وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ رجیم چینج آپریشن کی حقیقت اور کردار کھل کر سامنے آچکے ہیں, قوم جان چکی ہے کہ عمران خان کی حکومت کو کس کے ایماء پر گرایا گیا, ملک میں سیاسی استحکام کے لئے غیر سیاسی قوتوں کی تسلسل سے جاری مداخلت کو روکنا ہو گا, تمام سیاسی جماعتوں کو دانشمندانہ اور زمہ دارانہ انداز اپنانے کی اشد ضرورت ہے, آئینی بالادستی اور پارلیمان کی مضبوطی کے بغیر ملک کے کھوئے ہوئے وقار کی بحالی ممکن نہیں, سیاسی جماعتیں شخصیات کی بجائے ووٹ کی طاقت پر یقین رکھیں, عوامی رائے سے بننے والی حکومت ہی حقیقی معنوں میں عوامی امنگوں کی ترجمان اور حقیقی فلاحی ریاست بنا سکتی ہے، عوام ہی طاقت کا سر چشمہ ہوتے ہیں اور ملک کو مشکل ترین حالات سے نکالنے میں موئثر کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس ملک میں سیاسی تقسیم بڑھتی رہے وہاں ادارے غیر موئثر اور اپنی ساکھ کھو دیتے ہیں، بنیادی انسانی حقوق کو بھی شدید خطرات لاحق ہو جاتے ہیں، سیاست دانوں کے مابین سیاسی روایات کی پاسداری کی کمی، ان کے درمیان باہمی رسہ کشی اور تصادم، سیاست دانوں کی سیاسی اداروں پر گرفت کا کمزور ہونا، ہارس ٹریڈنگ، لوٹا کریسی، اپوزیشن کی آواز دبانا، پارلیمنٹ کو محض ربڑ اسٹیمپ سمجھنا ایسے عوامل ہیں جو سیاسی نظام میں فوجی مداخلت کو جواز فراہم کرتے ہیں، کسی بھی ملک میں انارکی، بدعنوانی، لوٹ مار اور انصاف کی عدم فراہمی اور دیگر جرائم کا عروج پر ہوں اور سول حکومت ان پر کنٹرول حاصل کرنے میں ناکام ہو جائے تو اس سے ملکی سالمیت خطرے میں پڑ جاتی ہے، جب انتخابات کی شفافیت پر بار بار سوال اٹھتے رہیں تو ملک میں قانون کی حکمرانی کمزور اور شہری آزادیوں کا استحصال بڑھ جاتا ہے۔