وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام اسلام آباد میں جاری تین روزہ مرکزی راہیان کربلا کنونشن کے آخری روز وحدت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےشیعہ سنی علماء و قائدین بشمول سربراہ ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر،نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ، سربراہ مرکزی جمعیت اہل حدیث علامہ ضیاءاللہ شاہ بخاری،مفتی گلزار نعیمی ودیگر نے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو ایم ڈبلیوایم کا چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی اور ان کے انتخاب کو ملک اور امت مسلمہ کے لئے باعث خیر برکت قرار دیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
سربراہ ملی یکجہتی کونسل صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیرنے کہا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو چیئرمین منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں، طویل عرصہ سے ان کے ساتھ ملی یکجہتی کونسل کے فورم پر کام کا موقع ملا انہیں علم اور تعلم کے لئے ہمیشہ فکر مند پایا ہےان کا انتخاب ایم ڈبلیوایم کے اراکین کی سیاسی دانشمندی کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
جماعت اہلحدیث کے امیرضیا اللہ شاہ بخاری نے کہا کہ ہمیں اپنی ذمہ داریوں کا درک کرتے ہوئے فکری ہم آہنگی کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی۔فکری انتشار کا خاتمہ حکم ربی ہے۔انہوں نے کہا کہ علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے ساتھ مختلف نشستیں رہی ہیں ان کی محفل سے اٹھنے کا دل نہیں کرتا علوم کا سرچشمہ ہیں ، ان جیسی شخصیت کو ایم ڈبلیوایم کا تاحیات سربراہ ہونا چاہئے۔
نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ وحدت کانفرنس کے انعقاد اور علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کو چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاکستان میں اتحاد امت کی جتنی ضرورت آج ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ہمیں مل کر استعماری قوتوں کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
مفتی گلزار نعیمی نے کہا کہ دین اسلام ہمیں خدا کی رسی کو مل کر مضبوطی سے تھامے رکھنے کی تلقین کرتا ہے، پاکستان کو موجودہ بحرانوں سے نکالنے کیلئے دینی طبقات کا اکھٹا ہونا ناگزیر ہے ۔ اسلام کی خدمت اور اتحاد امت کیلئے علامہ راجہ ناصرعباس جعفری کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
شیعہ علماء پاکستان کے صدر سید حسنین گردیزی نے کہا کہ مسلمانوں کے درمیان وحدت کی بنیاد دین ہے۔شیعہ علماء اتحاد و اخوت کو اپنا شرعی فریضہ سمجھتے ہوئے اس کے لیے کوشاں ہیں۔مسلمان جتنے ایک دوسرے کے قریب ہوں گے ان کامستقبل اتنا ہی زیادہ روشن ہو گا۔
گلگت بلتستان کے وزیر زراعت میثم کاظم نے کہا کہ مجھے مجلس وحدت مسلمین کا ادنی سا کارکن ہونے پر فخر ہے۔انہوں نے کہا کہ نظریہ اسلام پر معرض وجود میں آنے والی ریاست میں مذہبی جماعتوں کا سیاسی کردار محدود کر دیا گیا ہے۔ملت تشیع نے ہمیشہ وحدت اور مذہبی رواداری کی بات کی۔ وطن عزیز میں بیرونی مداخلت کو ملک وقوم کی عزت و حمیت کے منافی قرار دیا۔مجلس وحدت مسلمین اس خود مختار پاکستان کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی جس کا خواب قائد و اقبال نے دیکھا تھا۔
پارا چنار کے تحصیل ناظم آغا مزمل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملت تشیع کا سیاسی استحکام وقت کا اہم تقاضا ہے۔سیاسی نظام سے لاتعلق رہنا کسی بھی اعتبار سے درست نہیں۔کامیابی کے بعد ہماری ذمہ داری میں مزید اضافہ ہوا ہے جس سے غافل نہیں رہا جاسکتاپاراچنار میں اتحاد و وحدت بین المسلمین کے لئےکوشاں رہیں گے۔