وفد نے پنجاب میں ذاکرین و علما پر باپندی لگائے جانے کے حکومتی فیصلے پر اپنے ردعمل سے بھی وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔وفد نے کہا کہ ملت تشیع ایک پُرامن قوم ہے۔ علما اور ذاکرین پر پابندیاں لگا کر حساسیت بڑھائی جا رہی ہے جو حالات کو سنگینی کی طرف لے جا سکتی ہے۔ پنجاب حکومت میں موجود کالعدم جماعتوں سے وابستہ وزراء کی ڈکٹیشن پر عمل کرکے ہماری عزاداری کے پروگراموں کو متاثر کرنے کی کوشش نہ کی جائے۔ حکومت پنجاب کو پہلے بھی ہم نے واشگاف الفاط میں بتایا ہے کہ ایسا کوئی فیصلہ ہمارے لیے قابل قبول نہیں۔ آپ کے توسط سے اپنا مطالبہ دوبارہ دوہرا رہے ہیں کہ حکومت پنجاب اس فیصلے کو واپس لے اور ایام عزا کے دوران ہمارے روایتی مذہبی پروگراموں میں رکاوٹ کا باعث نہ بنے۔ وفاقی وزیرنے وفد کے اراکین کو یقین دہانی کرائی کہ علامہ فخر الدین کے بارے معلومات حاصل کرنے کے لیے حکومتی ذرائع استعمال کیے جائیں گے اس کے علاوہ پنجاب میں مجالس و جلوس کے حوالے سے آپ کو درپیش مشکلات کے ازالہ کے لیے بھی ہماری طرف سے بھرپور تعاون جاری رہے گا۔ ایم ڈبلیو ایم کے وفد میں مرکزی سیکرٹری سیاسیات سید ناصر شیرازی کے علاوہ مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری اور مرکزی سیکرٹریٹ کے معاون مسؤل ارشاد حسین بنگش بھی موجود تھے۔