وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ ہم ملک بھر میں نواسہ رسولؐ کی عزاداری پر کسی قسم کے دباؤ یا پابندی کو برداشت نہیں کریں گے، ملت تشیع اپنے اس آئینی و قانونی حق سے ایک اینچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں، پنجاب میں ملت جعفریہ کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے ناعاقبت اندیش حکمران سیاسی انتقامی کارروائیوں میں مصروف ہیں، علماء کرام و ذاکرین پر ضلع بندیاں ہمیں کسی بھی صورت قبول نہیں، ہم پاکستان کے محب وطن شہری اور یہاں کے باسی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نہیں رہتے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی رہنما مولانا نشان حیدر،، مولانا احسان دانش، علامہ مبشر حسن، عبدللہ مطہری، یعقوب حسینی، عالم کربلائی، علی حسین نقوی، مولانا علی انور جعفری سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ کیتھولک گارڈن کراچی میں ایک پُرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پنجاب میں دہشتگرد مخالف شیعہ سنی مکتب فکر کو چند مٹھی بھر تکفیری دہشتگردوں کی خوشنودی کیلئے حکومت انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے، پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان کو درود و سلام اور عزاداری نواسہ رسولؐ کے خلاف استعمال کر رہی ہے، جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں، نواز لیگ کے قائدین سن لیں، اگر ان کا یہ عزاداری مخالف رویہ برقرار رہا، تو ہم ملک گیر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بھی عزاداروں کو درپیش مشکلات کے حل میں سنجیدہ نہیں، ہم محرم الحرام میں اندرون سندھ سکیورٹی انتظامات سے مطمئن نہیں، سندھ کے ضعیف العمر وزیراعلٰی حکومتی امور چلانے کے اہل نہیں رہے، گذشتہ محرم الحرام میں اندرون سندھ عزاداروں کے خلاف ساڑھے تین سو سے زائد ایف آئی آر درج کیں، ہم ان نااہل حکمران کی سازشوں سے بخوبی واقف ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن کا محرم الحرام کے مقدس ایام میں انعقاد افسوس ناک ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن اور اعلٰی عدالتوں سے مطالبہ کیا کہ بلدیاتی الیکشن کا انعقاد ایام عزا کے بعد کروایا جائے۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے لاہور میں حالیہ الیکشن میں الیکشن کمیشن کی بے بسی لمحہ فکریہ ہے، نواز حکومت آپریشن ضرب عضب کو خراب کرنے کے در پے ہے، آپریشن میں بیجا حکومتی مداخلت سے تکفیری ایجنڈے کی پروموشن کی جا رہی ہے، سکیورٹی اداروں کو چاہئے کہ کراچی سمیت ملک بھر میں تکفیری دہشتگرد گروہوں کے خلاف آپریشن کا آغاز کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت شیعہ و سنی علماء کرام و ذاکرین کے خلاف مقدمات کو ختم کیا جائے، ورنہ ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا جائے گا۔