وحدت نیوز (کوئٹہ) گذشتہ روز صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں وزیر اعظم نواز شریف کا اراکین بلوچستان اسمبلی کے ساتھ ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں مجلس وحدت مسلمین کے رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضانے بھی شرکت کی ، اس موقع پر وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق،وفاقی وزیر برائے آئی ڈی پیزجنرل(ر)عبدالقادر بلوچ، مسلم لیگ ن بلوچستان کے صدر سردار ثناء اللہ زہری ، وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ اور دیگر بھی موجود تھے، اس دوران وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ایم ڈبلیوایم کے رکن اسمبلی سید محمد رضا آغا سے پوچھا کہ آپ کا تعلق مجلس وحدت مسلمین سے ہے ؟علامہ ناصر عباس جعفری آپ ہی کی جماعت کے قائد ہیں؟ جس پر آغا رضا نے جواب دیا کہ جی ہاں میرا تعلق مجلس وحدت مسلمین سے ہے، علامہ ناصر عباس جعفری میرے قائد ہیں اور مجھے ان پر نازہے، یہ سن کر خواجہ سعد رفیق نے آغا رضا سے کہا کہ مجلس وحدت مسلسل وفاقی حکومت سے حوالے سخت رویہ اختیار رکھتی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ آپ حکومت اور ایم ڈبلیوایم کے درمیان تعلقات کی بہتری اور روابط میں اپنا کردار ادا کریں ، جس پر آغا رضا نے خواجہ سعد رفیق کو جواب دیا کہ ایم ڈبلیوایم کی جانب سے مسلم لیگ سے متعلق سخت موقف اصولی ہے، جس کی بنیادی وجہ مسلم لیگ ن کی جانب سے کالعدم تکفیری جماعتوں کی سرکاری سرپرستی ہے،اگر آپ کی جماعت دہشت گردوں کے حوالے سے اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے تو ایم ڈبلیوایم کا رویہ بھی تبدیل ہو سکتا ہے۔