وحدت نیوز(پشاور) امامیہ مسجد حیات آباد میں نماز جمعہ کے عظیم الشان اجتماع کے بعد بھرپور احتجاج کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں عوام اور علمائے کرام نے شرکت کی، اس موقع پر مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی، علامہ ڈاکٹر سید شفقت حسین شیرازی ،ایم ڈبلیوایم کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ سبطین الحسینی ،رہنماتحریک بیداری امت مصطفی (ص) علامہ سید جواد حسین نقوی، سابق سینیٹر علامہ سید جواد حسین ہادی، عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما میاں افتخار حسین، امامیہ علما کونسل کے رہنما علامہ خورشید انور جوادی اور علامہ نذیر حسین مطہری نے خطاب کیا۔
اس موقع پر علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ محب وطن ملت تشیع پاکستان دہشتگردی کے خلاف ملکی بقا و سلامتی کی خاطر ماضی کی طرح حال اور مستقبل میں افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ میدان میں عملی طور حاضر ہے، افواج پاکستان تکفیری دہشتگردوں کیخلاف عسکری کارروائی کر رہی ہے تو محب وطن ملت تشیع پاکستان اتحاد و وحدت کا پرچم سربلند کرکے تکفیری دہشتگردانہ سوچ کے خاتمے کیلئے فکری و نظریاتی جہاد میں مصروف عمل ہے، کیونکہ تکفیری دہشتگردانہ سوچ مملکت خداداد پاکستان کی نظریاتی و جغرافیائی سرحدوں اور ملکی بقا و سلامتی کیخلاف سب سے بڑا حقیقی خطرہ ہے، جس کا خاتمہ کئے بغیر پاکستان سے دہشتگردی کا خاتمہ ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں بھی ملت تشیع دہشتگردوں کی ہٹ لسٹ پر ہے، حکمران اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہے، آپریشن ضرب عضب کو صرف وزیرستان تک محدود نہیں رہنا چاہئے، اس کا دائرہ کار پورے ملک تک بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ بھر میں تکفیری دہشتگرد عناصر کیخلاف کارروائی کا حکومتی وعدہ اور ملکی سلامتی کے اداروں کیجانب سے اس وعدے پر عمل درآمد کرنے کی یقین دہانی دراصل شہدا کے خون کی تاثیر اور ملت تشیع پاکستان کی استقامت و بیداری کا نتیجہ ہے۔