وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ،مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی،علامہ احمداقبال رضوی، سید ناصرشیرازی اور دیگر رہنماو ں نے پنجاب اسمبلی لاہور کے باہر جاری احتجاج کے دوران خود کش دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک سید احمد مبین زیدی اور ایس ایس پی زاہد گوندل سمیت متعدد قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا دشمن طاقتیں وطن عزیز کے امن کو سبوتاڑ کر کے اس ملک کی ترقی کو روکنا چاہتی ہیں، اگر نیشنل ایکشن پلان اور فوجی عدالتوں کے احکامات پر عمل درآمد کیا جاتا تو آج لاہور اور پارہ چنار کے یہ سانحات رونما نہ ہوتے، دوماہ کے دوران دودردناک واقعات نے دہشت گردی کے خلاف حکومتی کارکردگی کا پول کھول دیا ہے، نیشنل ایکشن پلا ن کو حکومت کے مخالفین کے خلاف انتقامی حربے کے طور پر استعمال کی بجائے دہشت گردوں اور انتہا پسند مدارس کے خلاف استعمال کیا جائے تاکہ امن کے قیام کو یقینی بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا ہے کہ لاہور میں خودکش حملہ آوروں کے داخلہ کی اطلاعات ہونے کے باوجود موثر انتظامات نہ کیے گئے جس کے باعث یہ سانحہ رونما ہوا، پنجاب مذہبی کالعدم جماعتوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا چکا ہے، ملک دشمن قوتوں کوصوبائی وزراءکی مکمل آشیرباد حاصل ہیں، حکومتی شخصیات سے انتہا پسند عناصر کے دوستانہ تعلقات نے دہشت گردوں کے حوصلے بلند کیے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کے عفریت کے چھٹکارے کے بغیر امن کے قیام کے حکومتی دعوے عوام کی آنکھوں میں محض دھول جھونکنے کے مترادف ہے، پاکستان کے حالات خراب کرنے میں پڑوسی ملک بھارت کا کردار کسی سے ڈھکا چھپا نہیں، کالعدم جماعتوں اورپاکستان میں سرگرم بھارتی خفیہ ایجنسی کے مابین رابطوں کے انکشاف متعدد بارملکی و عالمی ذرائع ابلاغ کر چکا ہے، پاکستان کے ازلی دشمن بھارت کے آلہ کاروں کے خلاف کاروائی نہ کرنا ملک سے غداری ہے، ملک و قوم کی سلامتی کو سیاسی تعلقات پر قربان نہ کیا جائے۔انہوں نے پنجاب میں فی الفور فوجی آپریشن کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردوں کی کمین گاہوں کا تدارک ہی ملک کے امن کی ضمانت ہے جو فوجی آپریشن کے بغیر ممکن نہیں۔