وحدت نیوز (شکارپور) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے سانحہ شکار پور کے شہدا ءکی پانچویں برسی کے مرکزی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدل و انصاف کی بالادستی اور ظالموں کے خلاف جدوجہدکا جو راستہ ہم نے اختیار کر رکھا ہے وہ انبیاء، اولیاءاور شہدا ءکا راستہ ہے۔تشیع کی تاریخ گواہ ہے کہ ہم نے ہر دور کی یزیدیت کے سامنے پوری جرات کے ساتھ کلمہ حق بلند کیا، ہمارے سر کٹے ضرور مگر کسی یزید کے سامنے جھکے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماراد دشمن مکار اور فریب کار ہے اس نے ہمیشہ دغا دے کر ہم پر وار کیا ہے۔اگر خیبر و بدر جیسا معرکہ رونما ہوتا تو پھر ساری دنیا پر یہ حقیقت کھل کر آشکار ہو جاتی ہے کہ کرار کے ماننے والوں اور فرار کے ماننے والوں میں کیا فرق ہے۔ انقلاب ایران اور شام و عرا ق میں امریکی کی لے پالک دہشت گرد تنظیم داعش کی شکست کے بعد امریکہ اور دوسری استعماری طاقتیں مرجعیت سے سخت خائف ہیں ۔و ہ اس حقیقت سے باخبر ہیں کہ عالم استکبار کے خلاف جو لڑائی جدید جنگی ہتھیاروں سے نہیں جیتی جا سکتی و ہ مرجعیت کی ایک آواز کے ساتھ جیتی جا سکتی ہے۔باطل قوتیں دنیا کی کسی طاقت سے اتنے خوفزدہ نہیں جتنے ملت تشیع سے خائف ہیں۔ہمارے خلاف دشمن تسلسل کے ساتھ جنگ میں مصروف ہے ۔کبھی ہمیں عالمی دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی تکفیری گروہوں کو ملت تشیع کے خلاف فعال کر دیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ ہماری قوم کو اندر سے تقسیم کرنے کی سازش بھی پوری مکاری کے ساتھ جاری ہے۔ایسی صورتحال میں دانشمندی اور بصیرت کا مظاہرہ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ سانحہ شکار پور پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین باب ہے۔اس ملک کو جتنا نقصان تکفیری طاقتوں نے پہنچایا ہے اتنا کسی اور نے نہیں پہنچایا۔صرف انہی عناصر کا تعلق دہشت گردوں سے نہیں جو مسلح کاروائیوں کا حصہ بنتے ہیں بلکہ ہر وہ شخص دہشت گردکی تعریف پر پورا اترتا ہے جو فکری طور پر دوسروں کو گمراہ کر کے ملک و قوم کے خلاف بدامنی پر اکساتا ہے۔قومی سلامتی کے ہر دشمن کو انصاف کے کٹہرے میں لا کر دہشت گردی کے باب کو ہمیشہ کے لیے بند کیا جا سکتا ہے۔
برسی کے اجتماع سے مجلس وحدت مسلمین کے مرکزی رہنماؤں علامہ مختار امامی، علامہ مقصود ڈومکی،علامہ باقر زیدی ،علی حسین نقوی،جامعہ مدارس امامیہ سندھ کے صدر علی بخش سجادی اور علامہ عبد اللہ مطہری ، علامہ صادق جعفری سمیت دیگر علما اور نامور شخصیات نے بھی خطاب کیا۔