وحدت نیوز (ہالا) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ہالا پریس کلب میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئےکہا ہے کہ پاکستان میں موجود کالعدم مذہبی جماعتیں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی معاونت کے لئے سرگرم ہیں، بھارتی ایجنسی کے اعلٰی عہدیدار کی بلوچستان سے گرفتاری سے بہت سارے راز افشا ہوں گے۔ را کے حاضر سروس نیول کمانڈر کا علیحدگی پسند اور فرقہ وارانہ تنظیموں سے رابطے کا اعتراف ان عوامل کو سمجھنے میں مددگار ہے، جو پاکستان میں فرقہ واریت کی بنیاد بنے۔ جن مدارس میں نفاق اور تکفیر کا نصاب پڑھایا جاتا ہے، ان مدارس کی تاریں بھارت سے ملتی ہیں۔ جب تک ہندوستانی معاونت سے چلنے والی کالعدم جماعتوں اور مدارس پر پابندی نہیں لگائی جاتی تب تک فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے جاری کوششیں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوسکتیں۔ پاکستانی ذرائع ابلاغ کی قد آور شخصیات کا یہ انکشاف آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کہ پاکستان میں موجودہ متنازعہ مذہبی لٹریچر بھارت سے شائع ہو کر آتا ہے، تاکہ شیعہ سنی فسادات کو ہوا دی جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ہمارا ازلی دشمن ہے۔ سانپ کو جتنا چاہے دودھ پلائیں، اس کے ڈسنے کی فطرت کبھی ختم نہیں ہوتی۔ ہم بارہا دوستی کا ہاتھ بڑھا کر یہ ثابت کرچکے ہیں کہ خطے میں امن کے قیام کے لئے پاکستان کی کوششیں مخلصانہ ہیں، لیکن کم ظرف دشمن ہماری ان امن کی کوششوں کے برعکس سازشوں اور چال بازیوں میں مصروف ہے۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ہمیں مکار دشمن سے ’’مخصوص لہجے‘‘ میں بات کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا اس ایجنٹ کی گرفتاری ہمارے اداروں کی اہم پیش رفت ہے، اس سے ان گروہوں تک پہنچنے میں مدد ملے گی جو وطن عزیز کے امن اور استحکام کے دشمن ہیں۔ ملک دشمن عناصر کسی بھی رعایت کے قطعاََ مستحق نہیں، ان کا تعلق چاہے کسی بھی مذہبی یا سیاسی گروہ سے ہو۔ دہشت گردوں کے خلاف بلاتفریق آپریشن کرکے ان کو کیفر کردار تک پہنچایا جانا چاہیئے۔ ریاست میں آئین و قانون توڑنے کا اختیار کسی کو حاصل نہیں۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بھارتی سفیر کو بلاکر سخت الفاظ میں سرزنش کی جائے اور باور کرایا جائے کہ اگر بھارت نے اپنا طرز عمل تبدیل نہ کیا تو سفارتی تعلقات شدید متاثر ہوسکتے ہیں۔