وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مرکزی سیکریٹریٹ سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا متنازعہ کردار اور متعصبانہ طرز عمل ان کے اقتدار اور امریکہ کی سالمیت کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو گا۔ صرف اسلامی ممالک پر ویزہ کی پابندی لگا کر امریکی صدر نے یہ باور کرایا ہے کہ ان کی مخاصمت دہشت گرد عناصر سے نہیں بلکہ امت مسلمہ سے ہے۔ عالم اسلام باہمی اخوت و اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کرے تو امریکی صدر کے ہوش ٹھکانے آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کے تیل کے ذخائرسے اربوں ڈالر منافع حاصل کرنے والی استعماری طاقتیں مسلمانوں کو باہم دست و گریبان کر کے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے مزید کہا ہے کہ ہمیں گروہی و مسلکی حدبندیوں سے نکل کر دین محمدی پر باہم ہونے کی ضرورت ہے۔ مسلمان ممالک پر امریکی پابندیاں انسانی حقوق کے منافی اور عالمی قوانین سے متصادم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر ذی شعور اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہے کہ امریکہ عالم اسلام کا ازلی دشمن ہے۔ افغانستان اور عراق سمیت دنیا کے دیگر مسلم ممالک کے لاکھوں بے گناہوں کے خون سے اس کے ہاتھ رنگے ہوئے ہیں۔ امت مسلمہ کو دوست دشمن کی پہچان کرنا ہو گی وگرنہ یکے بعد دیگر سب کی باری آنی ہے۔ انہوں نے کہا ہمارے حکمرانوں کو جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس امریکی اقدام کی کھل کر مذمت کرنی چاہیے تھی۔ غیر مسلم حکمران تو ٹرمپ کے اس تعصب آمیز رویہ پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرا رہے ہیں لیکن مسلم ممالک کی طرف سے خاموشی ہمارے وقار کے لیے سخت دھچکا ہے۔ تاریخ شاید ہے کہ صرف انہی لوگوں کا نام تاریخ میں سنہرے حروف سے رقم کیا جاتا رہا جو باطل قوتوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر حق کا برملا اظہار کرتے رہے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ ٹرمپ کو ہوش میں لانے کے لیے ضروری ہے کہ امریکی پالیسیوں کے حوالے سے امت مسلمہ بھی اپنے لائحہ عمل میں نمایاں تبدیلی لائے۔