وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے چیئرمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے یوکرین کو پاکستان کی جانب سے اسلحہ کی فراہمی کی خبروں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے حکومت پاکستان سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مادر وطن کو ایسے تنازعات سے دور رکھنا ہو گا۔ اس طرح کی اطلاعات ملک کے لیے ایک نیا خطرہ کھڑا کر سکتی ہیں۔اگر یہ اطلاع بدنیتی پر مبنی ہے تو بھی اس حوالے سے شکوک وشبہات کا خاتمہ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک دفتر خارجہ کی جانب سے اس کی واضح تردید نہیں آ جاتی اور اگر اس معاملہ میں معمولی سی بھی حقیقت ہے تو یہ فیصلہ انتہائی غیر دانشمندانہ، ملکی تقاضوں کے برعکس اور زمینی حقائق کے منافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تاریخ گواہ ہے کہ دوسروں کی جنگ میں کودنے کا خمیازہ دہشت گردی کی شکل میں ہماری نسلیں آج تک بھگت رہی ہیں۔ماضی کے حکمرانوں کے بے بصیرت اور غیر دانشمندانہ فیصلوں کے نتائج بدامنی اور عدم استحکام کی صورت میں آج سب کے سامنے ہیں۔ ہمیں عالمی قوتوں کے کسی تنازع میں فریق بننے سے گریز کرنا ہو گا۔پڑوسی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن ہمارے لیے نفع بخش ثابت نہیں ہو سکتا۔پاکستان کو عالمی امن کے لیے کردار ادا کرنا چاہیے۔اس طرح کے حساس نوعیت کے فیصلے انفرادی سطح پر کرنے کی بجائے تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لے کر باہمی مشاورت سے کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نےکہا کہ یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے حوالے سے حکومت پاکستان کا موقف بلاتاخیر سامنے آنے کی ضرورت ہے۔