وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مختار امامی نے کراچی میں بائیس گھنٹوں کے دوران دو مختلف واقعات میں مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سابق ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد حسین کریمی کے دامادقاری محمد کاظم اورسید ذوالفقار حیدر کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے سندھ حکومت سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی قاتلوں کی فوری گرفتاری کے احکامات صادر کریں اور انتظامیہ کے ذمہ داران افسران کی اس غفلت پران کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات تشویش ناک ہیں۔ملک میں انارکی اور انتشار پیدا کرنے کے لیے ملک دشمن قوتیں ایک بار پھر سر اٹھا رہی ہیں۔کالعدم مذہبی جماعتوں کے ساتھ حکومت کی طرف سے لچک کا مظاہرہ ان عناصر کے حوصلوں میں تقویت کا باعث ہے۔سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے قومی سلامتی کو داؤ پر لگانا دانشمندی نہیں پوری قوم سے غداری ہے۔ کالعدم مذہبی جماعتوں کے خلاف بھرپور آپریشن کا ہماری طرف سے بارہا مطالبہ کیا گیا لیکن حکومت کی طرف سے یہ اقدام ذاتی ضرورتوں تک محدود رہا۔جب تک انتہا پسند قوتوں کے خلاف بلاتخصیص کاروائی نہیں کی جائے گی تب تک دہشت گردعناصر کو لگام نہیں دی جا سکتی۔سندھ اور بلوچستان میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث مذموم عناصر کی پشت پناہی بھارت سمیت دیگر پاکستان دشمن طاقتیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ کالعدم مذہبی جماعتیں بھارت کی آلہ کار ہیں۔نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرتے ہوئے ان کالعدم جماعتوں کے خلاف موثر آپریشن انتہائی ضروری ہے۔وطن عزیز میں تکفیریت کے فروغ کا سب سے بڑا ذریعہ یہی جماعتیں ہیں۔ملک کی سالمیت و بقا کے لیے ضروری ہے کہ ان دہشت گرد ساز فیکٹریوں کوبند کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات کے تدارک کے لیے حکومت ذمہ دارانہ کردار ادا کرے۔انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو متنبہ کیا جائے کہ جس تھانے کی حدود میں ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ رونما ہو گا اس تھانے کے افسر کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔علامہ مختار امامی نے کہا ہے کہ ان واقعات کے ذمہ دار عناصرکو اگر فوری طور پرگرفتار نہ کیا گیا تو پھر ملت تشیع کی طرف سے بھرپور احتجاج سمیت دیگر قانونی و آئینی آپشنز پر غور کیا جائے گا۔