وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں کہا ہے کہ ماہ رمضان میں حکومت کی طرف سے عبادات و مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے جو سہولیات دی جا رہی ہیں وہ عوام کے مذہبی جذبات کی بلاشبہ ترجمانی کرتی ہے تاہم اس فیصلے کو تب ہی حوصلہ افزا قرار دیا جا سکتا ہے جب عوام کی طرف سے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا جن ممالک میں کورونا وائرس سے بچاو کی احتیاطی تدابیر پر عمل نہیں کیا گیا آج پوری قوم کو وہاں بھیانک صورتحال کا سامنا ہے۔ اسلامی تعلیمات پر عمل اور ان کا فروغ بے شک ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے۔کوئی بھی مسلمان مذہبی اقدار سے دوری کا تصور بھی نہیں کر سکتا تاہم زندگی کی حفاظت بھی مقدم ہے۔ مذہب اسلام میں انسانی جان کی قدر و قیمت کو پوری انسانیت کی قدر و قیمت قرار دیا گیا ہے۔اس سلسلے میں تمام مذہبی طبقات کو جذبات کی بجائے حکمت و بصیرت کو اختیار کرناہو گا۔رمضان المبارک کے دوران نماز تروایح و عبادات اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام کی شہادت کے حوالے سے عزاداری کے انعقاد میں بھی موجودہ حالات کے اعتبار سے شرعی تقاضوں کو اپنانا واجب ہے۔کورونا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان میں سرایت کرنے والا مرض ہے۔ اس سے بچاوکے لیے طبی ماہرین نے جو ہدایات جاری کر رکھی ہیں ان پر ہر حال عمل ہونا چاہیے۔کسی بھی قسم کی غیر ذمہ داری کا مظاہرہ سنگین نتائج کی صورت میں پوری قوم کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
ملاقات میں زائرین کے مسائل پر بات چیت کرتے ہوئے علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ قرنطینہ سینٹرز میں طے شدہ قواعد و ضوابط پر عمل داری کو یقینی بنایا جائے۔ڈیرہ غازی خان،ملتان اور بہاولپور میں بیشتر زائرین پینتالیس دن سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود ابھی تک قرنطینہ سینٹرز میں ہیں۔جس پر وزیر اعظم نے فوری اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔