وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ نو منتخب امریکی صدر دونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھارت کو حقیقی دوست قرار دینا اوردہشت گردی کے خلاف مشترکہ کوششوں کے عزم کااظہار امریکی صدر کی خطے میں ترجیجات کو واضح کررہاہے۔بھارت کی طرف امریکہ کا غیر معمولی جھکاؤ واحد اسلامی ایٹمی قوت پاکستان کو محض نیچا دکھانے کے لیے ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا اور امریکہ کی طرف سے ’’ڈو مور‘‘ کے مطالبے کا ہمیشہ مثبت جواب دیا گیا۔پاکستان کو دانستہ نظرانداز کرنا خطے میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے کی کوشش سمجھا جائے گا۔پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کا از سر نو تعین کرنے کی ضرورت ہے۔ چین اور روس کے ساتھ ہمارے پائیدار تعلقات دانشمندانہ خارجہ پالیسی کاتقاضہ اور ٹرمپ کی بھارت نوازیوں کا جواب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ان استعماری قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیے عالم اسلام کا اتحاد ناگزیر ہے۔یہود و نصارٰی امت مسلمہ کے ازلی دشمن ہیں۔عالم اسلام کے خلاف ان کے اہداف واضح ہیں۔دنیا بھر میں صرف مسلم ممالک ہی دہشت گردوں کے نرغے میں ہیں ۔امت مسلمہ کو انتشار کا شکار کرنے والے عناصر کی باگ ڈور سامراجی ایجنٹوں کے ہاتھ میں ہے۔ہم تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہے ہیں۔مسلمان حکمرانوں کی پالیسیاں محض کسی مخصوص ملک یا قوم کے لیے نہیں بلکہ امت مسلمہ کے اجتماعی مفاد کو سامنے رکھ کر طے ہونی چاہیے۔اسلامی ممالک کو اپنا مذہبی تشخص قائم رکھنے کے لیے موثر اقدامات کرنا ہوں گے اور امریکہ کی طرف دوستی کا ہاتھ دوطرفہ وقار اور تعاون کو مدنظر رکھ کر بڑھانا ہو گا۔ 7اسلامی ممالک پر امریکہ میں داخلے پر پابندی کا فیصلہ یہود و نصاری کی عالم اسلام کے خلاف جاری سرد جنگ کا حصہ ہے۔ سپر پاور ہونے کے زعم میں مبتلا امریکی صدر کا متعصبانہ رویہ امت مسلمہ کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہے۔ مستقبل میں امریکہ کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف مزیذ سخت فیصلوں کی توقع ہے۔