وحدت نیوز (اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کوئٹہ میں چرچ پر حملے کے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات ثابت کرتے ہیں کہ حکومت کی گرفت انتظامی معاملات پر ڈھیلی پڑتی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، وفاقی حکومت نااہل حکمرانوں کے دفاع میں وقت ضائع کرنے کی بجائے اپنی آئینی ذمہ داریاں ادا کرے۔ اسلام ایک انسانی جان کے قتل کو پورے انسانوں کا قتل قرار دیتا ہے۔ دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ان کے مذموم مقاصد اور نقصاندہ اہداف ہوتے ہیں۔ مساجد، امام بارگاہوں، چرچ اور مختلف مذاہب و مسالک کی عبادت گاہوں کو نقصان پہچانے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں۔
سربراہ ایم ڈبلیو ایم کا کہنا تھا کہ وطن عزیز میں ہونے والی دہشت گردی ارض پاک کو ایک غیرمحفوظ ریاست ثابت کرنے کی گھناؤنی کوشش ہے تاکہ غیر یقینی صورتحال اور عدم تحفظ کے احساس کو تقویت دے کر بیرونی سرمایہ کاری اور سی پیک کی راہ میں رکاوٹ پیدا کی جا سکے۔ پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ان کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے کالعدم گروہوں کے خلاف موثر، فیصلہ کن اور بلا تاخیر کارروائی انتہائی ضروری ہے۔ بلوچستان میں موجود کالعدم جماعتیں پاکستان کی سلامتی کی دشمن ہیں۔ بھارت، امریکہ اور اسرائیل ان جماعتوں کو وسائل فراہم کر کے پاکستان کے حالات خراب کر رہے ہیں۔ ان ملک دشمن گروہوں کا مکمل صفایا ملک میں امن کے قیام کا واحد حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بسنے والی تمام اقلیتوں کو برابری کے حقوق حاصل ہیں۔ ریاست کی طرف سے ان مکمل طور پر تحفظ فراہم ہونا چاہیے۔ کرسمس کی آمد سے قبل مسیحی برادری کی عبادت گاہوں کو فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے تاکہ شر پسند عناصر کو کسی بھی قسم کی مذموم کاروائی کا موقع نہ مل سکے۔