وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ احمد اقبال رضوی نے حیدر آباد کے علاقے لطیف آباد کے امام بارگاہ باب علیؑ میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملے کی کوشش ناکام بنانے پر رینجرز کی بروقت کاروائی کو لائق تحسین قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ رینجرز کے نوجوانوں نے ذمہ داری کامظاہرہ کرتے ہوئے قیمتی جانوں کو ضائع ہونے سے بچا لیا ہے جس پر حکومت کی طرف سے وہ انعام اور ترقی کے مستحق ہیں۔
انہوں نے کہ انتہا پسندی کا جب تک مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا تب تک دہشت گردی کے خطرات سے ہم باہر نہیں نکل سکتے۔صوبہ سندھ سمیت ملک بھر دہشت گردی کی ذمہ دار وہ کالعدم مذہبی جماعتیں ہیں جو ملک دشمن طاقتوں کی ایما پر وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنے کے لیے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہیں۔ان جماعتوں کے خلاف کاروائی کے حوالے سے حکومت جب تک الجھاو ، مصلحت اور سیاسی دباؤ کا شکار رہے گی تب تک ملک میں امن کا قیام محض خواب و خیال ہی بنا رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے انسداد دہشت گردی کے ادارے نیکٹا کی کارکردگی کو ناقص قرار دیتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان کے اہداف واضح کرنے اور دہشت گرد تنظیموں پر پابندی کے حالیہ احکامات حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے مقتدر ادارے دہشت گردی کے خلاف نیک نیتی سے بھرپور اقدامات کریں تو پھر اس عفریت کے خاتمے کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہو سکتی۔علامہ ناصر عباس نے ملک بھر کی مساجد ،امام بارگاہوں اور دیگر عبادت گاہوں کی سیکورٹی کو موثر بنانے کی ضرورت پر زور بھی دیا۔انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کسی قسم کی لمحہ بھر کوتاہی کا بھی مظاہرہ نہ کیا جائے۔